144 Results For Hadith (Musnad Ahmad ) Book ()
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7434

۔
۔ سیدنا سعد بن عبادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میری ماں وفات پا گئیں اور میں نے کہا: اے اللہ کے رسول ! میری ماں وفات پا چکی ہے، کیا میں اس کی طرف سے صدقہ کر سکتا ہوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی بالکل۔ میں نے کہا: کونسا صدقہ افضل ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پانی سے سیراب کرنا افضل صدقہ ہے۔ پس انہوںنے ایک کنواں کھدوا دیا، جو مدینہ میں آل سعد کے نام سے مشہور تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7435

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیااور کہا:میں پانی کھینچ کر اپنے حوض میں ڈالتا ہوں اور اپنے گھر والوں کے لیے اس کو بھرتا ہوں، لیکن کسی دوسرے کے اونٹ آتے ہیں اور میں انہیں پلا دیتا ہوں، کیا مجھے اس کا اجر و ثواب ملے گا؟ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر ایک جگر والے یعنی ہر جاندار کو پانی پلانے کا اجر ملتاہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7436

۔
۔ سیدنا سراقہ بن مالک بن جعشم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس اس بیماری میں گیا، جس میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات ہوئی تھی، میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوالات پوچھنے شروع کئے، یہاں تک کہ مجھے اب یاد نہیں کہ میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کیا کیا پوچھتا رہا، ایک نے کہا: کوئی سوال تو یاد کرو اور ہمیں بتائو، انھوں نے کہا:میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے یہ سوال کیا تھا کہ اے اللہ کے رسول! ایک گم شدہ جانور میرے اُس حوض پر آتا ہے، جس کو میں نے اپنے اونٹوں کے لیے بھر رکھا ہوتا ہے، اگر میں اسے پانی سیراب کرتا ہوں تو کیا مجھے اس کا اجر ملے گا؟ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں! ہر پیاس سے جلنے والے جگر کی پیاس بجھانے سے اجر ملتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7437

۔
۔ بہیسہ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں:میرے باپ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ان کے پاس آنے کی اجازت طلب کی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اجازت دی، وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے قریب ہو گئے اور ساتھ چمٹ گئے، پھر انھوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! وہ کون سی چیز ہے، جسے روکنا جائز نہیں ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پانی۔ پھر انھوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! وہ کون سی چیز ہے، جسے روکنا حلال نہیں ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نمک ہے۔ پھر انھوں نے کہا: اے اللہ کے نبی! وہ کیا چیز ہے جسے روکنا حلال نہیں ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تیرے لیے یہی بہتر ہے کہ تو بھلائی والا کام کرے۔ اس طرح آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بات تو پانی اور نمک تک محدود رہی، لیکن اس کے بعد وہ آدمی کبھی کسی چیز کو دینے سے انکار نہ کرتا تھا، اگرچہ وہ معمولی سی بھی ہوتی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7438

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو زائد پانی اور زائد گھاس روکے گا، اللہ تعالی روز قیامت اس سے اپنا فضل روک لے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7439

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان فرماتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا سب سے پسندیدہ مشروب وہ تھا جو میٹھا اور ٹھنڈا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7440

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے ہی روایت ہے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے بیوت سقیا ء سے پینے کے لیے پانی لایاجاتا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7441

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا گیا کہ کون سا مشروب زیادہ پسندیدہ اور لذیذ ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو میٹھا اور ٹھنڈاہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7442

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: برتنوں کو ڈھانپ کر اورمشکوں کے منہ باندھ کر رکھا کرو، کیونکہ سال میں ایک رات ایسی ہوتی ہے کہ اس میں ایک وبا اترتی ہے اور وہ ہر اس برتن میں داخل ہو جاتی ہے، جو ڈھانپا ہوا نہ ہو اور ہر اس مشک میں اتر جاتی ہے جس کامنہ نہ باندھا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7443

