79 Results For Hadith (Musnad Ahmad ) Book ()
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1677

۔ (۱۶۷۷) عَنِ ابْنِ الْأَسْوَدِ عَنْ عَلْقَمَۃَ وَالْأَ سْوَدِ أَنَّہُمَا کَانَا مَعَ ابْنِ مَسْعُودٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ فَحَضَرَتِ الصَّلاَۃُ فَتَأَخَّرَ عَلْقَمَۃُ وَالْأَسْوَدُ فَأَخَذَ ابْنُ مَسْعُودٍ بِأَیْدِیْہِمَا فَأَقَامَ أَحَدَھُمَا عَنْ یَمِیْنِہِ وَالْآخَرَ عَنْ یَسَارِہِ ثُمَّ رَکَعَا فَوَضَعَا أَیْدِیَہُمَا عَلٰی رُکَبِہِمَا فَضَرَبَ أَیْدِیَہُمَا ثُمَّ طَبَّقَ بَیْنَیَدَیْہِ وَشَبَّکَ وَجَعَلَہُمَا بَیْنَ فَخِذَیْہِ وَقاَلَ رَأَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَعَلَہُ۔ (مسند احمد: ۳۹۲۷)
ابن اسودبیان کرتے ہیں: علقمہ اور اسود دونوں سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ تھے، ایک نمازکا وقت ہو گیا، علقمہ اور اسود پیچھے (ہوکر اور صف بنا کر کھڑے) ہوگئے، لیکن سیدنا ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان دونوں کے ہاتھ پکڑے اور ایک کو دائیں طرف اور دوسرے کو بائیں طرف کھڑا کر دیا، پھر ان دونوں نے رکوع کیا اور (سنت کے مطابق) اپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں پر رکھے، لیکن سیدنا ابن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان کے ہاتھوں پر مارا اور پھر اپنے ہاتھوں کے درمیان تطبیق اور تشبیک ڈال کر انہیں اپنی رانوں کے درمیان کرلیا اور کہا: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ آپ نے ایسے ہی کیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1678

۔ (۱۶۷۸) عَنِ الْأَسْوَدِ وَعَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ (بْنِ مَسْعُودٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ) قَالَ: إِذَا رَکَعَ أَحَدُ کُمْ فَلْیَفْرُشْ ذِرَاعَیْہِ فَخِذَیْہِ وَلْیَحْنَأْ ثُمَّ طَبَّقَ بَیْنَ کَفَّیْہِ، فَکَأَنِّی أَنْظُرُ إِلَی اخْتِلاَفِ أَصَابِعِ رَسُوْلِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ: ثُمَّ طَبَّقَ بَیْنَ کَفَّیْہِ فَأَرَاھُمْ۔ (مسند احمد: ۳۵۸۸)
اسود اور علقمہ دونوں سے مروی ہے کہ: سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جب تم میں سے کوئی رکوع کرے تو وہ اپنے بازؤں کو اپنی رانوں پر بچھائے اور کمر کو جھکا لے، پھر انھوں نے اپنی ہتھیلیوں کے درمیان تطبیق ڈالی اور کہا: گویا میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی انگلیوں کو دیکھ رہا ہوں کہ وہ ایک دوسرے میں داخل ہیں، پھر انھوں نے اپنی ہتھیلیوں کے درمیان تطبیق ڈال کر انہیں دکھایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1679

۔ (۱۶۷۹) عَنْ عَلْقَمَۃَ عَنْ عَبْدِ اللّٰہِ (بْنِ مَسْعُودٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ ) قَالَ: عَلَّمَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم الصَّلاَۃَ فَکَبَّرَ وَرَفَعَ یَدَیْہِ ثُمَّ رَکَعَ وَطَبَّقَ بَیْنَیَدَیْہِ وَجَعَلَہُمَا بَیْنَ رُکْبَتَیْہِ، فَبَلَغَ سَعْدًا فَقَالَ: صَدَقَ أَخِیْ، قَدْ کُنَّا نَفْعَلُ ذٰلِکَ ثُمَّ أُمِرْنَا بِہٰذَا وَأَخَذَ بِرُکْبَتَیْہِ۔ (مسند احمد: ۳۹۷۴)
علقمہ سے مروی ہے کہ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں نماز سکھائی، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تکبیر کہی اور اپنے ہاتھوں کو اٹھایا، پھر رکوع کیا اور اپنے ہاتھوں کے درمیان تطبیق ڈال کر انہیں اپنے گھٹنوں کے درمیان رکھا۔ جب اس بات کا سیدنا سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو علم ہوا تو انھوں نے کہا: میرے بھائی (ابن مسعود) نے سچ کہا ہے، لیکن حقیقتیہ ہے کہ ہم ایسا کیا کرتے تھے،پھر ہمیں اس چیز کا حکم دے دیا گیا تھا، پھر انھوں نے وضاحت کرتے ہوئے اپنے گھٹنے پکڑے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1680

۔ (۱۶۸۰) عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدِ (بِنْ أَبِیْ وَقَّاصٍ) قَالَ: کُنْتُ إِذَا رَکَعْتُ وَضَعْتُ یَدَیَّ بَیْنَ رُکْبَتَیَّ۔ قَالَ: فَرَآنِیْ سَعْدُ بِنُ مَالِکٍ فَنَہَانِیْ وَقَالَ: إِنَّا کُنَّا نَفْعَلُہُ فَنُہِیْنَا عَنْہُ۔ (مسند احمد: ۱۵۷۶)
مصعب بن سعد کہتے ہیں: میں جب رکوع کرتا تو اپنے ہاتھ اپنے گھٹنوں کے درمیان رکھ لیتا، جب سیدنا سعد بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھے دیکھا تو انھوں نے کہا:: ہم بھی ایسا کیا کرتے تھے، لیکن پھر ہمیں اس سے منع کردیا گیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1681

۔ (۱۶۸۱) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَأَلَ رَجُلٌ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَنْ شَیْئٍ مِنْ أَمْرِ الصَّلاَۃِ، فَقَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : خَلِّلْ أَصَابِعَ یَدَیْکَ وَرِجْلَیْکَ،یَعْنِی إِسْبَاغَ الْوُضُوْئِ، وَکَانَ فِیْمَا قَالَ لَہُ،: إِذَا رَکَعْتَ فَضَعْ کَفَّیْکَ عَلٰی رُکْبَتَیْکَ حَتّٰی تَطْمَئِنَّ ( وَفِی رِوَایَۃٍ حَتّٰی تَطْمَئِنَّا) وَإِذَا سَجَدْتَّ فَأَمْکِنْ جَبْہَتَکَ مِنَ الْأَرْضِ حَتّٰی تَجِدَ حَجْمَ الْأَرْضِ۔ (مسند احمد: ۲۶۰۴)
سیدناعبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: ایک آدمی نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے نماز سے متعلقہ کسی امر کا سوال کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے فرمایا: اپنے ہاتھوں اور پاؤں کی انگلیوں کا خلال کر۔ یعنی اچھی طرح وضو کیا کر، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے یہ بھی فرمایا تھا: جب تو رکوع کرے تو اپنی ہتھیلیوں کو اپنے گھٹنوں پر رکھ حتی کہ وہ اپنی جگہ پر مطمئن ہو جائیں، پھر جب تو سجدہ کرے تو اپنے ماتھے کو زمین پر جگہ دے حتی کہ تو زمین کا حجم محسوس کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1682

۔ (۱۶۸۲) حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا عَفَّانُ ثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالرَّحْمٰنِ الطَفَاوِیُّ ثَنَا سَعْیِدٌ الْجُرَیْرِیُّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِی تَمِیْمٍ وَأَحْسَنَ الثَّنَائَ عَلَیْہِ عَنْ أَبِیْہِ أَوْ عَمَّہِ قَالَ: صَلَّیْتُ خَلْفَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، فَسَأَلْنَاہُ عَنْ قَدْرِ رُکُوْعِہٖوَسُجُوْدِہٖ،فَقَالَ: قَدْرَمَایَقُوْلُ الرَّجُلُ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ ثَلاَثًا۔ (مسند احمد: ۲۰۳۱۸)
بنو تمیم کا ایک آدمی اپنے باپ یا چچا سے روایت کرتا ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اقتدا میں نماز پڑھی، (یہ سن کر) ہم نے ان سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے رکوع و سجود کی مقدار کے بارے میں پوچھا۔ انھوں نے کہا: اتنا ہوتا تھا کہ کوئی آدمی تین دفعہ کہے: سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1683

۔ (۱۶۸۳) (وَمِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا خَلَفُ بِنُ الْوَلِیْدِ ثَنَا خَالِدٌ عَنْ سَعِیْدٍ الْجُرَیْرِیِّ عَنِ السَّعْدِیِّ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ عَمِّہٖقَالَ: رَمَقْتُرَسُوْلَاللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی صَلاَتِہِ فَکَانَ یَمْکُثُ فِی رُکُوْعِہٖ وَسُجُوْدِہٖقَدْرَمَایَقُوْلُ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖثَلاَثًا۔ (مسنداحمد: ۲۲۶۸۵)
۔ (دوسری سند)ان کا باپ ان کے چچے سے روایت کرتا ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو نماز میں بغور دیکھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع وسجود میں اتنی دیر ٹھہرتے تھے، جیسے کوئی آدمی تین دفعہ یہ کلمہ کہے: سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہِ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1684

۔ (۱۶۸۴) عَنْ سَعِیْدِ بْنِ جُبَیْرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: مَا رَأَیْتُ أَحَدًا أَشْبَہَ صَلاَۃً بِرَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ ھٰذَا الغْلُاَمِ یَعْنِیْ عُمَرَ ابْنَ عَبْدِالْعَزِیْزِ،، قَالَ: فَحَزَرْنَا فِی الرُّکَوْعِ عَشْرَ تَسْبِیْحَاتٍ وَفِی السُّجُودِ عَشْرَ تَسْبِیْحَاتٍ۔ (مسند احمد: ۱۲۶۹۰)
سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے اس نوجوان (یعنی عمر بن عبد العزیز) کی بہ نسبت کسی ایسے شخص کو نہیں دیکھا، جو نماز میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ زیادہ مشابہ ہو۔ سعید بن جبیر کہتے ہیں: ہم نے اس نوجوان کے رکوع و سجود میں دس دس دفعہ تسبیحات کا اندازہ لگایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1685

