80 Results For Hadith (Al Silsila Sahiha) Book ()
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3004

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَتَانِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام فَقَالَ إِنِّي كُنْتُ أَتَيْتُكَ اللَّيْلَةَ فَلَمْ يَمْنَعْنِي أَنْ أَدْخُلَ عَلَيْكَ الْبَيْتَ الَّذِي أَنْتَ فِيهِ إِلَّا أَنَّهُ كَانَ فِي الْبَيْتِ تِمْثَالُ رَجُلٍ وَكَانَ فِي الْبَيْتِ قِرَامُ سِتْرٍ فِيهِ تَمَاثِيلُ فَمُرْ بِرَأْسِ التِّمْثَالِ يُقْطَعْ فَيُصَيَّرَ كَهَيْئَةِ الشَّجَرَةِ وَمُرْ بِالسِّتْرِ يُقْطَعْ وَفِي رِوَايَةٍ : إِنَّ فِي الْبَيْتِ سِتْرًا فِي الْحَائِط فِيْه تَمَاثِيْل فَاقْطَعُوا رُؤُوْسَهَا فَاجْعَلُوهَا بِسَاطاً أَوْ وسَائِد فَأَوْطِئُوه فَإِناَّ لاَنَدْخُلْ بَيْتًا فِيْه تَمَاثِيْل فَيُجْعَلَ مِنْهُ وِسَادَتَانِ تُوطَآنِ وَمُرْ بِالْكَلْبِ فَيُخْرَجَ فَفَعَلَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَإِذَا الْكَلْبُ جَرْوٌ كَانَ لِلْحَسَنِ وَالْحُسَيْنِ رضی اللہ عنھما تَحْتَ نَضَدٍ لَهُمَا قَالَ وَمَا زَالَ يُوصِينِي بِالْجَارِ حَتَّى ظَنَنْتُ أَوْ رَأَيْتُ أَنَّهُ سَيُوَرِّثُهُ
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:میرے پاس جبریل علیہ السلام آئےاورکہنےلگے:میں آج رات آپ کےپاس آیا تھا، مجھے کسی چیز نے اس گھر میں داخل ہونے سے نہیں روکا جس میں آپ تھے سوائے ایک آدمی کی تصویر کے۔ گھر میں پردے کی چادریں تھیں ان میں تصاویرتھیں،آپ تصویروں کےسرختم کرنے کا حکم دیجئے تا کہ وہ کسی درخت کی طرح ہو جائیں ، اور پردوں کو کاٹنے کا حکم دیجئے، (اور ایک روایت میں ہے: اس گھر میں ایک پردہ ایسا تھا جس میں تصاویر تھیں، ان کے سر کاٹ دیجئے اور انہیں نیچے بچھانے والی چادر یا تکئے بنا لیجئے اور انہیں روندیئے ۔کیوں کہ ہم ایسے گھر میں داخل نہیں ہوتے جس میں تصاویر ہوں) اس سے دو تکئے بنا لئےجائیں جنہیں روندا جائے اور کتے کو باہر نکالنے کا حکم دیجئے ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا ہی کیا، وہ کتے کا ایک چھوٹا سا بچہ تھا جو حسن اور حسین رضی اللہ عنہما کا تھا اور ان کی چار پائی کے نیچے تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:جبریل علیہ السلام مجھےپڑوسی کے بارے میں اتنی نصیحتیں کرنے لگے کہ مجھے گمان ہوا کہ وہ وارث بنا دے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3005

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ أَبُو الْقَاسِمِ صلی اللہ علیہ وسلم : أَحْفِهِمَا جَمِيعًا أَوْ انْعَلْهُمَا جَمِيعًا فَإِذَا لَبِسْتَ فَابْدَأْ بِالْيُمْنَى وَإِذَا خَلَعْتَ فَابْدَأْ بِالْيُسْرَى
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابو القاسم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دونوں جوتے پہن لویادونوں جوتے اتار دو اور جب پہنو تو دائیں سے شروع کرو اور جب اتارو تو بائیں سے شروع کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3006

عن ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌رَأَى صَبِيًّا قَدْ حُلِقَ بَعْضُ شَعْرِهِ وَتُرِكَ بَعْضُهُ فَنَهَاهُمْ عَنْ ذَلِكَ وَقَالَ: احْلِقُوهُ كُلَّهُ أَوِ اتْرُكُوهُ كُلَّهُ .
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک بچہ دیکھا جس کے کچھ بال کٹے ہوئے تھے اور کچھ بال چھوڑے ہوئے تھے۔آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے انہیں اس بات سے منع فرمایا اور فرمایا : سب مونڈدو یا سب چھوڑ دو
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3007

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ:إِذَااكْتَحَلَ أَحَدُكُمْ فَلْيَكْتَحِلْ وِتْرًا وَإِذَااسْتَجْمَرَ فَلْيَسْتَجْمِرْ وِتْرًا.
ابوھریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی شخص سرمہ ڈالے تو طاق عدد میں اور جب کوئی شخص استنجا کرے تو طاق عدد میں ڈھیلے استعمال کرے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3008

عَنْ أَبِي هُرَيْرَة مَرْفُوْعاً: إِذَا لَبِسْتَ نَعْلَيْكَ فَابدَأْ بِاليُمْنَى وَإِذاَ خَلَعْتَ فَابدَأ بِالْيُسْرَى وَليَكُن اليُمْنَى أَوَّلُ مَا تَنْتَعِلُ، وَاليُسْرَى آخَر مَا تَحْفَى، وَلَا تَمْشِ فِي نَعْلٍ وْاحِد، اخْلَعْهُمَا جَمِيْعاً أَوِ البِسْهُمَا جَمِيْعًا .
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہےکہ:جب تم اپنا جوتا پہنوتودائیں سے شروع کرو،اور جب جوتا اتارو تو بائیں سے شروع کرواور جب جوتا پہنو تو دایاں پاؤں پہلے ہونا چاہئے اور جب جوتا اتارو تو بایاں پاؤں پہلے ہونا چاہیئے، ایک جوتے میں مت چلو، دونوں کو اتار دو یا دونوں کو پہن لو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3009

عَنِ الشَّرِيدِ قَالَ: أَبْعَدَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌رَجُلاً يَجُرُّ إِزَارَهُ فَأَسْرَعَ إِلَيْهِ أَوْ هَرْوَلَ فَقَالَ: ارْفَعْ إِزَارَكَ وَاتَّقِ اللهَ قَالَ: إِنِّي أَحْنَفُ تَصْطَكُّ رُكْبَتَايَ فَقَالَ: ارْفَعْ إِزَارَكَ فَإِنَّ كُلَّ خَلْقِ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ حَسَنٌ. فَمَا رُؤيَ ذَلِكَ الرَّجُلُ بَعْدُ إِلَّا إِزَارُهُ يُصِيبُ أَنْصَافَ سَاقَيْهِ أَوْ إِلَى أَنْصَافِ سَاقَيْهِ
شرید سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک آدمی سے دور چل رہے تھے جس نے تہہ بند لٹکایا ہوا تھا۔آپ تیزی سے اس کی طرف گئے یا دوڑتےہوئے اس کی طرف گئے،اورفرمایا:اپنا تہہ بند اوپر کرو اور اللہ سے ڈر جاؤ اس نے کہا میں کمزور پنڈلیوں والا ہوں اور میرے گھٹنے رگڑ کھاتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اپنا تہہ بند اوپر کر لو کیوں کہ اللہ تعالیٰ کی ہر مخلوق خوب صورت ہے ،اس کے بعد جب بھی اس شخص کو دیکھا گیا تو اس کا تہہ بند نصف پنڈلی تک ہوتا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3010

عَنْ عَائِشَة ، أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ : « أَكْرِمُوا الشَّعْرَ » . ( )
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بالوں کی تکریم کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3011