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی مروی ہے ایک دن سیدنا ابو حمید انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ دودھ کا ایک برتن لے کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بقیع میں تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تونے اسے ڈھانپا کیوں نہیں، اسے ڈھانپ لینا تھا، اگرچہ اس پر کوئی لکڑی رکھ کر ہی ڈھانپ لیتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7444

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا ابو حمید ساعدی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بتایا کہ وہ نقیع مقام سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس ایک دودھ کا پیالہ لائے، جو ڈھانپا ہوا نہ تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تونے اسے ڈھانپا کیوںنہیں، اگرچہ اس پر ایک لکڑی رکھ لاتا۔ ابو حمید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا کہ نبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حکم دیا ہے کہ مشکوں کے منہ پر تسمہ باندھا جائے اور رات کے وقت دروازے بند رکھے جائیں، زکریا راوی نے رات کے الفاظ کا ذکر نہیں کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7445

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ یہ بھی بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھے، آپ نے پانی طلب کیا، ایک آدمی نے کہا: جی میں آپ کو نبیذ پلائوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی کیوں نہیں۔ وہ دوڑتا ہوا گیا اور ایک برتن لے آیا، اس میں نبیذ تھا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تونے اسے ڈھانپا کیوں نہیں، اگرچہ اس پر ایک لکڑی رکھ لیتا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ پی لیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7446

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم صرف ان مشکوں سے پیو، جن کے منہ باندھے گئے ہوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7447

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک کافر مہمان کی میزبانی کی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حکم دیا کہ ایک بکری کا دودھ دوہاجائے، پس اس کا دودھ دوہا گیا، اس کافر نے اس کا دوہا ہوا سارا دودھ پی لیا پھر دوسری کا بھی پی گیا، پھر تیسری کا بھی پی گیا یہاں تک کہ سات بکریوں کا دودھ پی گیا، جب صبح ہوئی تو وہ مسلمان ہو گیا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بکری کا دودھ دوہنے کا حکم دیا، تو اس نے ایک بکری کا دوہا ہوا دودھ پی لیا،پھر آپ نے دوسری کا دودھ دوہنے کا حکم دیا، پس وہ دوسری بکری کا دودھ پورا نہ پی سکا۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مومن ایک انتڑی میں کھاتا ہے اور کافر سات انتڑیوں میں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7448

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مدینہ میں آئے تو میری عمر دس برس تھی اور جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی وفات ہوئی تو میں بیس برس کا تھا، میری ماں اور خالائیں مجھے آپ کی خدمت پر ترغیب دلاتی رہتی تھیں، ایک دن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اندر داخل ہوئے تو ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے اپنی پالتو بکری کا دودھ دوہا اور گھروالے کنوئیں سے اس میں پانی ملایا، ایک دیہاتی آپ کی دائیں جانب تھا اور سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آپ کی بائیں جانب تھے اور سیدنا عمر ایک کونے میں تھے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ دودھ پیا، سیدنا عمر نے کہا: اے اللہ کے رسول! بقیہ دودھ سیدنا ابوبکر کو دے دو، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دیہاتی کو پکڑا دیا اور فرمایا: دائیں جانب والے مقدم ہوتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7449

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دائیں جانب تھا اور سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بائیں جانب تھے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پانی پیااور مجھ سے فرمایا: پانی پینے کی باری تو تمہاری ہے، لیکن اگر تمہاری مرضی ہو تو میں پہلے خالد کو دے دوں؟ میں کہا: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر کسی کو ترجیح نہیں دے سکتا، پس آپ نے برتن مجھے تھما دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7450

۔
۔ سیدنا سعد بن سہل انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس پانی لایا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بائیں جانب بزرگ تھے اور دائیں جانب ایک بچہ تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بچے سے فرمایا: کیا تو مجھے اجازت دے گا کہ میں ان بزرگوں کو یہ پانی دے دوں؟ لیکن اس بچے نے کہا: اللہ کی قسم! میں اپنے نصیب پر کسی کو ترجیح نہیں دوں گا، پس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ پانی والا برتن اس بچے کے ہاتھ میں دے دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7451