۔ (۱۶۸۵) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَتْ صَلاَۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا صَلّٰی فَرَکَعَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ الرُّکُوعِ، وَإِذَا سَجَدَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأَسَہُ مِنَ السُّجُودِ، وَبَیْنَ السَّجْدَ تَیْنِ قَرِیْبًا مِنَ السَّوَائِ۔ (مسند احمد: ۱۸۶۶۱)
سیدنابراء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب نماز پڑھتے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا رکوع، رکوع سے سر اٹھا کر کھڑا ہونا، سجدہ اور سجدوں سے سر اٹھا کر بیٹھنایعنی دو سجدوں کے درمیان والا جلسہ تقریباًبرابر برابر ہوتے تھے۔ (صحیح بخاری: ۷۹۲، صحیح مسلم: ۴۷۱)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1686

۔ (۱۶۸۶) حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا یَحْیَی بْنَ سَعَیْدٍ الْأُمَوِیُّ عَنْ عَاصِمٍ قَالَ ثَنَا أَبُو الْعَالِیَۃِ قَالَ: أَخْبَرَنِیْ مَنْ سَمِعَ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((لِکُلِّ سُوْرَۃٍ حَظُّہَا مِنَ الرُّکُوْعِ وَالسُّجُودِ (وَفِی رِوَایَۃٍ أَعْطُوْا کُلَّ سُورَۃٍ حَظَّہَا مِنَ الرُّکُوْعِ وَالسُّجُوْدِ)۔)) قَالَ: ثُمَّ لَقِیْتُہُ بَعْدُ فَقُلْتُ لَہُ: إِنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ یَقْرَأُ فِی الرَّکْعَۃِ بِالسُّوَرِ، فَتَعْرِفُ مَنْ حَدَّثَکَ ھٰذَا الْحَدِیْثَ؟ قَالَ إِنِّیْ لَأَعْرِفُہُ وَأَعْرِفُ مُنْذُ کَمْ حَدَّثَنِیْہِ، حَدَّثَنِیْ مُنْذُ خَمْسِیْنَ سَنَۃً۔ (مسند احمد: ۲۰۹۲۷)
ایک صحابی رسول ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر سورت کے لئے رکوع و سجود سے اس کا حصہ ہے۔ اور ایک روایت میں ہے: ہر سورت کو رکوع وسجود سے اس کا حصہ دے دو۔ عاصم کہتے ہیں: میں بعد میں ابو العالیہ کو ملا اور اسے کہا: سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تو ایک رکعت میں کئی سورتوں کی تلاوت کر جاتے ہیں، کیا تو یہ جانتا ہے کہ کس نے تجھے یہ حدیث بیان کی ہے؟ اس نے کہا: کوئی شک نہیں کہ میں اسے جانتا ہوں اور میں تو یہ بھی جانتا ہوں کہ کتنا عرصہ ہو گیا ہے کہ اس نے مجھے یہ حدیث بیان کی تھی، اس نے پچاس برس پہلے یہ حدیث بیان کی تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1687

۔ (۱۶۸۷) عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا رَکَعَ لَوْ وُضِعَ قَدْحٌ مِنْ مَائٍ عَلٰی ظَہْرِہِ لَمْ یُہْرَاقْ۔ (مسند احمد: ۹۹۷)
سیدناعلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب رکوع کرتے تو (ایسے برا برہوتے تھے) کہ اگر پانی کا پیالہ آپ کی پیٹھ پر رکھا جائے تو وہ بھی نہ بہتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1688

۔ (۱۶۸۸) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عُثْمَانَ الْأَ نْصَارِیِّ عَنْ ھَانِیئِ بْنِ مَعَاوِیَۃَ الصَّدَفِیِّ حَدَّثَہُ قَالَ: حَجَجْتُ زَمَانَ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ فَجَلَسْتُ فِی مَسْجِدِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَإِذَا رَجُلٌ یُحَدِّثُہُمْ، قَالَ: کُنَّا عَنْدَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَوْمًا فَأَقْبَلَ رَجُلٌ فَصَلّٰی فِی ھٰذَا الْعَمُودِ فَعَجَّلَ قَبْلَ أَنْ یُتِمَّ صَلاَتَہُ ثُمَّ خَرَجَ، فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِنَّ ھٰذَا لَوْ مَاتَ لَمَاتَ وَلَیْسَ مِنَ الدِّیْنِ عَلٰی شَیْئٍ، إِنَّ الرَّجُلَ لَیُخَفِّفُ صَلاَتَہُ وَیُتِمُّہَا، قَالَ فَسَأَلْتُ عَنِ الرَّجُلِ مَنْ ھُوَ؟ فَقِیْلَ عُثْمَانُ بْنُ حَنِیْفٍ الْأَ نْصَارِیُّ۔ (مسند احمد: ۱۷۳۷۵)
ہانی بن معاویہ صدفی کہتے ہیں: میں نے سیدنا عثمان بن عفان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے زمانے میں حج کیا، میں مسجد نبوی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم میں بیٹھا ہوا تھا، وہاں ایک آدمی لوگوں کو حدیث بیان کررہا تھا، اس نے کہا: ہم ایک دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس موجود تھے کہ ایک آدمی نے آکر اس ستون کے پاس نماز پڑھی اور اس نے اپنی نماز پور ی کرنے میں جلدی کی اور پھر وہ چلا گیا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر یہ شخص مر جائے تو اس حالت میں مرے گا کہ دین کی کسی چیز سے یہ متصف نہیں ہو گا۔ آدمی اپنی نماز مکمل کرتے ہوئے بھی تخفیف کر سکتا ہے۔ میں نے اس (حدیث بیان کرنے والے) آدمی کے بارے میں پوچھا کہ یہ کون ہے؟ مجھے بتایا گیا کہ یہ سیدنا عثمان بن حنیف انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1689

۔ (۱۶۸۹) عَنْ زَیْدِ بْنِ وَھْبٍ قَالَ: دَخَلَ حُذَیْفَۃُ بْنُ الْیَمَانِ الْمَسْجِدَ فَإِذَا رَجُلٌ یُصَلِّیْ مِمَّا یَلِیْ أَبْوَابَ کِنْدَۃَ فَجَعَلَ لَایُتِمُّ الرُّکُوْعَ وَلاَ السُّجُودَ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ لَہُ حُذَیْفَۃُ: مُنْذُ کَمْ ھٰذِہِ صَلاَتُکَ؟ قَالَ: مُنْذُ أَرْبَعَیْنَ سَنَۃً، قَالَ: فَقَالَ لَہُ حَذَیْفَۃُ: مَاصَلَّیْتَ مُنْذُ أَرْبَعِیْنَ سَنَۃً، وَلَوْ مُتَّ وَھٰذِہِ صَلاَتُکَ لَمُتَّ عَلٰی غَیْرِ الْفِطَرَۃِ الَّتِیْ فُطِرَ عَلَیْہَا مُحَمَّدٌ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَیْہِیُعَلِّمُہُ، فَقَالَ إِنَّ الرَّجُلَ لَیُخَفِّفُ فِیْ صَلاَتِہِ وَإِنَّہُ لَیُتِمُّ الرُّکُوعَ وَالسُّجُودَ۔ (مسند احمد: ۲۳۶۴۷)
زید بن وہب کہتے ہیں: سیدناحذیفہ بن یمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ مسجد میں داخل ہوئے تو کندہ سے قریبی علاقے کا ایک آدمی نماز پڑھ رہا تھا،وہ رکوع پورا کر رہا تھا نہ سجدہ، جب وہ فارغ ہوا تو سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اسے کہا: کب سے تو اس طرح نماز پڑھ رہا ہے؟ اس نے کہا: چالیس سال سے۔ سیدناحذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اسے کہا: (حقیقتیہ ہے کہ) تو نے چالیس سال سے نماز پڑھی ہی نہیں ہے اور اگر تو اس حالت میں فوت ہوجاتا کہ تیری نماز یہی ہوتی تو تو اس دین پر نہ مرتا جو حضرت محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو عطا کا گیا۔ پھر وہ اس پر متوجہ ہوئے اور اسے نماز کی تعلیم دیتے ہوئے کہا: آدمی رکوع و سجود پورا کرکے بھی نماز میں تخفیف کرلیتا ہے، (ضروری نہیں کہ جلدی ہی کی جائے)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1690

۔ (۱۶۹۰) عَنْ عَلِیِّ بْنِ أَبِیْ طَالِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ إِذَا رَکَعَ قَالَ: ((اَللّٰہُمَّ لَکَ رَکَعْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَلَکَ أَسْلَمْتُ، أَنْتَ رَبِّیْ خَشَعَ سَمْعِیْ وَبَصَرِیْ وَمُخِّیْ وَعَظْمِیْ وَعَصَبِیْ وَمَا اسْتَقَلَّتْ بِہِ قَدَمِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔)) (مسند احمد: ۹۶۰)
سیدنا علی بن ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب رکوع کرتے تھے تو کہتے: اَللّٰہُمَّ لَکَ رَکَعْتُ وَبِکَ آمَنْتُ وَلَکَ أَسْلَمْتُ، أَنْتَ رَبِّیْ خَشَعَ سَمْعِیْ وَبَصَرِیْ وَمُخِّیْ وَعَظْمِیْ وَعَصَبِیْ وَمَا اسْتَقَلَّتْ بِہِ قَدَمِیْ لِلّٰہِ رَبِّ الْعَالَمِیْنَ۔ (اے اللہ! تیرے لئے ہی میں نے رکوع کیا،تجھ پر ہی میں ایمان لایا اور تیرے لئے ہی میں مطیع ہوا ، تو میرا رب ہے، میرا کان، میری نظر، میرا مغز، میری ہڈی، میرا پٹھا اور جس کے ساتھ میرا قدم ٹھہرا ہو اہے، سب اللہ رب العالمین کے لئے جھکے ہیں۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1691