) عَنْ عَبْدِ اللهِ بن عُمَر، قَالَ: رَأَى النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَلَى عُمَر ثَوْباً أَبْيَض فَقَالَ: « أَجَدِيْد ثَوْبَك هَذاَ أَمْ غَسِيْل؟ » فَقَالَ: بَلْ غَسِيْل، وَفِي رِوَايَة: جَدِيْداً فَقَالَ: « البِسْ جَدِيْداً وَعِشْ حَمِيْداً وَمُتْ شَهِيْداً »
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے عمر‌رضی اللہ عنہ پر ایک سفید کپڑا دیکھا تو فرمایا: تمہارا یہ کپڑا نیا ہے یا دھویا ہوا ہے؟عمر‌رضی اللہ عنہ نے کہا:یہ دھویا ہوا ہے (اور ایک روایت میں ہے کہ :یہ نیا ہے) آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: نیا کپڑاپہنو، سہولت والی زندگی گزارو اور شہادت کی موت پاؤ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3012

عَنْ سَعِيْد بْن عَبْد الرَّحمَن الجُحْشِي، أَنَّ النَّبِي صلی اللہ علیہ وسلم ، قَالَ لِأَبِي قَتَادَة: « إِنِ اتَّخَذْتَ شَعْراً فَأَكْرِمْهُ».
سعید بن عبدالرحمن جحشی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےابو قتادہ رضی اللہ عنہ سے فرمایا: اگر تم بال رکھو تو ان کی تکریم کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3013

) عَنْ أَبِي ذَرٍّ عَن النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: إِنَّ أَحْسَنَ مَا غُيِّرَ بِهِ هَذَا الشَّيْبُ الْحِنَّاءُ وَالْكَتَمُ .
ابو ذر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سب سے بہترین چیز جس سے (بالوں کی) اس سفیدی کوتبدیل کیاجاتا ہے، مہندی اور کتم (ایک قسم کی بوٹی)ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3014

عَنْ عِمْرَان بْن الْحُصَيْن مَرْفُوْعًا: إِنَّ اللهَ إِذَا أَنْعَمَ عَلَى عَبْدٍ نِّعْمَةً يُحِبُّ أَنْ يَرَى أَثَرَ نِعْمَتِه عَلَى عَبْدِه .
عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہےکہ: اللہ تعالیٰ جب اپنے بندے کو کوئی نعمت دیتا ہے تو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اپنی نعمت کا اثر اپنے بندے پر دیکھیے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3015

عَنْ أَبِي هُرَيْرَة قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : « إِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ إِذَا أَنْعَمَ عَلىَ عَبْدٍ نِّعْمَة يُحِبّ أَنْ يَّرَى أَثَرَ النِّعْمَة عَلَيْهِ ، وَيَكْرَهُ البُؤْس وَالتَّبَاؤُس ، وَيَبْغَضُ السَّائِلَ المُلْحِف وَيُحِبَّ الحَيِّي العَفِيْفِ المُتعَفف » .
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:اللہ عزوجل جب اپنے بندے کو کوئی نعمت دیتا ہے تو اس بات کو پسند کرتا ہے کہ اس کا اثر اپنے بندے پر دیکھے، اللہ تعالیٰ تیوریاں چڑھانے والےکو نا پسندکرتا ہے۔اور چمٹ کر سوال کرنے والے سے بغض رکھتا ہے اور حیاء دار ،پاکدامن اور خستہ حالی اور غربت کے اظہار سے محبت کرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3016

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: إِنَّ اللهَ لَا يَنْظُرُ إِلَى مُسْبِلِ الْإِزَارِ
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ تہہ بند لٹکانے والے کی طرف(رحمت کی نظر سے) نہیں دیکھتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3017

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌رَأَى عَلَيْهِ ثَوْبَيْنِ مُعَصْفَرَيْنِ فَقَالَ: إِنَّ هَذِهِ مِنْ ثِيَابِ الْكُفَّارِ فَلَا تَلْبَسْهَا .
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان پر زرد رنگ کے دو کپڑے دیکھے تو فرمایا:یہ کفار کے کپڑے ہیں انہیں مت پہنو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3018

عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ:اتَّخَذَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم خَاتَمًا وَنَقَشَ عَلَيْهِ نَقْشًا قَالَ: إِنَّا قَدِ اتَّخَذْنَا خَاتَمًاوَنَقَشْنَا فِيهِ نَقْشًا فَلَا يَنْقُشْ أَحَدٌ عَلَى نَقْشِهِ . ثُمَّ قَالَ أَنَسٌ: فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى وَبِيصِهِ فِي يَدِهِ .
انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انگوٹھی بنوائی اور اس میں ایک نقش کروایا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے ایک انگوٹھی بنوائی ہے اور اس میں ایک نقش کروایا ہے، اس لئے کوئی شخص اس جیسا نقش نہ بنوائے۔ پھر انس‌رضی اللہ عنہ نے کہا : گویا میں آپ کے ہاتھ میں اس انگوٹھی کی چمک دیکھ رہاہوں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3019

عَنْ عَائِشَةَ رضی اللہ عنہا قَالَتْ: خَرَجَتْ سَوْدَةُ بَعْدَمَا ضُرِبَ الْحِجَابُ لِحَاجَتِهَا وَكَانَتِ امْرَأَةً جَسِيمَةً لَا تَخْفَى عَلَى مَنْ يَعْرِفُهَا فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ فَقَالَ: يَا سَوْدَةُ! أَمَا وَاللهِ! مَا تَخْفَيْنَ عَلَيْنَا فَانْظُرِي كَيْفَ تَخْرُجِينَ قَالَتْ: فَانْكَفَأَتْ رَاجِعَةً وَرَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فِي بَيْتِي وَإِنَّهُ لَيَتَعَشَّى وَفِي يَدِهِ عَرْقٌ فَدَخَلَتْ فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنِّي خَرَجْتُ لِبَعْضِ حَاجَتِي فَقَالَ لِي عُمَرُ كَذَا وَكَذَا قَالَتْ: فَأَوْحَى اللهُ إِلَيْهِ ثُمَّ رُفِعَ عَنْهُ وَإِنَّ الْعَرْقَ فِي يَدِهِ مَا وَضَعَهُ فَقَالَ: إِنَّهُ قَدْ أُذِنَ لَكُنَّ أَنْ تَخْرُجْنَ لِحَاجَتِكُنَّ ، وَفِي رِوَايَةٍ : لِحَوَآئِجِكُنَّ
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہتی ہیں کہ پردہ کا حکم آنے کے بعد سودہ رضی اللہ عنہا حاجت ضروریہ سے باہر نکلیں وہ ایک موٹی عورت تھیں جو انہیں پہچانتا ان سے چھپی نہ رہتیں۔ عمر بن خطاب‌رضی اللہ عنہ نے انہیں دیکھا تو کہا: سودہ! واللہ تم ہم سے چھپی نہیں رہ سکتیں، خیال رکھو کہ تم کس طرح باہر نکلتی ہو؟ وہ واپس پلٹ آئیں ،رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے گھر میں تھےاور رات کا کھانا کھا رہے تھے ،ان کے ہاتھ میں ہڈ تھی ،سودہ رضی اللہ عنہا اندر آئیں اور کہنے لگیں: اے اللہ کے رسول! میں اپنے کسی کام سے باہر نکلی تھی، عمر رضی اللہ عنہ نے مجھے ایسی ایسی بات کہی ہے۔ عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف وحی نازل کی، پھر ان سے وحی کی کیفیت ختم کر دی گئی، وہ ہڈی آپ کے ہاتھ میں تھی آپ نے اسے نیچے نہیں رکھا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تمہیں اجازت دی گئی ہے کہ تم اپنے کام سے باہر نکلو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3020

عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: ذُكِرَ لِرَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌الْمَجُوسَ، فَقَالَ: إِنَّهُمْ يُوَفِّرُونَ سِبَالَهُمْ، وَيَحْلِقُونَ لِحَاهُمْ، فَخَالِفُوهُمْ. فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يَجُز سِبَاَلَهُ، كَمَا تُجزُّ الشَّاةُ أَوِ الْبَعِيْرُ .
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے مجوسیوں کا ذکر کیا گیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:وہ اپنی مونچھیں بڑھاتے ہیں اورداڑھیاں منڈواتے ہیں ،تم ان کی مخالفت کرو۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما اپنی مونچھیں اس طرح کاٹتے تھے جس طرح بکری یا اونٹ کے بال کاٹے جاتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3021