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک سفر میں تھے، پانی موجود نہ تھا، پھر اچانک ہمیں پانی مل گیا، لوگوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو پانی پلانا شروع کر دیا، جب بھی وہ آپ کے پاس پانی لاتے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرماتے: قوم کو پلانے والا سب سے آخر میں پیتا ہے۔ آپ نے یہ بات تین بار دہرائی، یہاں تک کہ سب لوگوں نے پانی پیا تو تب آخر میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7452

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن بسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے اورمیری دادی نے تھوڑی سی کھجوریں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں پیش کیں اور کھانا تیار کیا، ہم نے ان کو پانی پلایا، یہاں تک کہ پانی ختم ہو گیا، میں ایک اور پیالہ لے آیا، میں پانی پلانے کی خدمت پر مامور تھا، رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: پیالہ اس تک لے جائو جو آخری ہے، (پھر خود پینا)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7453

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک آدمی کودیکھا کہ وہ کھڑا ہو کر پانی پی رہا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے فرمایا: تو قے کردے۔ اس نے کہا: کیوں؟ آپ نے اس سے فرمایا: کیا تجھے یہ اچھا لگتا ہے کہ تیرے ساتھ بلا پانی پئے؟ اس نے کہا: جی نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر تیرے ساتھ اس نے پانی پیا ہے، جو اس بلے سے بھی بدتر ہے، اور وہ ہے شیطان۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7454

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص کھڑا ہو کر پانی پیتا ہے، اگر اسے معلوم ہو کہ اس کے پیٹ میں کیا داخل ہوا ہے تو وہ قے کر دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7455

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع فرمایا ہے کہ آدمی کھڑا ہو کر پانی پئے۔ لوگ کہتے ہیں : ہم نے سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے پوچھا: کھانا کھا سکتے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: کھانا کھڑے ہو کر کھانا تو اس سے بھی سخت برا اور بدبودار ہے، ابن بکر کے بقول یہ کام زیادہ خبیث ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7456

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے ڈانٹا ہے کہ آدمی کھڑے ہو کر پانی پئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7457

۔
۔ سیدنا ابو زبیر کہتے ہیں: میں نے سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے اس آدمی کے بارے دریافت کیا جو کھڑا ہو کر پانی پیتا ہے، آیا کیا یہ جائز ہے؟ انھوںنے کہا: ہم اسے ناپسند کیا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7458

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا ہے کہ وہ اس بات کی شہادت دیتے تھے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھڑے ہو کر پانی پینے سے ڈانٹا ہے اور اس سے بھی ڈانٹا ہے کہ ہم پیشاب کرتے وقت قبلہ رخ ہوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7459

۔
۔ زاذان بیان کرتے ہیں کہ سیدنا علی بن ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کھڑے ہو کر پانی پیا، لوگوں نے ان کی جانب تعجب انگیز انداز میں دیکھا، انھوں نے کہا: تم کیا دیکھتے ہو، اگر میں کھڑا ہو کر پیتاہوں تو میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کوکھڑا ہو کر پیتے ہوئے دیکھا ہے اور اگر میں بیٹھ کر پیتا ہوں تو میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بیٹھ کر پیتے دیکھا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7460

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر دونوں طرح پانی پیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ننگے پائوں بھی چلتے تھے اورجوتا پہن کربھی اور نماز سے فارغ ہو کر بعض اوقات دائیں جانب مڑتے تھے اور بعض اوقات بائیں طرف۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7461

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے زمزم کا پانی کھڑے ہو کر پیا، اور ایک روایت میں ہے: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھڑے ہو کر ایک ڈول سے آبِ زمزم پیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7462

۔
۔ (دوسری سند)امام شعبی کہتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو آب زم زم پلایا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھڑے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7463

۔
۔ ابوبزری وکیع سدوسی سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں:میں نے سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کھڑے ہو کر پانی پینے کے متعلق دریافت کیا، انہوں نے کہا: ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے زمانہ میں کھڑے ہو کر پیتے تھے اور چلتے ہوئے کھا بھی لیتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7464