۔ (۱۶۹۱) عَنْ عُقْبَۃَ بْنِ عَامِرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: لَمَّا نَزَلَتْ {فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ} قَالَ لَنَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِجْعَلُوْھَا فِیْ رُکُوْعِکُمْ۔)) فَلَمَّا نَزَلَتْ {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلٰی} قَالَ: ((اِجْعَلُوْھَا فِیْ سُجُوْدِکُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۷۵۴۹)
سیدناعقبہ بن عامر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: جب یہ آیت {فَسَبِّحْ بِاسْمِ رَبِّکَ الْعَظِیْمِ} نازل ہوئی تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس (کے مصداق کو) اپنے رکوع میں اپنا لو۔ جب {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّکَ الْأَعْلٰی} نازل ہوئی تو فرمایا: اس (کے مصداق کو) اپنے سجدے میں اپنا لو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1692

۔ (۱۶۹۲) عَنْ حُذَیْفَۃَ (بْنِ الْیَمَانِ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: صَلَّیْتُ مَعَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَکَانَ یَقُوْلُ فِیْ رُکُوْعِہِ ((سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ)) وَفِیْ سُجُودِہٖ ((سُبْحَانَرَبِّیَ الْأَعَلٰی)) قَالَ: وَمَا مَرَّ بِآیَۃِ رَحْمَۃٍ إِلاَّ وَقَفَ عِنْدَ ھَا فَسَأَلَ وَلاَ آیَۃِ عَذَابٍ إِلاَّ تَعَوَّذَ مِنْہَا۔ (مسند احمد: ۲۳۶۲۹)
سیدناحذیفہ بن یمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، آپ رکوع میں سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ اور سجدے میں سُبْحَانَ رَبِّیَ الْأَعَلٰی کہتے تھے، نیز جب آپ رحمت والی آیت کے پاس سے گزرتے تو ٹھہرتے اور رحمت کا سوال کرتے اور جب عذاب والی آیت کے پاس سے گزرتے تواس سے پناہ مانگتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1693

۔ (۱۶۹۳) عَنْ عَائِشَۃِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ یَقُوْلُ فِیْ رُکُوْعِہِ وَ سُجُوْدِہِ ((سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّ الْمَلَائِکَۃِ وَالرُّوْحِ۔)) (مسند احمد: ۲۴۵۶۴)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع وسجود میں یہ دعا پڑھتے تھے: سُبُّوْحٌ قُدُّ وْسٌرَبُّ الْمَلَائِکَۃِ وَالرُّوْحِ۔ (وہ پاک اور مقدس ذات، جو فرشتوں اور روح (یعنی جبریل) کا ربّ ہے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1694

۔ (۱۶۹۴) وَعَنْہَا أَیْضًا قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُکْثِرُ أَنْ یَقُوْلُ فِیْ رُکُوْعِہِ وَسُجُوْدِہِ ((سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ اِغْفِرْلِیْ)) یَتَأَوَّلُ الْقُرْآنَ۔ (مسند احمد: ۲۴۶۶۴)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے ہی روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع و سجود میں کثرت سے یہ دعا پڑھتے تھے: سُبْحَانَکَ اللّٰہُمَّ وَبِحَمْدِکَ اِغْفِرْلِیْ (اے اللہ! تو پاک ہے اور تیری تعریف کے ساتھ،تو مجھے بخش دے۔) آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قرآن مجید پر عمل کرتے ہوئے یہ دعا پڑھتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1695

۔ (۱۶۹۵) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مَسْعُوْدٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ مِمَّا یُکْثِرُ أَنْ یَقُوْلُ: ((سُبْحَانَکَ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ۔)) قَالَ: فَلَمَّا نَزَلَتْ {إِذَاجَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} قَالَ: ((سُبْحَانَکَ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِکَ، اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ، إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ۔)) (مسند احمد: ۳۷۱۹)
سیدناعبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کثرت سے یہ دعا کرتے تھے: سُبْحَانَکَ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ۔ (اے ہمارے رب! تو پاک ہے اور تیری تعریف کے ساتھ، اے اللہ! مجھے بخش دے)۔ پھر جب یہ سورت {إِذَاجَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} نازل ہوئی تو آپ یہ دعا کرتے: سُبْحَانَکَ رَبَّنَا وَ بِحَمْدِکَ، اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِی، إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحَیْمُ۔ (اے ہمارے ربّ!تو پاک ہے اور تیری تعریف کے ساتھ، اے اللہ مجھے بخش دے، بیشک تو ہی توبہ قبول کرنے والا رحم کرنے والا ہے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1696

۔ (۱۶۹۶) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَ: مُنْذُ أُنْزِلَ عَلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم {إِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} کَانَ یُکْثِرُ أَنْ یَقُولُ إِذَا قَرَأَھَا ثُمَّ رَکَعَ بِہَا أَنْ یَقُوْلُ: ((سُبْحَانَکَ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ۔)) ثَلاَثًا ۔ (مسند احمد: ۳۷۴۵):
۔ (دوسری سند)وہ کہتے ہیں: جب سے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر {إِذَا جَائَ نَصْرُ اللّٰہِ وَالْفَتْحُ} نازل ہوئی تو جب بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس کی تلاوت کرتے تو زیادہ تر اس کے بعد والے رکوع میں تین دفعہ یہ دعا پڑھتے تھے: سُبْحَانَکَ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ، اَللّٰہُمَّ اغْفِرْلِیْ إِنَّکَ أَنْتَ التَّوَّابُ الرَّحِیْمُ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1697

۔ (۱۶۹۷) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: بِتُّ عِنْدَ خَاَلَتِیْ مِیْمُوْنَۃَ، قَالَ: فَانْتَبَہَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنَ اللَّیْلِ فَذَکَرَ الْحَدِیْثَ، قَالَ: ثُمَّ رَکَعَ، قَالَ: فَرَأَیْتُہُ قَالَ فِیْ رُکُوْعِہِ ((سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ)) ثُمَّ رَفَعَ رَأَسَہُ فَحَمِدَ اللّٰہَ مَاشَائَ أَنْ یَحْمَدَہُ، قَالَ: ثُمَّ سَجَدَ فَکَانَ یَقُوْلُ فِیْ سُجُوْدِہِ ((سُبْحَانَ رَبِّیَ الْأَعْلٰی))، قَالَ: ثُمَّ رَفَعَ رَأَسَہُ قَالَ: فَکَانَ یَقُوْلُ فِیْمَا بَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ: ((رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاجْبُرْنِیْ وَارْفَعْنِیْ وَارْزُقْنِیْ وَاھْدِنِیْ۔)) (مسند احمد: ۳۵۱۴)
سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے اپنی خالہ سیدہ میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس رات گزاری، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رات کو بیدارہوئے، پھر مکمل حدیث ذکر کی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رکوع کیارکوع میں سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ کہا، پھر اپنا سر اٹھایا اور اللہ تعالیٰ کی تعریف بیان کی، جب تک اس نے چاہا، پھر سجدہ کیا اور سجدے میں ((سُبْحَانَ رَبِّیَ الْأَعْلٰی)) کہا، پھر سر اٹھایا اور دو سجدوں کے درمیانیہ دعا کی: رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَاجْبُرْنِیْ وَارْفَعْنِیْ وَارْزُقْنِیْ وَاھْدِنِیْ۔ (اے میرے رب! مجھے بخش دے ،مجھ پر رحم فرما، میرا نقصان پورا کر، مجھے رزق دے اور مجھے ہدایت دے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1698

۔ (۱۶۹۸) عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: نَھٰی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ یَقْرَأَ الرَّجُلُ وَھُوَ رَاکِعٌ أَوْسَاجِدٌ۔ (مسند احمد: ۶۱۹)
سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منع فرمایا کہ آدمی رکوع یا سجدے میں تلاوت کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1699

۔ (۱۶۹۹) عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ سَعْدٍ عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: سَأَلَہُ رَجُلٌ: أَأَقْرَأُ فِی الرُّکُوْعِ وَالسُّجُوْدِ؟ فَقَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِنِّیْ نُہِیْتُ أَنْ أَقْرَأَ فِی الرُّکُوْعِ وَالسُّجُودِ، فَإِذَا رَکَعْتُمْ فَعَظِّمُوْا اللّٰہَ، وَإِذَا سَجَدْتُمْ فَاجْتَہِدُوْافِی الْمَسْأَلَۃِ فَقَمِنٌ أَنْ یُسْتَجَابَ لَکُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۳۳۷)
عمان بن سعد کہتے ہیں کہ ایک آدمی نے سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سوال کیا کہ کیا میں رکوع و سجود میں تلاوت کر سکتا ہوں؟ انھوں نے کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے رکوع و سجود میں قراء ت کرنے سے منع کیا گیا ہے، جب تم رکوع کرو تو اللہ کی عظمت بیان کیا کرو اور جب سجدہ کرو تو دعا کرنے کوشش کرو، پس زیادہ لائق ہے کہ تمہارے لیے قبول کیا جائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1700

۔ (۱۷۰۰) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَلاَ إِنِّیْ نُہِیْتُ أَنْ أَقْرَأَ رَاکِعًا أَوْسَاجِدًا، فَأَمَّا الرُّکُوْعُ فَعَظِّمُوْا فِیْہِ الرَّبَّ، وَأَمَّا السُّجُوْدُ فَاجْتَہِدُ وْافِی الدُّعَائِ فَقَمِنٌ أَنْ یُسْتَجَابَ لَکُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۹۰۰)
سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خبر دار! یقینا مجھے رکوع وسجود میں تلاوت کرنے سے منع کر دیا گیا ہے، لہٰذا تم رکوع میں ربّ تعالیٰ کی تعظیم بیان کیا کرو اور سجدہ میں دعا کرنے میں کوشش کیا کرو، بہت لائق ہے کہ تمہارے لیے قبول کیا جائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1701

۔ (۱۷۰۱) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لاَ یَنْظُرُ اللّٰہُ إِلٰی صَلاَۃِ رَجُلٍ لاَ یُقِیْمُ صُلْبَہٗبَیْنَ رُکُوْعِہٖوَسُجُوْدِہٖ۔)) (مسنداحمد: ۱۰۸۱۲)
سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اس آدمی کی نماز کی طرف نہیں دیکھتا، جو رکوع و سجود میںاپنی کمر سیدھی نہیںکرتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1702