عَنْ مُعاَذ بْن جَبَل:أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَمَا بَعَثَ بِهِ إِلَى اليَمَن قَالَ:إَيَّايَ وَالتَّنعُّمِ!فَإِنَّ عِبَادَ اللهِ لَيْسُوا بِالْمُتَنَعِّمِيْن
معاذبن جبل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب انہیں یمن کی طرف بھیجا تو فرمایا :نازو نعمت سے بچنا کیوں کہ اللہ کے بندے آسائشوں والے نہیں ہوتے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3022

عَنْ مُعَاوِيَةَ مَرْفُوْعًا: أَيُّمَا امْرَأَةٍ أَدْخَلَتْ فِي شَعَرِهَا مِنْ شَعَرِ غَيْرِهَا فَإِنَّمَا تُدْخِلُهُ زُورًا .
معاویہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: جس عورت نے اپنے بالوں میں دوسرے بال داخل کئے اس نے یقیناً جھوٹ داخل کیاہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3023

) عَنْ أَنَسٍ مَرْفُوْعًا: الْإِزَارُ إِلَى نِصْفِ السَّاقِ فَلَمَّا رَأَى شِدَّةَ ذَلِكَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ قَالَ إِلَى الْكَعْبَيْنِ لَا خَيْرَ فِيمَا أَسْفَلَ مِنْ ذَلِكَ
انس رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: تہہ بند نصف پنڈلی تک ہونا چاہیئے۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسلمانوں پر اس کی مشقت دیکھی تو فرمایا: ٹخنوں تک اجازت ہے اس سے جو نیچے ہے اس میں بھلائی نہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3024

عَنْ كُرَيْب، قَالَ: كُنْتُ أَقُوْد ابْن عَباَّس فِي زِقَاق أَبِي لَهَب، وَذَلِكَ بَعْدَ مَا ذَهَبَ بَصَرَهُ، فَقَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يَقُول: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُوْل: «بَيْنَمَا رَجُلٌ فِي حُلَّةٍ لَهُ، وَهُوَ يَنْظُر فِي عِطْفَيْهِ إِذْ خَسَفَ اللهُ بِهِ، فَهُوَ يَتَجَلْجَلُ فِيْهَا إِلَى يَوْمِ القِيَامَة »
کریب رحمۃ اللہ علیہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں ابو لہب کی گلی میں ابن عباس‌رضی اللہ عنہ کو لے کر جا رہا تھا۔ یہ اس وقت کی بات ہے جب ان کی بینائی ختم ہو گئی تھی۔ ابن عباس رضی اللہ عنہما کہنے لگے:میں نے اپنے والد سے سنا وہ کہہ رہے تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ایک آدمی اپنا لباس پہن کر اس کے لٹکے ہوئے کنارے(تکبر سے)دیکھ رہا تھا اچانک اللہ تعالیٰ نے اسے زمین میں دھنسا دیا ،اور وہ قیامت تک اس میں دھنستا چلا جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3025

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : الْبَذَاذَةُ مِنَ الْإِيمَانِ . يَعْنِي: التَّقَشُّفَ
ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:سادگی (بدحالی ) ایمان سے ہے ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3026

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ:«ثَلَاثَةٌ لَا تَقْرَبُهُمْ الْمَلَائِكَةُ الجُنُبُ وَالسُّكْرَان وَالْمُتَضَمِّخُ بِالْخَلُوقِ.
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہےکہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا:تین شخص ایسے ہیں جن کے نزدیک فرشتے نہیں آتے ۔جنبی ،نشہ کرنے والا، اور خلوق، (ایک بوٹی کانام)سے رنگنے والا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3027

) عَنْ أُمِّ سَلمَة ، أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌لَمَّا قَالَ فِي جَرِّ الذَيْل مَا قَالَ، قَالَتْ : قُلْتُ: يَا رَسُوْلَ اللهِ ، فَكَيْفَ بِنَا قَالَ: « جُرِّيِه شِبْراً » فَقَالَتْ (أُمّ سَلمَة): إِذْا تَنْكَشِفُ القَدْمَان . قَالَ: « فَجُرِّيِه ذِرَاعاً »
ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب چادر لٹکانے کے بارے میں جو حم دینا تھا دیا تو تو میں نے کہا:اے اللہ کے رسول! ہم کتنا کپڑا لٹکائیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ایک بالشت لٹکاؤ۔ ام سلمہ رضی اللہ عنہا نے کہا:تب تو قدم ظاہر ہوجائیں گے۔آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا:تو ایک ہاتھ کپڑا لٹکالو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3028

عَنْ سَبِيْعَةَ الأَسْلَمِيْة، قَالَتْ: دَخَلَ عَلَى عَائِشَة نِسْوَة مِنْ أَهْلِ الشَّام فَقَالَتْ عَائِشَة : مِمَّنْ أَنْتُنَّ؟ فَقُلْنَ: مِنْ أَهْلِ حِمْص. فَقَالَتْ : صَوَاحِبُ الْحَمَّامَات؟. فَقُلْنَ: نَعَمْ . قَالَتْ عَائِشَة : سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَقُوْل : «الحَمَّامُ حَرَامٌ عَلَى نِسَاءِ أُمَّتِي » قَالَتِ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ:فَلِيَ بَنَات أَمْشِطُهُنَّ بِهَذَا الشَّرابِ ؟ قَالَتْ: بِأَيِّ الشَرَاب؟ فَقَالَتْ: الخَمْر! فَقَالَتْ عَائِشَة: أَفَكُنْتِ طَيِّبَة النَّفْسِ أَنْ تَمْتَشطِي بِدَم خِنْزِيْر؟ قَالَتْ: لاَ قَالَتْ: فَإِنَّهُ مِثْلَهُ .
سبیعہ اسلمیہ سے مروی ہے کہتی ہیں کہ عائشہ رضی اللہ عنہا کے پاس شام سے کچھ عورتیں آئیں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے پوچھا: تم کن لوگوں سے تعلق رکھتی ہو؟ انہوں نے کہا: اہل حمص سے۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: حمام والی ہو؟ کہنے لگی: جی ہاں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا فرما رہے تھے: میری امت کی عورتوں پر حمام حرام ہے۔ ان میں سے ایک عورت نے کہا: میری بیٹیاں ہیں جن کے بال شراب سے دھو کر کنگھی کرتی ہوں۔ عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: کون سا مشروب ہے؟ اس نے کہا:شراب ،عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: خنزیر کے خون سے دھونا پسند کرو گی؟اس نے کہا نہیں۔عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا : یہ شراب بھی اس خون جیسی ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3029

عَنْ اُمِّ سَلمَةَ عَنِ النِّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم : ذَيْلُ المَرْأَة شِبْرٌقُلْتُ: إِذَنْ تَخْرُجُ قَدَمَاهَا؟ قَالَ: فَذِرَاعٌ،لَا يَزِدْنَ عَلَيْهِ
ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: عورت کی چادر ایک بالشت نیچے ہونی چاہیئے۔ میں نے کہا: تب تو اس کے قدم ظاہر ہو جائیں گے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تو پھر ایک ہاتھ ہونی چاہیئے اس سے زیادہ نہ کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3030

عَنْ زَيْد بْن أَرْقَم مَرْفُوْعاً : « الذَّهَبُ وَالْحَرِيْر حَلاَلٌ لِإِناَثِ أُمِّتِي، حَرَام عَلىٰ ذُكُوْرِهَا »
زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: سونا اور ریشم میری امت کی عورتوں کے لئے حلال ہے جب کہ مردوں کے لئے حرام۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3031

عَنْ عِكْرَمَة مَوْلَى ابْن عَبَّاس قَالَ: رَأَيْتُ ابْن عَبَّاس إِذَا اتَـَزَرَ أَرْخَى مُقَدِّمَ إِزَارَهُ حَتَّى تَقَعَ حَاشِيَتَاهُ عَلَى ظَهْرِ قَدَمَيْهِ وَيَرْفَعُ الإِزَارَ مِمَّا وَرَاءَهُ قَالَ:فَقُلْتُ لَهُ: لِمَ تَأْتَزِرُ هٰكَذَا؟قالَ:رَأَيْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَأْتَزِرُ هَذِهِ الإِزَرَة.
عکرمہ مولی ابن عباس کہتے ہیں کہ میں نے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کو دیکھا جب انہوں نے تہہ بندباندھا تو آگے سے اپنا تہہ بند لٹکا یا حتی کہ اس کے کنارے ان کے قدم چھونے لگے اور پیچھے سے اپنا تہہ بنداٹھالیا۔ میں نے کہا: آپ اس طرح تہہ بند کیوں باندھ رہے ہیں؟ کہنے لگے۔ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس طرح تہہ بند باندھتے ہوئے دیکھاہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3032