۔
۔ مسلم (تابعی) نے سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سوال کیا کہ کیا کھڑے ہو کر پانی پینا جائز ہے، انہوں نے کہا: اے بھتیجے! میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا آپ نے سواری کا گھٹنا باندھا اور اسے بٹھا دیا اور میں اس سواری کی لگام تھامے تھا اور میں نے سواری کی اگلی ٹانگ پر اپنا پائوں رکھا ہوا تھا، قریش کے کچھ افراد آئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ارد گرد جمع ہو گئے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس دودھ کا ایک برتن لایا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ پیا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سواری پر ہی تھے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ اسے پکڑا دیا جو دائیں جانب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے نزدیک تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بھی کھڑے ہو کر پیا تھا اور ساری قوم نے بھی کھڑے ہو کر پیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7465

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مشک کے منہ سے منہ لگا کر پانی پینے سے منع کیا ہے اور اس جانور کا گوشت کھانے سے بھی منع کیا ہے، جسے نشانہ بنا کر مار دیا گیا ہو اور جلالہ کے دودھ سے بھی منع کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7466

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مشک کے منہ سے منہ لگا کر پانی پینے سے منع کیا ہے۔ ایوب راوی کہتے ہیں: مجھے کسی نے بتایا تھا کہ ایک آدمی نے مشک کے منہ سے پانی پیا تھا تو اس سے سانپ نکل آیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7467

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مشک کے منہ کو اوپر کی طرف سے موڑ کر اندر کی جانب سے پانی پینے سے منع فرمایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7468

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم انصار کی ایک خاتون کے گھر داخل ہوئے، اس کے گھر میں لٹکی ہوئی ایک مشک تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کا منہ الٹایا اور کھڑے کھڑے اس سے پانی پی لیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7469

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے میری ماں سیدہ ام سلیم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ان کے پاس آئے، گھر میں ایک مشک لٹک رہی تھی، آپ نے اس سے کھڑے کھڑے پانی پی لیا، میں نے اس مشک کا منہ کاٹ کر اپنے پاس رکھ لیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7470

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے برتن میں سانس لینے اور اس میں پھونک مارنے سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7471

۔
۔ ابن مثنی کہتے ہیں: میںمروان کے پاس تھا، سیدنا ابو سعید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ وہاں تشریف لائے، مروان نے ان سے کہا: کیا تم نے سنا ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پینے (کے برتن) میں سانس لینے سے منع فرمایا ہو؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، اور ایک آدمی نے کہا تھا: اے اللہ کے رسول! میں تو ایک سانس کے دوران پئے جانے والے پانی سے سیراب نہیں ہوتا؟ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے فرمایا: تو پھر پیالے کو منہ سے دور کر کے سانس لے لیا کرو (اور پھر پی لیا کرو)۔ اس نے کہا: اگر مجھے اس میں کوئی تنکا نظر آ جائے تو؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر اسے بہا دیا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7472

۔
۔ سیدنا ابو قتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی پانی پئے تو برتن میں سانس نہ لے،جب بیت الخلاء میں داخل ہو تو دائیں ہاتھ سے استنجا نہ کرے اور جب پیشاب کرے تو آلۂ تناسل کودائیں ہاتھ سے نہ چھوئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7473

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پانی والے برتن میں تین سانس لے کر پانی پیتے تھے اور سیدنا انس بھی تین سانس میں پانی پیا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7474

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پانی پیتے تو (پانی کے دوران) تین سانس لیتے اور فرماتے تھے: یہ انداز زیادہ مزیدار، خوشگوار اور صحت یاب ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7475

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب پانی پیتے تو دو سانس لیتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7476

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: منہ لگا کر پانی نہ پیو، بلکہ اپنی ہتھیلیوں کے ذریعے پانی پیا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7477