۔ (۱۷۰۲) عَنْ طَلْقِ بْنِ عَلِیٍّ الْحَنْـفِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِثْلُہُ۔ (مسند احمد: ۱۴۰۰۵)
طلق بن علی حنفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اسی قسم کی حدیث بیان کی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1703

۔ (۱۷۰۳) عَنْ عَلَیِّ بِنْ شَیْبَانَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّہُ خَرَجَ وَافِدًا إِلٰی رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: فَصَلَّیْنَا خَلْفَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَلَمَحَ بِمُؤْخِرِ عَیْنَیْہِ إِلٰی رَجُلٍ لاَ یُقِیْمُ صُلْبَہُ فِی الرُّکُوْعِ وَالسُّجُوْدِ فَلَمَّا انْصَرَفَ قَالَ: ((یَا مَعْشَرَ الْمُسْلِمِیْنَ! إِنَّہُ لاَ صَلاَۃَ لِمَنْ لاَ یُقِیْمُ صُلْبَہُ فِی الرُّکُوْعِ وَالسُّجُوْدِ۔)) (مسند احمد: ۱۶۴۰۶)
سیدنا علی بن شیبان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں وفد کی صورت میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گیا، پس ہم نے نبی کریم کی اقتدا میں نماز پڑھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نیح گوشۂ چشم سے ایک ایسے آدمی کی طرف دیکھا، جو رکوع و سجود میں اپنی کمر سیدھی نہیں کر رہا تھا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نماز سے فارغ ہوئے تو فرمایا: اے مسلمانوں کی جماعت! بیشک اس آدمی کی کوئی نماز نہیں ہے، جو رکوع و سجود میں اپنی کمر سیدھی نہیں کرتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1704

۔ (۱۷۰۴) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بِنْ أَبِیْ قَتَادَۃَ عَنْ أَبِیْہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((أَسْوَأُ النَّاسِ سَرِقَۃً الَّذِیْیَسْرِقُ مِنْ صَلاَتِہِ۔)) قَالُوْا: یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! وَکَیْفَیَسْرِقُ مِنْ صَلاَتِہِ؟ قَالَ: ((لَایُتِمُّ رُکُوْعَہَا وَلاَ سُجُوْدَھَا أَوْ قَالَ لَایُقِیْمُ صُلْبَہُ فِی الرُّکُوْعِ وَالسُّجُوْدِ۔)) (مسند احمد: ۲۳۰۱۹)
سیدنا ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: چوری کے لحاظ سے سب سے برا شخص وہ ہے جو اپنی نماز سے چوری کرتا ہے۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہ نماز سے کیسے چوری کرتا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ رکوع و سجود پورا نہیں کرتا، یا فرمایا کہ وہ رکوع و سجود میں اپنی کمر سیدھی نہیں کرتا ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1705

۔ (۱۷۰۵) وَعَنْ أَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نَحْوُہُ ۔ (مسند احمد: ۱۱۵۵۳)
سیدناابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس طرح کی حدیث بیان کرتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1706

۔ (۱۷۰۶) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا رَفَعَ رَأَسَہُ مِنَ السَّجْدَۃِ أَوِ الرَّکْعَۃِ فَیَمْکُثُ بَیْنَہُمَا حَتّٰی نَقُوْلَ: أَنَسِیَ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۲۶۸۲)
سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب سجدہ یا رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو اس وقت اتنی دیر تک ٹھہرتے کہ ہم یہ کہتے کہ کیا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بھول گئے ہیں؟
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1707

۔ (۱۷۰۷) عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ إِذَا رَفَعَ رَأَسَہُ مِنَ الرَّکْعَۃِ قَالَ ((سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ وَماَ بَیْنَہُمَا وَمِلْ ئَ مَا شِئْتَ مِنْ شَیْ ئٍ بَعْدُ۔)) (مسند احمد: ۷۲۹)
سیدناعلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب رکوع سے سر اٹھاتے تو یہ پڑھتے تھے: سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمٰوَاتِ وَالْأَرْضِ وَماَ بَیْنَہُمَا وَمِلْ ئَ مَا شِئْتَ مِنْ شَیْ ئٍ بَعْدُ۔ ( اللہ نے اس کو سن لیا، جس نے اس کی تعریف کی، اے ہمارے رب! اورتیرے لئے ہی تعریف ہے، آسمانوں، زمین اور ان کے درمیان والے خلا کے بھرنے کے بقدر اور اس چیز کے بھراؤ کے برابر، جو تو چاہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1708

۔ (۱۷۰۸) عَنْ سَعِیْدِ بِنْ جُبَیْرٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَحْسِبُہُ رَفَعَہُ قَالَ: إِذَا کَانَ رَفَعَ رَأَسَہُ مِنَ الرُّکُوْعِ قَالَ: ((سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ، اَللّٰہُمَّ رَبَّنَالَکَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمَائِ وَمِلْئَ الْأَرْضِ وَمِلْئَ مَاشِئْتَ مِنْ شَیْئٍ بَعْدُ۔)) (مسند احمد: ۲۴۴۰)
سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، راوی کہتا ہے کہ میرا گمان ہے کہ انھوں نے مرفوعاً بیان کیا تھا، کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب رکوع سے سر اٹھاتے تو کہتے: سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ، اَللّٰہُمَّ رَبَّنَالَکَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمَائِ وَمِلْئَ الْأَرْضِ وَمِلْئَ مَاشِئْتَ مِنْ شَیْئٍ بَعْدُ۔ (اللہ نے اس کو سن لیا،جس نے اس کی تعریف کی،اے اللہ! اے ہمارے رب!تیرے ہی لئے تعریف ہے، آسمان کے بھراؤ اور زمین کے بھراؤ کے بقدر اور اس چیز کے بھرنے کے بقدر، جسے تو چاہے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1709

۔ (۱۷۰۹) وَعَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ أَبِیْ أَوْفٰی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِثْلُہُ۔ (۱۹۳۱۴)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1710

۔ (۱۷۱۰) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ کَانَ یَقُوْلُ (وَفِیْ لَفْظٍ یَدْعُوْ إِذَا رَفَعَ رَأَسَہُ مِنَ الرُّکُوْعِ): ((اَللّٰہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمَائِ وَمِلْئَ الْأَرْضِ وَمِلْئَ مَاشِئْتَ مِنْ شَیْئٍ بَعْدُ، اللَّہُمَّ طَہِّرْنِیْ بِالثَّلْجِ وَالْبَرَدَ وَالْمَائِ الْبَارِدِ، اَللّٰہُمَّ طَہِّرْنِیْ مِنَ الذُّنُوْبِ وَنَـقِّنِیْ مِنْہَا کَمَایُنَـقَّی الثَّوْبُ الْأَبْیَضُ مِنَ الْوَسَخِ۔)) (مسند احمد: ۱۹۳۲۸)
۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب رکوع سے سر اٹھاتے تو کہتے تھے: اَللّٰہُمَّ لَکَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمَائِ وَمِلْئَ الْأَرْضِ وَمِلْئَ مَاشِئْتَ مِنْ شَیْئٍ بَعْدُ، اللَّہُمَّ طَہِّرْنِیْ بِالثَّلْجِ وَالْبَرَدَ وَالْمَائِ الْبَارِدِ، اَللّٰہُمَّ طَہِّرْنِیْمِنَ الذُّنُوْبِ وَنَـقِّنِیْ مِنْہَا کَمَایُنَـقَّی الثَّوْبُ الْأَبْیَضُ مِنَ الْوَسَخِ۔ )) (اے اللہ! تیرے لئے ہی تعریف ہے، آسمان کے بھرنے اور زمین کے بھرنے کے بقدر اوراس چیز کے بھراؤ کے بقدر، جو تو چاہے، اے اللہ! مجھے برف،اولوں اور ٹھنڈے پانی کے ساتھ پاک کردے، اے اللہ! مجھے گناہوں سے پاک کردے اور ان سے اس طرح صاف کردے جیسے سفید کپڑے کو میل سے صاف کیا جاتا ہے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1711

۔ (۱۷۱۱) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا قَالَ الْقَارِیئُ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ فَقَالَ مَنْ خَلْفَہُ: اَللّٰہُمَّ رَبَّنَالَکَ الْحَمْدُ غُفِرَلَہُ مَاتَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہ۔)) (مسند احمد: ۹۳۹۰)
سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ن ے فرمایا: جب امام سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہتا ہے اور اس کے بعد اس کے پیچھے والا اَللّٰہُمَّ رَبَّنَالَکَ الْحَمْدُ کہتا ہے تواس کے گزشتہ گناہ معاف کردیے جاتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1712

۔ (۱۷۱۲) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((إِذَا قَالَ الإِْمَامُ سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ فَقُوْلُوْا: اَللّٰہُمَّ رَبَّنَالَکَ الْحَمْدُ فَإِنَّ مَنْ وَافَقَ قَوْلُہُ قَوْلَ الْمَلَائِکَۃِ غُفِرَلَہُ مَاتَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ۔)) (مسند احمد: ۹۹۲۵)
۔ (دوسری سند)رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب امام سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہے تو تم اَللّٰہُمَّ رَبَّنَالَکَ الْحَمْدُ کہو، پس جس کا قول فرشتوں کے قول کے موافق ہوگیا تو اس کے پچھلے گناہ بخش دیے جائیں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1713