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْن عَمْرو مَرْفُوْعاً : « سَيِّدُ رَيحَانَ أَهْلِ الجَنَّة الحِنَاء »
عبداللہ بن عمرو‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: اہل جنت کی بہترین خوشبو مہندی ہوگی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3033

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم اتَّخَذَ خَاتَمًا فَلَبِسَهُ ثُمَّ قَالَ: شَغَلَنِي هَذَاعَنْكُمْ مُنْذُ الْيَوْمِ إِلَيْهِ نَظْرَةٌ وَإِلَيْكُمْ نَظْرَةٌ ثُمَّ رَمَى بِهِ
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک انگوٹھی بنوائی اور اسے پہنا ،پھر فرمایا: اس نے اس دن سے مجھے تم سے مشغول کردیا ہے۔ اک نظر اس کی طرف دیکھتا ہوں اور ایک نظر اس کی طرف دیکھتا ہوں،پھر اسے پھینک دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3034

عَنْ فُضَالَةَ بْنِ عُبَيْدٍ مَرْفُوْعًا: الشَّيْبُ نُوْرٌ فِي وَجْهِ الْمُسْلِم، فَمَنْ شَاءَ فَلْيَنْتِفْ نُورَهُ .
فضالہ بن عبیدہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ؛ سفیدی مسلمان کے چہرے میں نور ہے، جو چاہے اپنے اس نور کو نوچ لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3035

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْن عَمْرو قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : «الشَّيْبُ نُوْرُ الُمؤْمِنُ لَا يَشِيْبُ رَجُل شَيْبَة فِي الإِسْلَامِ إِلَّا كَانَتْ لَهُ بِكُلِّ شَيْبَةٍ حَسَنَة وَرُفِعَ بِهَا دَرَجَة » .
عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: سفیدی مومن کا نور ہے، حالت اسلام میں جس شخص کے بھی سفید بال آتے ہیں اسے ہر بال کے بدلے ایک نیکی ملتی ہے اور ایک درجہ بلند ہوتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3036

عَنِ ابْن عَبَّاس، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : « الصُّوْرَةُ الرَّأْس، فَإِذَا قُطِعَ الرَّأْسُ فَلاَ صُورَة » .
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:تصویر ،سر ہے، جب سر کاٹ دیا جائے تو کوئی تصویر نہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3037

عَنْ مَعَاذِ بْنِ جَبَلٍ قَالَ: رَأَى النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم جُبَّةً مجيبة بِحَرِيْر، فَقَالَ: «طَوْقٌ مِنْ نَارٍيَوْمَ الْقِيَامَة »
معاذ بن جبل‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے گریبان پر ریشم کا ٹکڑا لگا ایک جبہ دیکھا تو فرمایا:قیامت کے دن آگ کا ایک طوق ہوگا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3038

عَنْ عَوْنِ بن مُحَمَّدِ بن الْحَنَفِيَّةِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ عَلِيِّ بن أَبِي طَالِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، مَرْفُوْعًا: عَلَيْكُمْ بِالإِثْمِدِ فَإِنَّهُ مُنْبِتَةٌ للشِّعْرِ مُذْهِبَةٌ لِلْقِذَا ، مُصْفَاةٌ لِلْبَصَرِ.
عون بن محمد ابن الحنفیہ اپنے والد سے وہ ان کے دادا (علی بن ا بی طالب‌رضی اللہ عنہ ) سے مرفوعا بیان کرتے ہیں کہ : تم اثمد کو لازم کر لو کیوں کہ یہ بالوں کو اگانے والا ہے، میل صاف کرتا اور بینائی تیز کرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3039

عَنِ ابْنِ عُمَرَ أَنَّ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: عَلَيْكُمْ بِالسِّوَاكِ فَإِنَّهُ مَطْيَبَةٌ لِلْفَمِ وَمَرْضَاةٌ لِلرَّبِّ
عبداللہ بن عمر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مسواک لازم کر لو، کیوں کہ یہ منہ کو پاک صاف کرتی ہے اور رب تعالیٰ کی خوشنودی کا باعث ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3040

عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مَرْفُوْعًا: غَيِّرُوا الشَّيْبَ وَلَا تَشَبَّهُوا بِالْيَهُودِ وَلَا بِالنَّصَارَى . ( )
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: (بالوں کی) سفیدی کو تبدیل کرو اور یہود و نصاری کی مشابہت نہ کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3041

عَنْ أُسَامَةَ بن زَيْدٍ، قَالَ: دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللهِ فِي الْكَعْبَة، فَرَأَى صُوَرًا، قَالَ: فَدَعَا بِدَلْو مِنْ مَاءٍ، نأتیتہ بہ فَجَعَلَ يَمْحُوهَا، وَيَقُولُ: قَاتَلَ اللهُ قَوْمًا يُصَوِّرُونَ مَا لا يَخْلُقُونَ
اسامہ بن زیدرضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں کعبہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا، آپ نے کچھ تصویریں دیکھیں۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے پانی کا ایک ڈول منگوایا، میں ڈول آپ کے پاس لایا آپ انہیں مٹانے لگے اور فرمانے لگے: اللہ تعالٰی ایسی قوم کو تباہ کرے جو ایسی تصویریں بناتے ہیں جنہیں پیدا نہیں کر سکتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3042

) عَنْ أَنَس قَالَ: « كَانَ أَحَبُّ الْأَلْوَانِ إِلَى رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌الخَضْرَة »
انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سب سے پسندیدہ رنگ سبز رنگ تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3043

عَنِ ابْنِ عُمَرَ : كَانَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِذَا اعْتَمَّ سَدَلَ عِمَامَتَهُ بَيْنَ كَتِفَيْهِ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم جب عمامہ باندھتے تو عمامے کا کپڑااپنے کاندھوں کے درمیان لٹکا لیتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3044

عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَدْ شَمِطَ مُقَدَّمَ رَأْسِهِ وَلِحْيَتِهِ فَإِذَا ادَّهَنَ وَمَشَّطَ لَمْ يَتَبَيَّنْ وَإِذَا شَعِثَ رَأْسُهُ تَبَيَّنَ وَكَانَ كَثِيرَ الشَعْرِ وَاللِّحْيَةِ فَقَالَ رَجُلٌ: وَجْهُهُ مِثْلُ السَّيْفِ؟ قَالَ: لَا بَلْ كَانَ مِثْلَ الشَّمْسِ وَالْقَمَرِ وَكَانَ مُسْتَدِيرًا قَالَ: وَرَأَيْتُ ْخَاتَمَه عِنْدَ كَتِفِهِ مِثْلَ بَيْضَةِ الْحَمَامَةِ يُشْبِهُ جَسَدَهُ
جابر بن سمرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے سر کے اگلے حصے اور داڑھی کے بال سیاہ و سفید ہوگئے۔ جب تیل لگاتے اور کنگھی کرتے تو(سفید بال) ظاہر نہ ہوتے لیکن سر پر گردو غبار ہوتا تو(سفید بال) ظاہر ہو جاتے۔ آپ گھنے بالوں اور گھنی داڑھی والے تھے۔ ایک آدمی نے کہا: آپ کا چہرہ تلوار کی طرح تھا؟ تو جابر رضی اللہ عنہ نے کہا: نہیں بلکہ سورج اور چاند کی طرح گول، کہتے ہیں کہ میں نے آپ کی نبوت کی مہر آپ کے کاندھے کے پاس کبوتری کے انڈے کی طرح دیکھی جو آپ کے جسم سے ملتی جلتی تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3045

عَنِ ابْنِ عُمَرَ مرفوعا: كَانَ شَيْبُه نَحْوَ عِشْرِينَ شَعَرَةً
عبداللہ بن عمررضی اللہ عنہما سے مرفوعا مروی ہے کہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے تقریبا بیس (۲۰) بال سفید ہوئے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3046