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم انصار کے ایک آدمی کے پاس داخل ہوئے، آپ کے ساتھ ایک صحابی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی تھے، اس نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو سلام کہا،نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے فرمایا: کیا تمہارے پاس وہ پانی ہے، جو مشک میں رات رہا ہو، تو وہ لے آئو، وگرنہ ہم منہ لگا کر ہی پی لیں گے۔ وہ آدمی اپنے باغ کو پانی لگا رہا تھا، اس نے کہا: جی میرے پاس وہ پانی ہے، جو رات مشک میں پڑا رہا ہے، وہ دونوں کو یعنی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھی کو ایک چھپر کے نیچے لے گیا اور ایک پیالہ میں پانی ڈالا اور اس میں پالتو بکری سے دودھ دوہ کر ملایا اور پیش کر دیا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پیا بعد میں اس آدمی نے پیا جو آپ کے ساتھ تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7478

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتی ہیں کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس دودھ لایا جاتا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فرماتے: (دودھ کی وجہ سے) گھر میں کتنی برکت ہے یا دو برکتیں ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7479

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن بریدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں: میں اور میرے باپ سیدنا معاویہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے، انہوں نے ہمیں بچھونوں پر بٹھایا اور کھانا کھلایا، پھر ہمارے پاس ایک پینے کی چیز لائی گئی، سیدنا معاویہ نے وہ پی اور میرے ابا جان کو پکڑا دی، میرے ابا جان نے کہا: اسے جب سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حرام قرار دیا ہے میں نے اس وقت سے اسے نہیں پیا، سیدنا معاویہ نے کہا: میں قریش میں سے سب سے زیادہ صاحب جمال ہوں اور سب سے عمدہ دانتوں والا ہوں، میں نے تو اپنی جوانی میں اس جیسی لذت کسی اورچیز میں نہیں پائی،البتہ دودھ میں اس سے زیادہ لذت ہے یا وہ انسان بھی بڑا لذت انگیز لگتا ہے، جو مجھ سے اچھی بات کرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7480

۔
۔ سیدنا ضرار بن ازور ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میرے بعض اہل خانہ نے مجھے دودھ والی اونٹنی دے کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف بھیجا، میں وہ لے کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں اس کو دوہوں، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: (مزید دودھ) کا سبب بننے والا دودھ (تھنوں میں) چھوڑ دیا کر۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7481

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جلالہ بکری کادودھ پینے سے اور باندھ کرنشانہ بنائے گئے جانور کاگوشت کھانے سے اور مشک کے منہ سے منہ لگا کر پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7482

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے مشک میں نبیذ بنایا کرتے تھے، ہم ایک مٹھی بھر منقّی یا کھجور مشک میں ڈال کر اس میں پانی ڈالتے، رات کو بناتے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صبح کو پی لیتے اور دن کو بناتے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رات کو پی لیتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7483

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے مشک میں صبح نبیذ بناتے تھے، ہم اسے ڈھانپتے نہ تھے اور نہ ہی ہم اس میں تلچھٹ باقی رہنے دیتے تھے، جب شام ہوتی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم شام کا کھانا کھا لیتے تو پھر نبیذ پیتے تھے، اگر نبیذ بچ جاتی میں اسے بہا دیتی اور مشک کو دھو دیتی، پھر ہم عشاء کے وقت نبیذ بناتے تھے، جب صبح ہوتی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم صبح کاکھانا کھا کر نبیذ پیتے تھے، اگر نبیذ میں سے کچھ بچ جاتا تو میں اسے بہا دیتی پھر برتن دھویا جاتا۔ مقاتل سے پوچھا گیا: کیا اس حدیث میں مشک دو مرتبہ دھونے کا ذکر ہے، انھوں نے کہا: جی ہاں، دو مرتبہ دھونے کا ذکر ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7484

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے منقّی ملا کر پانی بنایا جاتا تھا، آپ اسے اس دن، دوسرے دن اور تیسرے دن کی شام تک پیتے، اس کے بعد اس کے بارے میں حکم دیا جاتا کہ وہ کسی کو پلا دیا جائے یا پھر بہا دیا جائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7485