۔ (۱۷۱۳) عَنْ رِفَاعَۃَ بْنِ رَافِعٍ الزُّرَقِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کُنَّانُصَلِّیْیَوْمًا وَرَائَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَلَمَّا رَفَعَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَأْسَہُ مِنَ الرَّکْعَۃِ وَقَالَ ((سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ)) قَالَ رَجُلٌ وَرَائَ ہُ: رَبَّنَالَکَ الْحَمْدُ حَمْدًا کَثِیْرًا طَیِّبًا مُبَارَ کًافِیْہِ، فَلَمَّا انْصَرَفَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((مَنِ الْمُتَکَلِّمُ آنِفًا؟)) قَالَ الرَّجُلُ: أَنَا یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! فَقَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَقَدْ رَأَیْتُ بِضْعَۃً وَّثَلاَثِیْنَ مَلَکًا یَبْتَدِرُوْنَہَا أَیُّہُمْیَکْتُبُہَا أَوَّلًا۔)) (مسند احمد: ۱۹۲۰۵)
سیدنارفاعہ بن رافع زرقی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:ایک دن ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی اقتداء میں نماز پڑھ رہے تھے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رکوع سے سر اٹھایا اور سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہا تو آپ کے پیچھے ایک آدمی نے یہ کلمہ کہا: رَبَّنَالَکَ الْحَمْدُ حَمْدًا کَثِیْرًا طَیِّبًا مُبَارَ کًا فِیْہِ۔ جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فارغ ہوئے تو آپ نے پوچھا: ابھی ابھی کلمات کہنے والا کون تھا؟ اس آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بلاشبہ میں نے چونتیس پینتیس فرشتے دیکھے، وہ ان کلمات کی طرف لپک رہے تھے کہ کون ان کو سب سے پہلے لکھتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1714

۔ (۱۷۱۴) عَنْ سَعِیْدٍ الْمَقْبُرِیِّ عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: أَنَا أَشْبَہُکُمْ صَلاَۃً بِرَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا قَالَ ((سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ)) قَالَ ((اَللّٰہُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ)) قَالَ وَکَانَ یُکَبِّرُ إِذَا رَکَعَ وَإِذَا قَامَ مَنْ السُّجُودِ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَہُ مِنَ السَّجَْدَتَیْنِ۔ (مسند احمد: ۹۸۳۶)
سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نماز میں تم سب سے زیادہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے مشابہت رکھتا ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ کہتے تو اَللّٰہُمَّ رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ کہتے اور جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع کرتے، سجدے سے کھڑے ہوتے اور دو سجدوں سے سر اٹھاتے تو تکبیر کہتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1715

۔ (۱۷۱۵) عَنْ أَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا قَالَ ((سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہُ)) قَالَ ((اَللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمٰوَاتِ وَمِلْئَ الْأَرْضِ وَمِلْئَ مَاشِئْتَ مِنْ شَیْئٍ بَعْدُ، أَھْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَ کُلُّنَا لَکَ عَبْدٌ، لَامَانِعَ لِمَا أَعْطَیْتَ وَلاَ یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ۔)) (مسند احمد: ۱۱۸۵۰)
سیدناابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے بعد یہ کہتے تھے: اَللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمٰوَاتِ وَمِلْئَ الْأَرْضِ وَمِلْئَ مَاشِئْتَ مِنْ شَیْئٍ بَعْدُ، أَھْلَ الثَّنَائِ وَالْمَجْدِ أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ وَ کُلُّنَا لَکَ عَبْدٌ، لَامَانِعَ لِمَا أَعْطَیْتَ وَلاَ یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ۔ (اے اللہ! اے ہمارے رب! تیرے لئے ہی تعریف ہے، آسمانوں کے بھراؤ جتنی، زمین کے بھراؤ جتنی اور ان کے بعد اس چیز کے بھراؤ جتنی جو تو خود چاہے۔ تعریف اور بزرگی والے! جو کچھ بندہ کہتا ہے تو اس کا سب سے زیادہ حقدار ہے اور سب تیرے بندے ہیں، جو تو دینا چاہے اسے کوئی روک نہیں سکتا اورکسی شان والے کو اس کی شان تجھ سے کوئی فائدہ نہیں دیتی۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1716

۔ (۱۷۱۶) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا سَجَدَ أَحَدُ کُمْ فَلاَ یَبْرُکْ کَمَا یَبْرُکُ الْجَمَلُ، وَلْیَضَعْیَدَیْہِ ثُمَّ رَکْبَتَیْہِ۔)) (مسند احمد: ۸۹۴۲)
سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی سجدہ کرے تو وہ اونٹ کے بیٹھنے کی طرح نہ بیٹھے، بلکہ پہلے اپنے ہاتھوں کو رکھے اور پھر گھٹنوں کو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1717

۔ (۱۷۱۷) عَنِ ابْنِ عُمَرَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ رَفَعَہُ قَالَ: إِنَّ الْیَدَیْنِیَسْجُدَانَ کَمَا یَسْجُدُ الْوَجْہُ فَإِذَا وَضَعَ أَحَدُ کُمْ وَجْہَہُ فَلْیَضَعْیَدَیْہِ وَإِذَا رَفَعَہُ فَلْیَرْ فَعْھُمَا۔ (مسند احمد: ۴۵۰۱)
سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بلاشبہ ہاتھ بھی چہرے کی طرح سجدہ کرتے ہیں، لہٰذا جب تم میں سے کوئی شخص سجدہ کے لیے اپنا چہرہ رکھے تو اپنے ہاتھ بھی رکھ دے اور جب اسے اٹھائے تو ان کو بھی اٹھا لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1718

۔ (۱۷۱۸) عَنِ ابْنِ بُحَیْنَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا سَجَدَ یُجَنِّحُ فِیْ سُجُوْدِہِ حَتّٰییُرٰی وَضَحُ إِبْطَیْہِ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ إِذَا صَلّٰی فَرَّجَ حَتّٰییَبْدُوَ بَیَاضُ إِبْطَیْہِ۔ (مسند احمد: ۲۳۳۱۱)
سیدناابن بحینہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب سجدہ کرتے تو بازو پہلو سے اتنا دور رکھتے کہ آپ کی بغلوں کی سفیدی نظر آ جاتی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1719

۔ (۱۷۱۹) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ إِذَا صَلّٰی فَرَّجَ حَتّٰییَبْدُوَ بَیَاضُ إِبْطَیْہِ۔ (مسند احمد: ۲۳۳۱۳)
۔ (دوسری سند) سے مروی حدیث کے الفاظ یہ ہیں: رسو ل اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب نماز پڑھتے تو بازو پہلو سے الگ کرتے حتی کہ آپ کی بغلوں کی سفیدی ظاہر ہو جاتی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1720

۔ (۱۷۲۰) عَنْ أَبِیْ حُمَیْدٍ السَّاعِدِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌یَصِفُ صَلَاۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ثُمَّ ھَوٰی سَاجِدًا وَقَالَ ((اَللّٰہُ أَکْبَرُ)) ثُمَّ جَافَی وَفَتَحَ عَضُدَیْہِ عَنْ بَطْنِہِ وَفَتَخَ أَصَابِعَ رِجْلَیْہِ ثُمَّ ثَنٰی رِجْلَہُ الْیُسْرٰی وَقَعَدَ عَلَیْہَا وَاعْتَدَلَ حَتّٰی رَجَعَ کُلُّ عَظْمٍ فِیْ مَوْضِعِہِ۔ الحدیث۔ (مسند احمد: ۲۳۹۹۷)
سیدناابو حمیدساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ رسو ل اﷲ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز(کا طریقہ) بیان کرتے ہیں فرمایا:پھر آپ سجد ہ کرتے ہوئے نیچے جھکے اور اَللّٰہُ أَکْبَرُ کہاپھر کشادگی ا ختیارکی اور اپنے بازو اپنے پیٹ سے کھول کر رکھے اور اپنے پاؤں کی انگلیاں موڑ کر (قبلے کی طرف) رکھیں، (پھر اٹھے اور)اپنا (بایاں) پاؤں موڑ کر رکھا اور اس پر بیٹھ گئے اور برا بر ہوگئے حتی کہ ہر ہڈی اپنی جگہ میں لوٹ آئی،… ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1721

۔ (۱۷۲۱) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِعْتَدِلُوْا فِیْ سُجُوْدِکُمْ وَلاَیَفْتَرِشْ أَحَدُکُمْ ذِرَاعَیْہِ اِفْتِرَاشَ الْکَلْبِ، أَتِمُّوْا الرُّکُوْعَ وَالسُّجُوْدَ، فَوَاللّٰہِ إِنِّیْ لَأَرَاکُمْ مِنْ بَعْدِیْ أَوْمِنْ بَعْدِ ظَہْرِیْ إِذَارَکَعْتُمْ وَإِذَا سَجَدْتُمْ۔)) (مسند احمد: ۱۴۰۱۸)
سیدناانس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سجدوں میں اعتدال اختیار کرو،کوئی آدمی اپنے بازو کتے کی طرح مت بچھائے، رکوع وسجود کو پورا کرو، اللہ کی قسم! جب تم رکوع اور سجدہ کرتے ہو تومیں تمہیں اپنے پیچھے سے دیکھتا ہوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1722

۔ (۱۷۲۲) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا سَجَدَ أَحَدُ کُمْ فَلْیَعْتَدِلْ وَلاَ یَفْتَرِشْ ذِرَاعَیْہِ اِفْتِرَاشَ الْکَلْبِ۔)) (مسند احمد: ۱۴۴۳۷)
سیدناجابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی سجدہ کرے تو وہ اعتدال کرے اور کتے کی طرح اپنے بازو مت بچھائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1723

۔ (۱۷۲۳) عَنْ شُعْبَۃَ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ إِلٰی ابْنِ عَبَّاسٍ فَقَالَ: إِنَّ مَوْلاَکَ إِذَا سَحَدَ وَضَعَ جَبْہَتَہُ وَذِرَاعَیْہِ وَصَدْرَہُ بِا لأَرْضِ۔ فَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: مَایَحْمِلُکَ عَلٰی مَاتَصْنَعُ؟ قَالَ: التَّوَاضُعُ، قَالَ: ھٰکَذَا رِبْضَۃُ الْکَلْبِ رَأَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا سَجَدَ رُؤِیَ بَیَاضُ إِبْطَیْہِ۔ (مسند احمد: ۲۹۳۳)
شعبہ کہتے ہیں: ایک آدمی سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیا اور کہا: آپ کا غلام جب سجدہ کرتا ہے تو اپنی پیشانی، بازو اور سینہ زمین پر لگا دیتا ہے۔ انھوںنے اس سے پوچھا: کون سی چیز تجھے اس طرح کرنے پر ابھارتی ہے؟ اس نے کہا: تواضع (کی خاطر ایسا کرتا ہوں)۔سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: یہ تو کتے کی ہیئت ہے، میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ جب آپ سجدہ کرتے تو بغلوں کی سفیدی نظر آ جاتی تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1724