عَنْ جَابِرٍ قَالَ كَانَ فِي الْكَعْبَةِ صُوَرٌ فَأَمَرَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَنْ يَّمْحُوَهَا فَبَلَّ عُمَرُ ثَوْبًا وَمَحَاهَا بِهِ فَدَخَلَهَا رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَمَا فِيهَا مِنْهَا شَيْءٌ .
جابر‌رضی اللہ عنہ سےمروی ہے کہتے ہیں کہ:کعبہ میں کچھ تصویریں تھیں،آپ نے عمر بن خطاب‌رضی اللہ عنہ کوحکم دیاکہ ان تصاویرکو مٹادیں۔عمر رضی اللہ عنہ نے ایک کپڑا گیلا کر کے تصاویر کو مٹا دیا۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کعبہ میں داخل ہوئے تو اس میں کوئی تصویر باقی نہیں تھی
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3047

عَنْ جَابِرَ بْنِ سَمُرَةَ وذكر شَيْبَ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: كَانَ فِي مَفْرَقِ رَأْسِهِ شَعَرَاتٌ إِذَا دَهَنَ رَأْسَهُ لَمْ تَتَبَيَّنْ وَإِذَا لَمْ يَدْهَنْهُ تَتَبَيَّنُ
جابر بن سمرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے سفید بالوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا:آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بالوں کی (مانگ،چیر) میں چند سفید بال تھے۔ جب تیل لگاتے تو بال ظاہر نہ ہوتے اور جب تیل نہ لگاتے تو بال ظاہر ہو جاتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3048

عَنْ أَنَس قَالَ: «كَانَ لَهُ ملْحَفَة مَصْبُوغَة بِالْوَرَس، وَالزَّعْفَرَان، يَدُوْرُ بِهَا عَلىَ نِسَائِه، فَإِذَا كاَنَتْ لَيْلَة هَذِهِ رَشَّتْهَا بِالْمَاء، وَإِذَا كَانَتْ لَيْلَة هَذِهِ رَشَّتْهَا بِالْمَاء، وَإِذَا كَانَتْ لَيْلَة هَذِهِ رَشَّتْهَا بِالْمَاء »
انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ آپ کی ایک چادر تھی ورس اور زعفران سے رنگی ہوئی جسے باری باری اپنی بیویوں کو دیتے ،جب کسی کی باری ہوتی تو وہ اس پر پانی کے چھینٹے مارتی جب کسی دوسری کی باری ہوتی تو وہ اس پر پانی کے چھینٹے مارتی اور پھر کسی تیسری کی باری ہوتی تو اس پر پانی کے چھینٹے مارتی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3049

عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ وِسَادَةُ الَّتِي يَنَامُ عَلَيْهَا بِاللَّيْلِ مِنْ أَدَمٍ حَشْوُهَا لِيفٌ .
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہتی ہیں کہ آپ کا تکیہ جسے آپ رات کو لگا کر سوتے، چمڑے کا ہوتا اور اس کے اندر کھجور کے پتے بھرے ہوئے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3050

عَنْ عُقْبَة بْن عَبْد: كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَأْمُر بِتَغْيِيْر الشَّيْب مُخَالِفَة لِلْأَعَاجَم
عقبہ بن عبد سے مروی ہے کہتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم بالوں کی سفیدی کو عجمیوں کی مخالفت کرتے ہوئے بدلنے کا حکم فرماتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3051

) عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ : أَنَّ رسول الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌كَانَ يُرَخِّصُ لِلنِّسَاءِ فِي الْخُفَّيْنِ . ( )
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہتی ہیں کہ نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌عورتوں کو موزوں کے بارے میں رخصت دیا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3052

) عَنْ أَنَس: كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَكْتَحِل فِي عَيْنِه الْيُمْنَى ثَلاَث مَرَّات ، وَالْيُسْرَى مَرَّتَيْنِ
انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی دائیں آنکھ میں تین مرتبہ سرمہ ڈالتے اور بائیں میں دو مرتبہ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3053

عَنْ أَنَسٍ: « كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَكْتَحِل وِتْراً »
انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم طاق عدد میں سرمہ ڈالتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3054

) عَنْ سَهْلِ بْن سَعْد قَالَ: « كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يُكْثِرُ دَهْن رَأْسِه وُيُسْرِحُ لِحْيَتَهُ بِالْمَاء » .
سہل بن سعد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سر میں تیل کثرت سے لگاتے جب کہ داڑھی کو پانی زیادہ لگاتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3055

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: « كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَلْبَس يَوْمَ العِيْد بُرْدَةً حَمْرَاءَ » .
عبداللہ بن عباس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہےکہ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌عیدکے دن سرخ چادر اوڑھا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3056

عَنْ عُقْبَةَ بْن عَامِرٍ قَالَ: كَانَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَمْنَعُ أَهْلَهُ الْحِلْيَةَ وَالْحَرِيرَ وَيَقُولُ:إِنْ كُنْتُمْ تُحِبُّونَ حِلْيَةَ الْجَنَّةِ وَحَرِيرَهَا فَلَا تَلْبَسُوهَا فِي الدُّنْيَا
عقبہ بن عامر‌رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ آپ اپنے گھر والوں کو زیورات اور ریشم پہننے سے منع فرمایا کرتے اور فرماتے تھے کہ: اگر تم جنت کے زیورات اور ریشم پہننا پسند کرتے ہو تو دنیا میں انہیں مت پہنو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3057

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ: كَانَ رَجُلٌ مِّنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَامِلًا بِمِصْرَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ مِنْ أَصْحَابِهِ فَإِذَا هُوَ شَعِثُ الرَّأْسِ مُشْعَانٌّ قَالَ:مَا لِي أَرَاكَ مُشْعَانًّا وَأَنْتَ أَمِيرٌ؟قَالَ: كَانَ يَنْهَانَا عَنِ الْإِرْفَاهِ، قُلْنَا وَمَا الْإِرْفَاهُ؟ قَالَ: التَّرَجُّلُ كُلَّ يَوْمٍ
عبداللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ایک صحابی مصر کا نگران تھا۔ اس کے دوستوں میں سے ایک دوست اس کے پاس آیا کیا، دیکھتا ہے کہ اس کے بال پراگندہ اور بکھرے ہوئے ہیں۔ اس نے کہا: یہ میں کیا دیکھ رہا ہوں کہ تم امیر ہو اور تمہارے بال بکھرے ہوئے ہیں؟ اس نے کہا:آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ارفاہ سے منع کیا ہے۔ ہم نے کہا: یہ ارفاہ کیا ہے؟ اس نے کہا: روزانہ کنگھی کرنا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3058

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم :كُلُّ شَيْءٍ جَاوَزَ الْكَعْبَيْنِ مِنَ الإِزَارِ فِي النَّارِ .
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر کپڑا جو ٹخنوں سے نیچے چلا جائے، آگ میں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3059

عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ مَرْفُوْعًا: لَعَنَ اللهُ الْوَاشِمَاتِ وَالْمُسْتَوْشِمَات(وَالوَاصِلَات)وَالْمُتَنَمِّصَاتِ وَالْمُتَفَلِّجَاتِ لِلْحُسْنِ والْمُغَيِّرَاتِ خَلْقَ اللهِ
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: اللہ تعالیٰ نے گودنے والیوں اور گدوانے والیوں ،بال اکھیڑنے والیوں حسن کی نمائش کرنے کے لئے دانتوں میں فاصلہ کرنے والیوں اور اللہ کی بنائی ہوئی صورت کو بدلنے والیوں پر لعنت فرمائی ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3060

عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ:لَعَنَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مَنْ يَّسِمُ فِي الْوَجْهِ .
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چہرے پر داغ لگانے والے پر لعنت فرمائی ہے
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3061

عَنْ أُمَّ الدَّرْدَاءِ قاَلَتْ:أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَقِيَهَا يَوْمًا فَقَالَ:مِنْ أَيْنَ جِئْتِ يَا أُمَّ الدَّرْدَاءِ؟فَقَالَتْ:مِنَ الْحَمَّامِ، فَقَالَ لَهَا رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم :مَا مِنِ امْرَأَةٍ تَنْزِعُ ثِيَابَهَا فِي غَيْرِ بَيْتِهَا إِلَّاهَتَكَتْ مَا بَيْنَهَا وَبَيْنَ اللهِ عَزَّ وَجَلَّ مِنْ سِتْرٍ.
ام درداء رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہتی ہیں کہ ایک روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ان سے ملے، اور فرمایا: ام درداء تم کہاں سے آئی ہو؟ انہوں نے کہاحمام سے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جو عورت اپنے گھر کے علاوہ کہیں اور اپنے کپڑے اتارتی ہے تو وہ اپنے اور اللہ تعالیٰ کے درمیان پردہ پھاڑ دیتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3062