۔
۔ عکرمہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ایک آدمی نے دریافت کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے نبیذ کے متعلق بتائیں، انہوں نے کہا: جو نبیذ رات کو بنایا جاتا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسے دن میں پی لیتے اور جو دن کو بنایا جاتا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وہ رات کو پی لیتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7486

۔
۔ ابراہیم بن سعد کہتے ہیں: میں سفیان کے پاس حاضر ہوا اور میں نے ان سے سوال کیا یا ان سے نبیذ کے متعلق پوچھا گیا، انہوں نے کہا: کھجور کھا لو اور بعد میں پانی پی لو، تمہارے پیٹ میں نبیذ بن جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7487

۔
۔ صہیرہ بنت جیفر کہتی ہیں: ہم نے حج کیا، پھر ہم مدینہ واپس لوٹیں اورہم ام المؤمنین سیدہ صفیہ بنت حیی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس آئیں، ہم نے ان کے پاس کوفہ کی رہنے والی عورتوں موجود پائیں، انہوں نے ہم سے کہا: اگر چاہو تو تم سوال کرو، ہم سنتی ہیں اور اگر چاہو تو ہم سوال کرتی ہیں اور تم سنو، ہم نے کہا: تم سوال کرو ، انہوں نے میاں بیوی اور حیض کے متعلقہ کچھ امور دریافت کئے اور پھر انہوں نے مٹکے (اور گھڑے وغیرہ) میں بنائے جانے والے نبیذ کے بارے میں دریافت کیا،سیدہ صفیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے کہا: عراق والیو! تم نے مٹکے کے نبیذ کے بارے میں بہت زیادہ تکرار کیا ہے، اس میں تم پر کوئی حرج نہیں کہ کھجور پکا لو، پھر اسے ہاتھ سے مل دو اور صاف کرکے اسے مشک میں رکھ لو اور پھر اس کا تسمہ بند کر دو اور جب وہ خوشگوار ہو جائے تو اسے پی لو اور اپنے خاوند کو بھی پلائو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7488

۔
۔ سیدنا فیروز دیلمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم انگوروں کے مالک ہیں، اب شراب کی حرمت نازل ہوچکی ہے، اب ہم انگوروں کا کیا کریں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ان کا منقّی تیار کر لیا کرو۔ اس نے کہا: پھر ہم منقی کا کیا کریں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے صبح پانی میں ڈالو اورشام کے کھانے کے ساتھ پیو اور شام کو پانی میں ڈالو اور صبح کو پی لو۔ میں نے کہا: آپ کو معلوم ہے ہم جس قوم سے ہیں، ان میں سے ہم ہی ایمان لائے ہیں، ہماری قوم ایمان نہیں لائی، نیز آپ جانتے ہیں کہ ہم کافر قوم کے درمیان رہتے ہیں، اب ہمارا ولی کون ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ اور اس کا رسول۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے یہی کافی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7489

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ہاں تشریف لائے اورسیدنا اسامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پیچھے سوار تھے، ہم نے آپ کو مشک میں بنا ہوا نبیذ پلایا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پیا اور فرمایا: بہت اچھا ہے، نبیذ اس طرح بنایا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7490

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے ایک مشک میں نبیذ بنایا جاتا تھا، جب مشک میسر نہ ہوتی تو پتھر کے ایک برتن میں نبیذ بنایا جاتا تھا اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے بنائے ہوئے برتن، تنا کرید کر بنائے ہوئے برتن، مٹکوں میں اور تارکول والے برتن میں نبیذ بنانے سے منع کیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7491