۔ (۱۷۲۴) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: تَدَبَّرْتُ صَلاَۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَرَأَیْتُہُ مُخَوِّیًا فَرَأَیْتُ بَیَاضَ إِبْطَیْہِ ۔ (مسند احمد: ۲۷۸۱)
سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز کو غور سے دیکھا،پس میں نے دیکھا کہ آپ زمین سے پیٹ کو اٹھا کر رکھتے اور میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بغلوں کی سفیدی بھی دیکھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1725

۔ (۱۷۲۵) عَنِ أَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ رَأَیْتُ بَیَاضَ کَشْحِ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ سَاجِدٌ ۔ (مسند احمد: ۱۱۱۲۹)
سیدناابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی کوکھ کی سفیدی دیکھی، جب کہ آپ سجدہ کررہے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1726

۔ (۱۷۲۶) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا سَجَدَ رُؤِیَ أَوْ رَأَیْتُ بَیَاضَ إِبْطَیْہِ۔ (مسند احمد: ۱۲۷۸۸)
سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب سجدہ کرتے تو آپ کی بغلوں کی سفیدی نظر آتی تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1727

۔ (۱۷۲۷) عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ بِنْ أَقْرَمَ الْخُزَاعِیِّ عَنْ أَبِیِہِ قَالَ: کُنْتُ مَعَ أَبِیْ أَقْرَمَ بِالْقَاعِ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ بِالْقَاعِ مِنْ نَمِرَۃَ) قَالَ: فَمَرَّ بِنَا رَکْبٌ فَأَنَاخُوْا بِنَاحِیَۃِ الطَّرِیِقِ فَقَالَ لِیْ أَبِیْ: أَیْ بُنَیَّ! کُنْ فِیْ بَہْمِکَ حَتّٰی آتِیَ ھٰؤُلاَئِ الْقَوْمَ وَأُسَائِلَہُمْ، قَالَ: فَخَرَجَ وَخَرَجْتُ فِیْ أَثَرِہِ فَإِذَا رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ: فَحَضَرَتِ الصَّلَاۃُ فَصَلَّیْتُ مَعَہُ فَکُنْتُ أَنْظُرُ إِلٰی عُفْرَتَیْ إِبْطَیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کُلَّمَا سَجَدَ۔ (مسند احمد: ۱۶۵۱۶)
عبد اللہ بن اقرم کہتے ہیں: میں اپنے باپ کے ساتھ نمرہ کے میدان میں تھا، ہمارے پاس سے ایک قافلہ گزرا ، پھر انہوںنے راستہ کی ایک طرف اونٹ بٹھا دیئے، میرے باپ نے مجھ سے کہا: اے میرے پیارے بیٹے! اپنے جانوروں میں ہی رہ، میں ان لوگوں کے پاس جا کر ان سے سوال جواب کرتا ہوں، سو وہ چلے گئے اور میں بھی ان کے پیچھے نکل پڑا، وہ تو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تھے، اتنے میں نماز کا وقت ہو گیااور میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، جب بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سجدہ کرتے تو میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بغلوں کی غیر خالص سفیدی کو دیکھتا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1728

۔ (۱۷۲۸) عَنْ أَبِیْ إِسْحَاقَ عَنِ البَرَائِ بْنِ عَازِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّہُ وَصَفَ السُّجُوْدَ قَالَ: فَبَسَطَ کَفَّیْہِ وَرَفَعَ َعَجِیْزَتَہُ وَخَوّٰی وَقَالَ ھٰکَذَا سَجَدَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۸۹۰۵)
ابو اسحاق کہتے ہیں: سیدنا براء بن عازب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سجدہ کی کیفیت بیان کرتے ہوئے (سجدہ کیا اور) اپنی ہتھیلیوں کو بچھایا، پچھلے حصے کو اٹھایا اور اپنے پیٹ کو بھی زمین سے بلند رکھا اور پھر کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس طرح سجدہ کیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1729

۔ (۱۷۲۹) عَنِ مَیْمُونَۃَ زَوْجِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا سَجَدَ جَافٰی حَتّٰییَرٰی مَنْ خَلْفَہُ بَیَاضَ إِبْطَیْہِ۔ (مسند احمد: ۲۷۳۶۸)
زوجہ ٔ رسول سیدہ میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب سجدہ کرتے تو اتنی کشادگی کرتے کہ جو آپ کے پیچھے ہوتا وہ آپ کی بغلوں کی سفیدی دیکھ لیتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1730

۔ (۱۷۳۰) عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا سَجَدْتَ فَضَعْ کَفَّیْکَ وَارْفَعْ مِرْفَقَیْکَ۔)) (مسند احمد: ۱۸۸۰۰)
سیدنابراء بن عازب ر ضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تو سجدہ کرے تو اپنی ہتھیلیوں کونیچے رکھ دے اورکہنیوں کو اٹھا لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1731

۔ (۱۷۳۱) عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَسْجُدُ عَلٰی أَنْفِہِ مَعَ جَبْہَتِہِ۔ (مسند احمد: ۱۹۰۶۲)
سیدناوائل بن حجر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا کہ آپ اپنی پیشانی سمیت ناک پر سجدہ کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1732

۔ (۱۷۳۲) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ)قَالَ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَا سَجَدَ وَضَعَ أَنْفَہُ عَلَی الْأَرْضِ۔ (مسند احمد: ۱۹۰۴۵)
۔ (دوسری سند)انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا جب آپ سجدہ کرتے تو اپنی ناک زمین پر لگاتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1733

۔ (۱۷۳۳) وَعَنْہُ أَیْضًا أَنَّہُ رَأَی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَسْجُدُ بَیْنَ کَفَّیْہِ (وَفِیْ رِوَایَۃٍ) وَیَدَاہُ قَرِیْبَتَانِ مِنْ أُذُنَیْہِ۔ (مسند احمد: ۱۹۰۵۰، ۱۹۰۵۱)
سیدنا وائل بن حجر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے کہ انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھاآپ اپنی ہتھیلیوں کے درمیان سجدہ کرتے۔ اور ایک روایت میں ہے کہ آپ کے ہاتھ آپ کے کانوں کے قریب ہوتے تھے ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1734

۔ (۱۷۳۴) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ لِرَجُلٍ: ((وَإِذَا سَجَدْتَ فَأَمْکِنْ جَبْہَتَکَ مِنَ الْأَرْضِ حَتّٰی تَجِدَ حَجْمَ الْأَرْضِ۔)) (مسند احمد: ۲۶۰۴)
سیدناعبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک آدمی سے فرمایا: جب تو سجدہ کرے توزمین پر اپنے ماتھے کو اس طرح جگہ دے حتی کہ تو زمین کا حجم محسوس کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1735

۔ (۱۷۳۵) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنَّہُ قَالَ:(( أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلٰی سَبْعَۃٍ وَلاَ أَکُفَّ شَعْرًا وَلاَ ثَوْبًا۔)) (مسند احمد: ۲۵۸۴)
سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے حکم دیا گیاہے کہ میں سات اعضاء پر سجدہ کروں اور بالوں اور کپڑوں کو نہ لپیٹوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1736

۔ (۱۷۳۶) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) قَالَ: أُمِرَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَنْ یَسْجُدَ عَلٰی سَبْعٍ وَنُھِیَ أَنْ یَکُفَّ شَعْرَہُ وَثِیَابَہُ۔ (مسند احمد: ۱۹۲۷)
۔ (دوسری سند) وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سات اعضاء پر سجدہ کرنے کا حکم دیا گیا اور اس سے منع کیا گیا کہ آپ اپنے بال اور کپڑے لپیٹیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1737

۔ (۱۷۳۷) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَالِثٍ) أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((أُمِرْتُ أَنْ أَسْجُدَ عَلٰی سَبْعَۃِ أَعْظُمٍ، الْجَبْہَۃِ وَأَشَارَ بِیَدِہِ إِلٰی أَنْفِہِ وَالْیَدَیْنِ وَالرُّکْبَتَیْنِ وَأَطْرَافِ الْأَصَابِعِ وَلاَ أَکُفَّ الثِّیَابَ وَلاَ الشَّعْرَ۔)) (مسند احمد: ۲۷۷۷)
۔ (تیسری سند)رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مجھے حکم دیا گیا کہ میں ان سات اعضا پر سجدہ کروں: پیشانی، اس کے ساتھ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ناک کی طرف اشارہ کیا،دو ہاتھ، دو گھٹنے اور (دونوں پاؤں کی) انگلیوں کے کنارے اور اس بات کا بھی حکم دیا گیا کہ میں کپڑوں اور بالوں کو نہ لپیٹوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1738

۔ (۱۷۳۸) عَنِ الْعَبَّاسِ (بْنِ عَبْدِالْمُطَّلِبِ) ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((إِذَا سَجَدَ الرَّجُلُ سَجَدَ مَعَہُ سَبْعَۃُ آرَابٍ وَجْہُہُ وَکَفَّاہُ وَرُکْبَتَاہُ وَقَدَمَاہُ۔)) (مسند احمد: ۱۷۸۰)
سیدناعباس بن عبد المطلب کہتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب آدمی سجدہ کرتا ہے تواس کے ساتھ سات اعضاء سجدہ کرتے ہیں: چہرہ، دونوں ہتھیلیاں،دونوں گھٹنے اوردونوں پاؤں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1739