عَنْ مُعَاذِ بْنِ أَنَسٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَنْ تَرَكَ اللِّبَاسَ تَوَاضُعًا لِلهِ وَهُوَ يَقْدِرُ عَلَيْهِ دَعَاهُ اللهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَلَى رُءُوسِ الْخَلَائِقِ حَتَّى يُخَيِّرَهُ مِنْ أَيِّ حُلَلِ الْإِيمَانِ شَاءَ يَلْبَسُهَا .
معاذ بن انس جہنی رضی اﷲ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اﷲ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: جس شخص نے استطاعت رکھنے کے باوجود (تواضع اختیار کرتے ہوئے) بہترین لباس نہ پہنا، قیامت کے دن اﷲ تعالیٰ اسے تمام مخلوق کے سامنے لائیں گے اور اسے اختیار دیں گے کہ وہ ایمان کا جو لباس چاہے پہنے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3063

) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ: مَنْ كَانَ لَهُ شَعْرٌ فَلْيُكْرِمْهُ
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص کے بال ہوں وہ ان کی تکریم کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3064

)عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: مَنْ لَبِسَ الْحَرِيرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَلْبَسْهُ فِي الْآخِرَةِ، وَمَنْ شَرِبَ الْخَمْرَ فِي الدُّنْيَا لَمْ يَشْرَبْهُ فِي الْآخِرَةِ،وَمَنْ شَرِبَ فِي آنِيَةِالذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ فِي الدُّنْيَا،لَمْ يَشْرَبْ بِهَا فِي الأَخِرَة،ثُمَّ قَالَ:لِبَاسُ أَهْل الْجَنَّة وَشَرَاب أَهْل الْجَنَّة وَآنِيَة أَهْل الْجَنَّة »
ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس شخص نے دنیا میں ریشم پہنا وہ آخرت میں ریشم نہیں پہن سکے گا۔ جس شخص نے دنیا میں شراب پی وہ آخرت میں شراب نہیں پی سکے گا۔ جس شخص نے دنیا میں سونے چاندی کے برتنوں میں پیا، وہ آخرت میں ان برتنوں میں پی نہیں سکے گا۔ پھر فرمایا: یہ اہل جنت کا لباس، اہل جنت کا مشروب اور اہل جنت کے برتن ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3065

عَنْ مُحَمَّد بْن كعب، عَنْ عَبْدِ الله بن أُنَيْس الجُهَنِي: أَنَّ رَسُوْلَ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ: «مَنْ لِي بِخَالِدِ بن نَبِيْح ؟ » رَجُلٌ مْنْ هَذيْل ، وَهُوَ يَوْمَئِذٍ قِبَلَ (عَرْفَة) بِـ(عَرْنَة) قَالَ عَبْد الله بْنِ أُنَيْسؓ : أَنَا يَا رَسُوْلَ اللهِ، اَنْعِتْه لِي قَالَ: إِذَا رَأَيْتَه هَبته. قَالَ: يَارَسُوْلَ اللهِ وَالذِّي بَعَثَك بِالْحَقّ، مَا هِبْتُ شَيْئاً قَطٌ. قَالَ: فَخَرَجَ عَبْد اللهِ بن أُنَيْس رضی اللہ عنہ حَتَّى أَتَى جِبَال (عَرْفَة)، قَبْلَ أَنْ تَغِيْبُ الشَّمْس قَالَ عَبْد الله: فَلَقَيْتُ رَجُلاً فَرُعِبْتُ مِنْهُ حِيْنَ رَأَيْتُه، فَعَرَفْتُه حِيْنَ رُعِبْتُ مِنْهُ أَنَّهُ مَا قَالَ رَسُوْلُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ، فَقَالَ لِي: مَنِ الرَّجُل؟ فَقُلْتُ: بَاغِي حَاجَة، هَلْ مِنْ مُبِيْت؟ قَالَ: نَعَمْ ، فَالْحِقْ. قَالَ: فَرُحْتُ فِي أَثَرِهِ فَصَلّيْتُ العَصْرَ رَكْعَتَيْنِ خَفِيْفَتَيْنِ وَأَشْفَقْتُ أَنْ يَّرَانِي، ثُمَّ لَحِقْتُهُ فَضَرَبْتُهُ بِالسَّيْف، ثُمَّ خَرَجْتُ فَأَتَيْتُ رَسُوْلَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَأَخْبَرْتُه قَالَ مُحَمَّد بْن كَعْب: فَأَعْطَاهُ رَسُولَ الله ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌مُخْصَرَّة، فَقَالَ: تَخَصَّر بِهَذِهِ حَتَّى تَلْقَانِي، وَأَقَلَّ النَّاسُ المُتَخَصِّرُوْن «. قَالَ مُحَمَّد بْن كَعْب: فَلَمَّا تُوُفِيَّ عَبْدُ اللِه بْن أُنَيْسؓ أَمَرَ بَهَا فَوُضِعَتْ عَلَى بَطْنِهِ وَكَفَنِهِ وَدُفِنَ وَدُفِنَتْ مَعَه
محمد بن کعب ، عبداللہ بن انیس جہنی‌رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کون ہے جو مجھے خالد بن نبیح سے راحت پہنچا ئے؟خالد بن نبیح قبیلہ ھذیل کا ایک شخص تھا، اور اس دن وہ(عرفہ) سے پہلے (عرنہ) کی جانب تھا۔ عبداللہ بن انیس نے کہا: اے اللہ کے رسول!میں ایسا کروں گا۔ مجھے اس کا وصف بیان کیجئے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب تم اسے دیکھو گے تو ڈر جاؤ گے۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ بھیجا ہے! میں کبھی کسی چیز سے نہیں ڈرا۔ عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ نکلے اور سورج کے غروب ہونے سے پہلے(عرفہ) کے پہاڑ پر آگئے۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں : میں ایک آدمی سے ملا، جب میں نے اسے دیکھا تو مجھ پر رعب طاری ہو گیا، جب مجھ پر رعب طاری ہوا تو میں نے اسے پہچان لیا کہ یہ وہی ہے جس کے بارے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا۔ اس نے مجھ سے کہا: کون ہو؟ میں نے کہا: ایک کام کے سلسلے میں آیا ہوں، کیا رات گزارنے کے لئے کوئی جگہ ہے؟ اس نے کہا: ہاں، آؤ، میں اس کے پیچھے ہو لیا، اور عصر کی دو ہلکی رکعتیں ادا کیں اس ڈر سے کہ کہیں وہ مجھے دیکھ نہ لے۔ پھر میں اس سے جا ملا اور تلوار سے اسے مار دیا۔ پھر میں باہر نکل آیا۔ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور انہیں اطلاع دی۔ محمد بن کعب کہتے ہیں: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو ایک لاٹھی دی، اور فرمایا: اسے اپنے ساتھ رکھنا جب تک تم مجھ سے ملو، اور کم ہی لوگ قیامت کے دن لاٹھی کا سہارا لئے ہونگے ۔محمد بن کعب نے کہا: جب عبداللہ بن انیس رضی اللہ عنہ فوت ہونے لگے تو اس لاٹھی کے متعلق حکم دیا۔ وہ لاٹھی ان کے پیٹ اور کفن پر رکھ دی گئی، انہیں دفن کیا گیا تو اسے بھی ان کے ساتھ دفن کردیا گیا ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3066

عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ دَخَلْتُ عَلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم وَعَلَيَّ إِزَارٌ يَتَقَعْقَعُ فَقَالَ: مَنْ هَذَا؟ قُلْتُ: عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ قَالَ إِنْ كُنْتَ عَبْدَ اللهِ فَارْفَعْ إِزَارَكَ فَرَفَعْتُ إِزَارِي إِلَى نِصْفِ السَّاقَيْنِ فَلَمْ تَزَلْ إِزْرَتَهُ حَتَّى مَاتَ
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہتے ہیں کہ میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا تو میری چادر اوپر نیچے حرکت کر رہی تھی، آپ نے پوچھا :یہ کون ہے۔ میں نے کہا: عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ آپ نے فرمایا: اگر تم واقعی عبداللہ(اللہ کے بندے) ہوتو اپنی چادر اوپر کر لو، میں نے اپنی چادر نصف پنڈلیوں تک کر لی۔ پھر مرنے تک ان کی چادر نصف پنڈلی تک رہی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3067