۔
۔ حسین بن عبد اللہ اور دائود بن علی بن عبد اللہ بن عباس دونوں کمی بیشی سے بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو آواز دی اور ان کے ارد گرد لوگ بھی بیٹھے ہوئے تھے، اس نے کہا: یہ نبیذ استعمال کرکے تم سنت پر عمل کے آرزو مند ہو یا یہ دودھ اور شہد کی بہ نسبت اسے استعمال کرنے میں آسانی سمجھتے ہو؟ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سیدنا عباس کے ہاں آئے اور فرمایا: مجھے کچھ پلائو۔ انہوں نے کہا: نبیذ توبنایا گیا ہے، لیکن اسے انگلیوں سے ملا گیا ہے اور میل کچیل والا سا ہے، کیا ہم آپ کودودھ یا شہد نہ پلا دیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہی کچھ پلا دو، جو تم لوگوں کو پلا رہے ہو۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم آئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ مہاجر ین و انصار میں سے بعض لوگ بھی موجود تھے، دو مشکیں نبیذ کی لائی گئیں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پینے کے دوران جلدی سے اپنا سر اقدس اوپر اٹھایا اور فرمایا: تم نے بہت اچھا کیا، اس طرح بنایا کرو۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اس پر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی رضا مندی کااظہار مجھے اس سے زیادہ اچھا لگتا ہے کہ دودھ اور شہد سے یہ گھاٹیاں بہنے لگیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7492

۔
۔ سیدنا ابو موسی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے یمن کی طرف بھیجا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وہاں کچھ (مخصوص) مشروبات پائے جاتے ہیں، میں ان میں سے کون سے پی سکتا ہوں اور کون سے ترک کروں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ کونسے (مشروبات) ہیں؟ میں نے کہا: وہ بتع اور مزر ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم انہیں پہچان نہ سکے کہ وہ کون کون سے ہیں، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بتع اور مزر کسے کہتے ہیں؟ میں نے کہا: بتع مکئی کی نبیذ ہے، اس کو پکایا جاتا ہے، یہاں تک کہ وہ بتع بن جاتی ہے اور شہد کی نبیذ کو مرز کہتے ہیں۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بس، نشہ آور مشروب نہیں پینا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7493

۔
۔ (دوسری سن) سیدنا ابو موسیٰ اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا ابو موسیٰ اشعری اورسیدنا معاذ بن جبل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو یمن کی جانب نمائندے بنا کر بھیجا اور انہیں حکم دیا کہ آسانی کرنا، تنگی نہ کرنا، خوش خبری دینا، نفرت نہ دلانا اور آپس میں اتفاق سے چلنا اختلاف نہ کرنا۔ سیدنا ابو موسیٰ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم ایسی سرزمین میں ہیں جس میں شہد سے شراب تیار کی جاتی ہے،جسے بتع کہتے ہیں اور ایک جو سے شراب تیار کی جاتی ہے، جسے مزر کہا جاتا ہے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7494

۔
۔ سیدنا عبادہ بن صامت ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے ایک گروہ شراب کو اس طرح حلال تصور کر لے گا کہ وہ اس کا نام تبدیل کر لے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7495

۔
۔ ابن محیریز ، ایک صحابی سے بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے کچھ لوگ اس طرح شراب پئیں گے کہ اس کا نام تبدیل کر دیں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7496

۔
۔ ابو عبد اللہ جسری سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا معقل بن یسار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مشروب کے متعلق دریافت کیا،انہوں نے کہا: اس وقت کی بات ہے جب ہم مدینہ میں تھے، وہاں کھجوریں بہت زیادہ ہوتی تھیں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمارے لیے وہ مشروب حرام قرار دیا تھا، جو کھجوروں سے تیار ہوتا تھا جسے فضیخ کہتے تھے، معقل کے پاس ایک آدمی آیا اور اس نے ان سے سوال کیا کہ میری بوڑھی ماں ہے، وہ بہت عمر رسیدہ ہے، وہ کھانا نہیں کھا سکتی، کیا ہم اسے نبیذ پلا سکتے ہیں؟ سیدنا معقل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے اسے منع کر دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7497