۔ (۱۷۳۹) عَنْ عَمْرِو بْنِ یَحْیٰی عَنْ أَبِیْہِ أَوْ عَمِّہِ قَالَ: کَانَتْ لِیْ جُمَّۃٌ کُنْتُ إِذَا سَجَدْتُ رَفَعْتُہَا، فَرَآنِیْ أَبُو حَسَنِ الْمَاِزنِیُّ فَقَالَ: تَرْفَعُہَا لاَ یُصِیْبُہَا التُّرَابُ؟ وَاللّٰہِ! لَأَحْلِقَنَّہَا فَحَلَقَہَا۔ (مسند احمد: ۱۶۸۳۳)
عمر بن یحییٰ اپنے باپ یا چچا سے روایت کرتے ہیں، وہ کہتے ہیں: میرے کندھوں تک لمبے بال تھے، اس لیے جب میں سجدہ کرتا تو انہیں اٹھالیتا تھا، ابو حسن مازنی نے مجھے ایسے کرتا دیکھ کرکہا: تو ان کو اٹھا لیتا ہے تاکہ انہیں مٹی نہ لگے؟ اللہ کی قسم! میں انہیں ضرور مونڈ دوںگا پھر انہوں نے ان بالوں کو مونڈ دیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1740

۔ (۱۷۴۰) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صَلّٰی فِیْ ثَوْبٍ وَّاحِدٍ مُتَوَشِّحًا بِہِ یَتَّقِیْ بِفُضُولِہِ حَرَّ الْأَرْضِ وَبَرْدَھَا۔ (مسند احمد: ۲۳۲۰)
سیدناعبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک کپڑا لپیٹ کر اس میں نماز پڑھتے اور اس کے زائد حصے کے ذریعے زمین کی گرمی اور سردی سے بچتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1741

۔ (۱۷۴۱) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: کُنَّا نُصَلِّیْ مَعَ نَبِیِّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی شِدَّۃِ الْحَرِّ فَإِذَا لَمْ یَسْتَطِعْ أَحْدُنَا أَنْ یُمَکِّنَ وَجْہَہٗمِنَالْأَرْضِبَسَطَثَوْبَہُفَیَسْجُدُ عَلَیْہِ۔ (مسند احمد: ۱۱۹۹۲)
سیدناانس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:ہم گرمی کی شدت میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ نماز پڑھتے تھے، جب ہم سے کوئی شخص اپنے چہرے کو زمین پر رکھنے کی استطاعت نہ رکھتا تو وہ اپنا کپڑا بچھا کر اس پر سجدہ کرلیتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1742

۔ (۱۷۴۲) عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمٰنِ قَالَ: جَائَ نَا النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَصَلّٰی بِنَا فِیْ مَسْجِدِ بَنِیْ عَبْدِ الْأَشْہَلِ فَرَأَیْتُہُ وَاضِعًا یَدَیْہِ فِیْ ثَوْبِہِ إِذَا سَجَدَ۔ (مسند احمد: ۱۹۱۶۱)
عبد اللہ بن عبد الرحمن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے پاس مسجد بنی عبد الاشہل میں تشریف لائے اور ہمیں نماز پڑھائی، میں نے دیکھا کہ جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سجدہ کیا تو اپنے دونوں ہاتھ کپڑے میں رکھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1743

۔ (۱۷۴۳) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌قَالَ: لَقَدْ رَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِیْیَوْمٍ مَطِیْرٍ وَھُوَ یَتَّقِی الطِّیْنَ إِذَا سَجَدَ بِکِسَائٍ عَلَیْہِیَجْعَلُہُُ دُوْنَ یَدَیْہِ إِلَی الْأَرْضِ إِذَا سَجَدَ۔ (مسند احمد: ۲۳۸۵)
سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: بلاشبہ میں نے بارش والے دن رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ کیچڑ سے بچتے تھے اور وہ اس طرح کہ جب آپ سجدہ کرتے تو جو چادر پہنی ہوئی تھی اس کا بعض حصہ زمین پر ہاتھوں کے نیچے رکھتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1744

۔ (۱۷۴۴) عَنْ سَیَّارِ بْنِ الْمَعْرُوْرِ قَالَ: سَمِعْتُ عُمَرَ وَھُوَ یَخْطُبُیَقُوْلُ: إِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بَنٰی ھٰذَا الْمَسْجِدَ وَنَحْنُ مَعَہُ الْمُہَاجِرُوْنَ وَالْأَ نْصَارُ فَإِذَا اشْتَدَّ الزِّحَامُ فَلْیَسْجُدِ الرَّجُلُ مِنْکُمْ عَلَی ظَہْرِ أَخِیْہِ، وَرَاٰی قَوْمًا یُصَلُّوْنُ فِی الطَّرِیقِ فَقَالَ صَلُّوْا فِی الْمَسْجِدِ۔ (مسند احمد: ۲۱۷)
سیار بن معرور کہتے ہیں: میں نے سیدناعمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کوخطبہ دیتے ہوئے سنا، وہ کہہ رہے تھے: بلاشبہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ مسجد بنائی، جبکہ ہم مہاجر اور انصار آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھے، پس جب ہجوم زیادہ ہو جائے تو آدمی کو چاہیے کہ وہ اپنے بھائی کی پیٹھ پر سجدہ کرلے۔پھر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کچھ لوگوں کو راستہ میں نماز پڑھتے ہوئے دیکھ کر ان کو کہا: مسجد میں نماز پڑھو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1745

۔ (۱۷۴۵) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: شَکَا أَصْحَابُ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِلَیْہِ مَشَقَّۃَ السُّجُوْدِ عَلَیْہِمْ إِذَا تَفَرَّجُوْا قَالَ: ((اِسْتَعِیْنُوا بِالرُّکَبِ۔)) قَالَ ابْنُ عَجْلاَنَ: وَ ذٰلِکَ أَنْ یَضَعَ مِرْفَقَہٗعَلٰی رُکْبَتَبْہِ إِذَا طَالَ السُّجُودُ وَأَعْیٰی۔ (مسند احمد: ۸۴۵۸)
سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ صحابہ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے شکایت کہ اگر کشادگی اختیار کریں تو سجدے میں مشقت ہوتی ہے۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر گھٹنوں سے مدد حاصل کر لیا کرو۔ ابن عجلان کہتے ہیں: اس کی صورت یہ ہے کہ جب سجدہ لمبا ہو جائے اور بندہ تھک جائے تو اپنی کہنیاںگھٹنوں پر رکھ لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1746

۔ (۱۷۴۶) عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ إِذَا سَجَدَ یَقُوْلُ: ((اَللّٰہُمَّ لَکَ سَجَدْتُّ، وَبِکَ آمَنْتُ، وَلَکَ أَسْلَمْتُ، سَجَدَ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ خَلَقَہُ فَصَوَّرَہُ فَأَحْسَنَ صُوَرَہُ فَشَقَّ سَمْعَہُ وَبَصَرَہُ فَتَبَارَکَ اللّٰہُ أَحْسَنُ الْخَالِقِیْنَ۔)) (مسند احمد: ۷۲۹)
سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب سجدہ کرتے تھے تو یہ دعا پڑھتے تھے: اَللّٰہُمَّ لَکَ سَجَدْتُّ، وَبِکَ آمَنْتُ، وَلَکَ أَسْلَمْتُ، سَجَدَ وَجْھِیَ لِلَّذِیْ خَلَقَہُ فَصَوَّرَہُ فَأَحْسَنَ صُوَرَہُ فَشَقَّ سَمْعَہُ وَبَصَرَہُ فَتَبَارَکَ اللّٰہُ أَحْسَنُ الْخَالِقِیْنَ۔ (اے اللہ! میں نے تیرے لئے ہی سجدہ کیا، تجھ پر ایمان لایا، تیرے لئے فرمانبردار ہوا، میرے چہرے نے اس ذات کے لئے سجدہ کیا، جس نے اس کو پیدا کیا اور اس کی شکل بنائی اورخوبصورت شکل بنائی اور اس کے کان اور آنکھ کو کھولا، اللہ بہت با برکت ہے، جو سب سے اچھا بنانے والا ہے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1747

۔ (۱۷۴۷) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌یَصِفُ صَلاَۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فِی التَّہَجُّدِ، قَالَ: ثُمَّ خَرَجَ إِلَی الصَّلاَۃِ فَصَلّٰی وَجَعَلَ یَقُوْلُ فِیْ صَلاَتِہِ أَوْفِیْ سُجُوْدِہِ: ((اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ فِیْ قَلْبِیْ نُوْرًا وَ فِیْ سَمْعِیْ نُوْرًا، وَفِیْ بَصَرِیْ نُوْرًا، وَعَنْ یَمِیْنِیْ نُوْرًا، وَعَنْ یَسَارِیْ نُوْرًا، وَأَمَامِیْ نُوْرًا، وَخَلْفِیْ نُوْرًا، وَفَوْقِیْ نُوْرًا، وَتَحْتِیْ نُوْرًا، وَاجْعَلْنِیْ نُوْرًا، قَالَ شُعْبَۃُ أَوْقَالَ اِجْعَلْ لِیْ نُوْرًا۔ الحدیث۔ (مسند احمد: ۲۵۶۷)
سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نمازِ تہجد بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نماز کے لئے نکلے اور نماز پڑھی اور نماز میںیا سجدے میں یہ دعا کرنے لگے: اَللّٰہُمَّ اجْعَلْ فِیْ قَلْبِیْ نُوْرًا وَفِیْ سَمْعِیْ نُوْرًا، وَفِیْ بَصَرِیْ نُوْرًا، وَعَنْیَمِیْنِیْ نُوْرًا، وَعَنْ یَسَارِیْ نُوْرًا، وَأَمَامِیْ نُوْرًا، وَخَلْفِیْ نُوْرًا، وَفَوْقِیْ نُوْرًا، وَتَحْتِیْ نُوْرًا، وَاجْعَلْنِیْ نُوْرًا۔ شعبہ کہتے ہیں:یاآخری جملہ اس طرح ہے: اِجْعَلْ لِیْ نُوْرًا (اے اللہ! میرے دل میں نور کردے،میرے کان میں نور،میری نظر میں نور،ر میری دائیں طرف نور۔ میری بائیں نور، میرے آگے نور، میرے پیچھے نور، میرے اوپر نور اور میرے نیچے نور بنا دے اور مجھے نور ہی بنا دے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1748