عَنْ حُذَيْفَةَ مَرْفُوْعًا: مَوْضِعُ الْإِزَارِ إِلَى أَنْصَافِ السَّاقَيْنِ وَالْعَضَلَةِ فَإِنْ أَبَيْتَ فَمِنْ وَرَاءِ السَّاقِ وَلَا حَقَّ لِلْكَعْبَيْنِ فِي الْإِزَارِ
حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ:چادر کی جگہ نصف پنڈلی تک ہے۔ اگر تم اتنا نہ کر سکو تو پنڈلی سے نیچے اور چادر میں ٹخنوں کا کوئی حق نہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3068

عَنْ عَلِي بْن الحُسَيْن مُرْسَلاً، « نَهَى ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌أَنْ تُسْتَرَ الجُدُرُ » . ( )
علی بن حسین رحمۃ اللہ علیہ سے مرسلا کو مروی ہے کہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دیواروں کو ڈھانپنے سے منع فرمایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3069

) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: نَهَى ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌أَنْ يَنْتَعِلَ الرَّجُلُ قَائِمًا . ( )
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نےاس بات سے منع فرمایا کہ آدمی کھڑے ہو کر جوتا پہنے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3070

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ مُغَفَّلٍ قَالَ: نَهَى رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَنِ التَّرَجُّلِ إِلَّا غِبًّا
عبداللہ بن مغفل‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ناغے کے ساتھ کنگھی کرنے کا حکم دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3071

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرو قَالَ: نَهَى ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ وَعَنْ خَاتَمِ الْحَدِيْد
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہتے ہیں کہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سونے کی انگوٹھی اور لوہے کی انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3072

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْن بُرَيْدَة، عَنْ أَبِيْه، رضی اللہ عنہ قَالَ: « نَهَى صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ مَجْلِسَيْنِ وَمَلْبَسَيْنِ : فَأَمَّا الْمجْلِسَانِ فَجُلُوس بَيْنَ الظِّلِ وَالشَّمْس وَالْمَجْلِسُ الآخَر أَنْ تَحْتَبِي فِي ثَوْب يُفْضي إِلَى عَوْرَتِك، وَالْمَلْبَسَانِ أَحَدُهُمَا أَنْ تُصَلِّي فِي ثَوْبٍ وَلَا تُوَشِّحُ بِهِ وَالآخَر أَنْ تُصَلِّي فِي سَراوِيْل لَيْسَ عَلَيْكَ رِدَاءٌ » .
عبداللہ بن بریدہ اپنے والد بریدہ‌رضی اللہ عنہ سے بیان کرتے ہیں کہ :آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو مجلسوں اور دولباسوں سے منع فرمایا: دو مجلسیں یہ ہیں۔۱۔ سائے اور دوھوپ میں بیٹھنا۔۲۔ تم اپنے کپڑے میں اس طرح بیٹھو کہ تمہاری شرمگاہ نظر آئے، اور دو لباس یہ ہیں، تم ایسے کپڑے میں نماز پڑھو جسے تم کاندھوں پر نہ ڈالو (یعنی بغل سے نکال کر کاندھوں پر ڈالنا) ۔۲۔ تم شلوار میں نماز پڑھو اور تم پر کوئی چادر نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3073

) عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: نَهَى ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَنِ الْمُفَدَّمِ
عبداللہ بن عمر‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ: آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گہرے سرخ رنگ میں رنگے ہوئے کپڑے سے منع فرمایا
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3074

عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ مَرْفُوْعًا: نَهَى عَنْ مِيثَرَةِ الْأُرْجُوَانِ
عمران بن حصین‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ:آپ نے سرخ رنگ کے کپڑے سے بنے ہوئے نمدے (وہ اونی کپڑا جو گھوڑے کی زین کے نیچے ڈالتے ہیں )سے منع فرمایا ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3075

عَنِ ابْن عَبَّاسٍ مَرْفُوْعاً: نُهِيْتُ عَنِ التَّعَرِّي . وَذَاكَ قَبْلَ أَنْ يُّنَزَّلَ عَلَيْهِ النُّبُوَة
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: مجھے برہنہ ہونے سے منع کیا گیا، اور یہ بات نبوت نازل ہونے سے پہلے کی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3076

عَنْ خَالِدٍ بن مَعْدَان قَالَ: وَفَدَ الْمِقْدَامُ بْنُ مَعْدِي كَربَ عَلَى مُعَاوِيَةَ فَقَالَ لَهُ: أَنْشُدُكَ بِاللهِ هَلْ تَعْلَمُ أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌نَهَى عَنْ لُبُوسِ جُلُودِ السِّبَاعِ وَالرُّكُوبِ عَلَيْهَا؟ قَالَ: نَعَمْ .
خالد بن معدان کہتے ہیں کہ مقدام بن معدیکرب‌رضی اللہ عنہ ،معاویہ رضی اللہ عنہ کے پاس آئے اور ان سے کہا: مین تمہیں اللہ کی قسم دیتا ہوں کیا تمہیں معلوم ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے درندوں کی کھالیں پہننے اور ان پر سوار ہونے سے منع فرمایا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3077

عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ: خَرَجَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَلَى قَوْمٍ مِّنَ الْأَنْصَارٍ بِيضٌ لِحَاهُمْ فَقَالَ: يَا مَعْشَرَ الْأَنْصَارِ حَمِّرُوا وَصَفِّرُوا وَخَالِفُوا أَهْلَ الْكِتَابِ، فَقَالوُا: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ يَقُصُّونَ عَثَانِينَهُمْ وَيُوَفِّرُونَ سِبَالَهُمْ، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : وَفِّرُوا عَثَانِينَكُمْ وَقَصِّرُوا سِبَالَكُمْ وَخَالِفُوا أَهْلَ الْكِتَابِ. فَقَالوُا:يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّ أَهْلَ الْكِتَابِ يَتَخَفَّفُونَ وَلَا يَنْتَعِلُونَ ، فَقَالَ: وَانْتَعِلُوا وَتَخَفَّفُوا، وَخَالِفُوا أَهْلَ الْكِتَابِ
ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انصار کے کچھ لوگوں کے پاس آئے جن کی داڑھیاں سفید تھیں فرمانے لگے: اے انصار کی جماعت: سرخ اور زرد رنگ میں رنگو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو، انہوں نے کہا: اے اللہ کے رسول!وہ اپنی داڑھیاں کاٹتے ہیں اور مونچھیں بڑھاتے ہیں ؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اپنی داڑھیاں بڑھاؤ اور اپنی مونچھیں کاٹو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو ۔صحابہ نے کہا اے اللہ کے رسول !اہل کتاب موزے پہنتے ہیں جوتے نہیں پہنتے ؟آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا :جوتے اور موزے پہنو اور اہل کتاب کی مخالفت کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3078

عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ: أَنَّ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌أَتَى فَاطِمَةَ رَضِيَ اللهُ عَنْهَا فَوَجَدَ عَلَى بَابِهَا سِتْرًا فَلَمْ يَدْخُلْ قَالَ: وَقَلَّمَا كَانَ يَدْخُلُ إِلَّا بَدَأَ بِهَا فَجَاءَ عَلِيٌّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَرَآهَا مُهْتَمَّةً فَقَالَ: مَا لَكِ؟ قَالَتْ: جَاءَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌إِلَيَّ فَلَمْ يَدْخُلْ فَأَتَاهُ عَلِيٌّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنَّ فَاطِمَةَ اشْتَدَّ عَلَيْهَا أَنَّكَ جِئْتَهَا فَلَمْ تَدْخُلْ عَلَيْهَا قَالَ: وَمَا أَنَا وَالدُّنْيَا؟ وَمَا أَنَا وَالرَّقْمَ؟ فَذَهَبَ إِلَى فَاطِمَةَ فَأَخْبَرَهَا بِقَوْلِ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَتْ: قُلْ لِرَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : مَا يَأْمُرُنِي بِهِ؟ قَالَ: قُلْ لَهَا: فَلْتُرْسِلْ بِهِ إِلَى بَنِي فُلَانٍ .
عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے تو ان کے دروازے پر ایک پردہ لٹکا ہوا دیکھا ۔آپ اندر داخل نہیں ہوئے، کم ہی تھا کہ آپ آئیں اور سب سے پہلے فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس نہ آئیں۔ علی رضی اللہ عنہ آئے تو فاطمہ رضی اللہ عنہا کو پریشان دیکھا، کہنے لگے:تمہیں کیا ہوا؟ کہنے لگیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم میری طرف آئے تھے لیکن اندر داخل نہیں ہوئے۔ علی‌رضی اللہ عنہ آپ کے پاس آئے اور کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! فاطمہ پر یہ بات گراں گزری ہے کہ آپ اس کے پاس آئے لیکن اندر داخل نہیں ہوئے۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے دنیا سے کیا غرض؟ مجھے نقش ونگارسے کیا مطلب؟علی ‌رضی اللہ عنہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کی طرف گئے اور انہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات بتائی۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا کہنے لگیں:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھئے وہ اس (پردے) کے بارے میں کیا حکم دیتے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:فاطمہ سے کہو: وہ اسے بنی فلاں کی طرف بھیج دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3079

عَنْ أَبِي هُرَيْرَة: عَنِ النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌قَالَ : « وَيْلٌ لِلنِّساءِ مِن الأَحْمَرَيْن: الذَّهَبِ وَالمُعَصْفَرِ »
ابو ہریرہ‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو سرخ چیزوں میں عورتوں کے لئے ہلاکت ہے، سونے اور عصفر(زردرنگ) سے رنگے ہوئے کپڑے میں
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3080

عَنْ أَنَس بْن مَالِك:أَنَّهُ رَأَى رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فِي يَدِهِ يَوْمًا خَاتَمًا مِنْ ذَهَب فَاضْطَربَ النَّاس الخَوَاتِيْم، فَرَمَى بِهِ، وَقَالَ: « لاَ أَلْبَسُهُ أَبَداً »
انس بن مالک‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک دن انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ میں سونے کی ایک انگوٹھی دیکھی لوگوں نے بھی جلدی جلدی انگوٹھیاں بنوا لیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انگوٹھی پھینک دی، اور فرمایا: میں اسے کبھی بھی نہیں پہنوں گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3081

عَنِ الْمُغِيرَةِ بْنِ شُعْبَةَ مَرْفُوْعًا: يَا سُفْيَانَ بْنَ سَهْلٍ لَا تُسْبِلْ، فَإِنَّ الله لَا يُحِبُّ الْمُسْبِلِينَ
مغیرہ بن شعبہ رضی اللہ عنہ سےمرفوعا مروی ہے کہ:اے سفیان بن سہل، چادر مت لٹکاؤ،کیوں کہ اللہ تعالیٰ چادرلٹکانےوالوں کوپسندنہیں فرماتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3082

عَنْ عَمْرِو بْنِ فُلَانٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ بَيْنَا هُوَ يَمْشِي قَدْ أَسْبَلَ إِزَارَهُ إِذْ لَحِقَهُ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَقَدْ أَخَذَ بِنَاصِيَةِ نَفْسِهِ وَهُوَ يَقُولُ: اللَّهُمَّ عَبْدُكَ، ابْنُ عَبْدِكَ، ابْنُ أَمَتِكَ قَالَ عَمْرٌو: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! إِنِّي رَجُلٌ حَمْشُ السَّاقَيْنِ فَقَالَ: يَا عَمْرُو! إِنَّ اللهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَحْسَنَ كُلَّ شَيْءٍ خَلَقَهُ يَا عَمْرُو! وَضَرَبَ رَسُولُ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌بِأَرْبَعِ أَصَابِعَ مِنْ كَفِّهِ الْيُمْنَى تَحْتَ رُكْبَةِ عَمْرٍو فَقَالَ: يَا عَمْرُو! هَذَا مَوْضِعُ الْإِزَارِ ثُمَّ رَفَعَهَا ثُمَّ وَضَعَهَا تَحْتَ الثَّانِيَةِ فَقَالَ: يَا عَمْرُو! هَذَا مَوْضِعُ الْإِزَارِ
عمرو بن فلاں انصاری سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ وہ اپنی چادر لٹکائے جا رہے تھے۔ اچانک سامنے سے رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌اس سے ملے آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے اپنی پیشانی پکڑی اور کہنے لگے: اے اللہ تیرا بندہ ،تیرے بندے کا بیٹا، اور تیری باندی کا بیٹا، عمرو نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں پتلی(کمزور) پنڈلیوں والا ہوں۔ آپ نے فرمایا: اے عمرو! اللہ عزوجل نے ہر چیز خوب صورت انداز میں تخلیق کی ہے، اے عمرو! اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے دائیں ہاتھ کی چار انگلیاں عمرو کے گھٹنے کے نیچےرکھ کر فرمایا: چادر کی جگہ یہ ہے۔ پھر انگلیاں اٹھالیں(پھر پہلی چار انگلیوں کے نیچے چار انگلیاں رکھ کر فرمایا: اے عمر! چادر کی جگہ یہ ہے) پھر انگلیاں اٹھالیں اور دوسری چار انگلیوں کے نیچے چار انگلیاں رکھ کر فرمایا: اے عمرو! چادر کی جگہ یہ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 3083

عَنْ ثَوْباَن، قَالَ : جَاءَتْ بِنَت هُبَيْرَةَ إِلَى النَّبِيِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌وَفِي يَدِهَا الْفَتَخُ مِنْ ذَهَبٍ خَوَاتِيمُ ضَخَام فَجَعَلَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌يَضْرِبُ يَدَهَا فَأَتَتْ فَاطِمَةَ تَشْكُو إِلَيْهَا . قَالَ ثَوْبَان : فَدَخَلَ النَّبِيُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَلَى فَاطِمَة وَأَنَا مَعَهُ وَقَدْ أَخَذَتْ مِنْ عُنْقِهَا سِلْسِلَة مِنْ ذَهَب، فَقَالَتْ: هَذاَ أهدى لِي أَبُو حَسَنٍ، وَفِي يَدِهَا سِلْسِلَةٌ فَقَالَ النًّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : يَا فَاطِمَةُ أَيَسُرُّكِ أَنْ يَقُولَ النَّاسُ فَاطِمَةُ بِنْتُ مُحَمَّدٍ فِي يَدِها سِلْسِلَةٌ مِنْ نَارٍ؟ فَخَــــرَجَ وَلَمْ يَقْعُدْ فَعَمَدَتْ فَاطِمَة إِلَى السِّلْسِلَةِ فَبَاعَتْهَا فَاشْتَرَتْ بِهَا نَسْمَة فَأَعْتَقَتْها فَبَلَغَ النَّبِيَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: الْحَمْدُ لِلهِ الَّذِي نَجَّى فَاطِمَةَ مِنْ النَّارِ
ثوبان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ بنت ہبیرہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئی اس کے ہاتھ میں سونے کی انگوٹھیاں تھیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس کے ہاتھ پر ضرب لگانے لگے، وہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس شکایت کرنے آئی۔ ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: نبی صلی اللہ علیہ وسلم فاطمہ رضی اللہ عنہا کے پاس آئے، میں بھی آپ کے ساتھ تھا۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے گلے سے سونے کی زنجیر اتاری اور، کہنے لگی: یہ مجھے ابو حسن نے تحفے میں دی ہے۔ اور فاطمہ رضی اللہ عنہا نے وہ زنجیر اپنے ہاتھ میں لے رکھی تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: فاطمہ! کیا تمہیں یہ بات پسند ہے کہ لوگ کہیں فاطمہ بنت محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم )کے ہاتھ میں آگ کی ایک زنجیر ہے؟ آپ باہر نکل گئے، بیٹھے نہیں۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا نے زنجیر بیچ کر ایک غلام خریدا اور اسے آزاد کر دیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم تک یہ بات پہنچی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: الحمدللہ! جس نے فاطمہ کو آگ سے نجات دی

Icon this is notification panel