۔ (۱۷۴۸) عَنْ عَائِشَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّہَا فَقَدَتِ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مِنْ مَضْجَعِہِ فَلَمَسَتْہُ بِیَدِھَا فَوَقَعَتْ عَلَیْہِ وَھُوَ سَاجِدٌ وَھُوَ یَقُوْلُ: ((رَبِّ أَعْطِ نَفْسِیْ تَقْوَاھَا، زَکِّہَا أَنْتَ خَیْرُ مَنْ زَکَّاھَا، أَنْتَ وَلِیُّہَا وَمَوْلاَ ھَا۔)) (مسند احمد: ۲۶۲۷۶)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ انہوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بستر سے گم پایا، اس لیے ہاتھ کے ساتھ آپ کو تلاش کیا، جب ان کا ہاتھ آپ کو لگا تو (ان کو پتا چلتا ہے کہ) آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سجدے کی حالت میں ہیں اور یہ دعا کر رہے ہیں: رَبِّ أَعْطِ نَفْسِیْ تَقْوَاھَا، زَکِّہَا أَنْتَ خَیْرُ مَنْ زَکَّاھَا، أَنْتَ وَلِیُّہَا وَمَوْلاَ ھَا۔ (اے میرے رب! میرے نفس کو اس کا تقوی دے دے ، اسے پاک کردے تو سب سے بہتر ذات ہے، جو اسے پاک کرنے والی ہے، توہی اس کا ولی ہے اورمولی ہے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1749

۔ (۱۷۴۹) وَعَنْہَا أَیْضًا قَالَتْ: اِفْتَقَدْتُّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ذَاتَ لَیْلَۃٍ فَظَنَنْتُ أَنَّہُ ذَھَبَ إِلٰی بَعْضِ نِسَائِہِ فَتَحَسَّسْتُ (وِفِیْ رِوَایَۃٍ فَطَلَبْتُہُ) ثُمَّ رَجَعْتُ فَإِذَا ھُوَ رَاکِعٌ أَوْسَاجِدٌ یَقُوْلُ: ((سُبْحَانَکَ وَ بِحَمْدِکَ لاَ إِلَہَ إِلاَّ أَنْتَ)) (وَ فِیْ رِوَایَۃٍ فَإِذَا ھُوَ سَاجِدٌ یَقُوْلُ: ((رَبِّ اغْفِرْلِیْ مَاأَسْرَرْتُ وَمَا أَعْلَنْتُ)) فَقُلْتُ: بِأَبِیْ أَنْتَ وَأُمِّیْ إِنَّکَ لَفِیْ شَأْنٍ وَأَنَا فِیْ شَأْنٍ آخَرَ۔ (مسند احمد: ۲۵۶۹۳)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے ہی روایت ہے، وہ کہتی ہیں: یک رات میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو گم پایا، مجھے یہ خیال آیا کہ آپ کسی دوسری بیوی کی طرف چلے گئے ہیں، پس میں نے ٹوہ لگائی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو تلاش کیا۔لیکن جب واپس آئی تو کیا دیکھتی ہوں کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رکوع یا سجدے کی حالت میں یہ دعا پڑھ رہے ہیں: سُبْحَانَکَ وَبِحَمْدِکَ لاَ اِلٰہَ اِلاَّ أَنْتَ (تو پاک ہے اور اپنی حمد کے ساتھ ہے، تیرے علاوہ کوئی معبودنہیں ہے۔) اورایک روایت میں ہے: آپ سجدے میں یہ دعا پڑھ رہے تھے: رَبِّ اغْفِرْلِیْ مَا اَسْرَرْتُ وَمَا اَعْلَنْتُ (اے میرے رب! میرے لیے میرے مخفی اور اعلانیہ گناہ بخش دے۔) یہ دیکھ کر میں نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں،بیشک میں کسی اور وہم و گمان میں تھی اور آپ کسی اور کام میں ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1750

۔ (۱۷۵۰) عَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ أَقْرَبُ مَایَکُوْنُ الْعَبْدُ مِنْ رَبِّہِ وَھُوَ سَاجِدٌ فَأَکْثِرُوْا الدُّعَائَ ۔ (مسند احمد: ۹۴۴۲)
سیدناابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں:بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب سجدہ کی حالت میں ہوتا ہے اس لیے تم اس میں کثرت سے دعا کیا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1751

۔ (۱۷۵۱) عَنْ عَائِشَہَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِذَارَفَعَ رَأَسَہُ مِنَ السُّجُوْدِ لَمْ یَسْجُدْ حَتّٰییَسْتَوِیَ قَاعِدًا۔ (مسند احمد: ۲۶۱۳۵)
سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کہتی ہیں: جب رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سجدے سے سر اٹھاتے تودوسرا سجدہ اس وقت تک نہ کر تے جب تک برابر ہو کر بیٹھ نہ جاتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1752

۔ (۱۷۵۲) عَنْ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بِنْ أَبْزٰی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّہُ صَلّٰییَصِفُ صَلاَۃَ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَسَجَدَ حَتّٰی أَخَذَ کُلُّ عُضْوٍمَأْخَذَہُ، ثُمَّ رَفَعَ حَتّٰی أَخَذَ کُلُّ عُضْوٍ مَأْ خَذَہُ، ثُمَّ سَجَدَ حَتّٰی أَخَذَ کُلُّ عَظْمٍ مَأْخَذَہُ، ثُمَّ رَفَعَ فَصَنَعَ فِی الرَّکْعَۃِ الثَّانِیَۃِ کَمَا ضَنَعَ فِی الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی، ثُمَّ قَالَ: ھٰکَذَا صَلَاۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۵۴۴۵)
سیدناعبد الرحمن بن ابزی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز بیان کرتے ہوئے نماز پڑھی تو سجدہ کیا (اور اتنی دیر ٹھہرے رہے کہ)ہر عضو اپنے مقام پر ٹھہر گیا، پھر اٹھے حتی کہ ہر ہڈی اپنی جگہ پر ٹھہر گئی، پھر دوسرا سجدہ کیا حتی کہ ہر ہڈی نے اپنی جگہ کو پکڑلیا، پھر اٹھے اوردوسری رکعت میں بھی ایسے ہی کیا جیسے پہلی رکعت میں کیاتھا، پھر کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز اس طرح کی تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1753

۔ (۱۷۵۳) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ بَیْنَ السَّجْدَتَیْنِ فِیْ صَلاَۃِ اللَّیْلِ: ((رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَارْفَعْنِیْ وَارْزُقْنِیْ وَاھْدِنِیْ۔)) (مسند احمد: ۲۸۹۵)
سیدناعبداللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے رات کی نماز میں دو سجدوں کے درمیانیہ دعا پڑھی: رَبِّ اغْفِرْلِیْ وَارْحَمْنِیْ وَارْفَعْنِیْ وَارْزُقْنِیْ وَاھْدِنِیْ۔ (اے میرے رب! مجھے بخش دے ،مجھ پر رحم فرما، مجھے رزق دے اور مجھے ہدایت دے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1754

۔ (۱۷۵۴) عَنْ أَبِیْ قِلاَبَۃَ قَالَ: جَائَ أَبُوْ سُلَیْمَانَ مَالِکُ بْنُ الْحُوَیْرِثِ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ إِلٰی مَسْجِدِنَا فَقَالَ: وَاللّٰہِ! إِنِّیْ لَأُصَلِّیْ وَمَا أُرِیْدُ الصَّلاَۃَ، وَلٰکِنِّیْ أُرِیْدُ أَنْ أُرِیَکُمْ کَیْفَ رَأَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یُصَلِّیْ، قَالَ فَقَعَدَ فِی الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی حِیْنَ رَفَعَ رَأَسَہُ مِنَ السَّجْدَۃِ الْأَخِیْرَۃِ ثُمَّ قَامَ۔ (مسند احمد: ۱۵۶۸۴)
ابو قلابہ کہتے ہیں: سیدنا ابو سلیمان مالک بن حویرث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہماری مسجد میں آئے اور کہا: اللہ کی قسم! میں ضرور نماز پڑھوں گا، حالانکہ میرا ارادہ نماز پڑھنے کا نہیں ہے، میں تو تمہیں دکھانا چاہتا ہوں کہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کیسے نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تھا، پھر انھوں نے (نماز پڑھی اور اس میں) جب انھوں نے پہلی رکعت کے دوسرے سجدے سے سر اٹھا تو وہ ایک دفعہ بیٹھ گئے، پھر (دوسری رکعت کے لیے) کھڑے ہوئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 1755

۔ (۱۷۵۵) (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَانٍ) بِنَحْوِہِ وَفِیْہِ قَالَ أَبُو قِلاَبَۃَ فَصَلّٰی صَلاَۃً کَصَلاَۃِ شَیْخِنَا ھٰذَا یَعْنِیْ عَمْرَو بْنَ سَلِمَۃَ الْجَرْمِیَّ، وَکَانَ یَؤُمُّ عَلٰی عَھْدِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ أَیُّوْبُ فَرَأَیْتُ عَمْرَو بْنَ سَلِمَۃَیَصْنَعُ شَیْئًا لاَ أَرَاکُمْ تَصْنَعُونَہُ، کَانَ إِذَا رَفَعَ مِنَ السَّجْدَتَیْنِ اسْتَوٰی قَاعِدًا ثُمَّ قَامَ مِنَ الرَّکْعَۃِ الْأُولٰی وَالثَّالِثَۃِ۔ (مسند احمد: ۲۰۸۱۳)
۔ (دوسری سند)اسی طرح کی حدیث مروی ہے، البتہ اس میں یہ بھی ہے: ابو قلابہ نے کہتے ہیں: پس انہوں نے ہمارے اس شیخ سیدنا عمرو بن سلمہ جرمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو عہدِ نبوی میں امامت کرواتے تھے، کی نماز کی طرح نماز پڑھی۔ ایوب کہتے ہیں: میںنے عمر وبن سلمہ کو ایسا کام کرتے ہوئے دیکھا جو تم لوگوں کو کرتے ہوئے نہیں دیکھتا، جب وہ دو سجدوں سے اٹھتے تو بیٹھ کر برا بر ہو جاتے پھر پہلی اور تیسری رکعت سے کھڑے ہوتے۔

Icon this is notification panel