۔
۔ ثابت بنانی کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے دریافت کیا کہ کیا مٹکے میں بنایا گیا نبیذ پینے سے منع کیا گیا ہے؟ انہوں نے کہا: لوگوں کا خیال تویہی ہے، میں نے کہا: یہ کس کا خیال ہے؟ کیا یہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا خیال ہے؟ انھوں نے کہا: لوگوں کا خیال یہی ہے کہ اس سے منع کیا گیا ہے، میں نے کہا: اے ابو عبد الرحمن! کیا آپ نے یہ بات نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہے؟ انھوں نے کہا: لوگوں کا خیال یہی ہے، اس دن اللہ تعالی نے ان کو مجھ سے در گزر کروا دیا، وگرنہ جب کوئی ان سے یہ کہتا کہ آیا تم نے یہ بات رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہے تو وہ غضبناک ہو جاتے تھے اورکہنے والے کو سخت جھنجھوڑا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7498

۔
۔ سیدنا سوید بن مقرن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں مٹکے میں بنایا ہوا نبیذ لے کر آیا اور میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس کے بارے میں دریافت کیا،آپ نے مجھے منع فرما دیا تو میں نے سرے سے وہ مٹکا ہی توڑ دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7499

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مٹکے میں بنائے گئے نبیذ سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7500

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سبز مٹکے میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے، ثابت کہتے ہیں: میں نے کہا: سفید مٹکے کا کیا حکم ہے؟ انہوں نے کہا: مجھے اس بارے معلوم نہیں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7501

۔
۔ ام المومنین سیدنا صفیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اسی طرح بیان کرتی ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7502

۔
۔ امام قتادہ رحمہ اللہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مٹکے میں بنائے گئے نبیذ کے بارے دریافت کیا، انہوں نے کہا: اس بارے میں میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کچھ نہیں سنا۔ قتادہ کہتے ہیں کہ سیدنا انس اسے ناپسند کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7503

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: شراب ان دو درختوں کھجور اور انگور سے بنائی جاتی ہے۔ مزید نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کھجور اور منقی دونوں کو اکٹھے ملا کر نبیذ نہ بنائو، کچی کھجور اور پختہ کھجور کو ملا کر نبیذ بنائو، البتہ ان میں سے ہر ایک کا علیحدہ علیحدہ نبیذ بنا لیا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7504

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کچی کجھور اور پختہ کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے اور منقّی اور کجھور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے اور یمن والوں کو لکھا کہ وہ منقی اور کھجور کو ملا کر نبیذ نہ بنایا کریں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7505

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مٹکا میں نبیذ بنانے اور کجھور اور انگور کو ملا کر نبیذ بنانے اور کچی اور پختہ کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7506

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بسر کھجور کی نبیذ سے منع فرمایا، یہ وہ کھجور ہے، جو پکنے کے بعد سرخ یا زرد ہو اجاتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7507

۔
۔ سیدنا ابوقتادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تر کھجور اور کچی کھجور اور خشک کھجور اور منقی کو ملا کر نبیذ نہ بنایا کرو، بلکہ ہر ایک کا الگ الگ نبیذ بنایا کرو۔ یحییٰ بن کثیر کہتے ہیں: میں نے اس بارے میں عبد اللہ بن ابی قتادہ سے سوال کیا،انہوں نے اس کے متعلق مجھے اپنے باپ سے بیان کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7508

۔
۔ سیدہ کبشہ بنت مریم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نے ام المومنین سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے سوال کیا کہ مجھے وہ بات بتائو جس سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے گھر والوں کو منع کیا تھا، انہوں نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں گٹھلیاں پکا کر کھانے سے اور منقّی اور کھجور ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرمایاہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7509

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے بنے ہوئے برتن، مٹکا، تارکول والے برتن اور تنا کرید کربنائے ہوئے برتن سے منع فرمایا، نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کچی اور پختہ کھجور ملا کر نبیذ بنانے سے بھی منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7510

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس ایسے آدمی کو لایا گیا، جو نشے میں تھا، اس نے کہا: میں نے تو منقی اور کھجور ملا کر نبیذ بنا کر پیا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے حد لگائی اور ان دونوںکو ملا کر نبیذ بنانے سے منع فرما دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7511

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خبرد ارمزات حرام ہے۔ اور مزات یہ ہے کہ خشک کھجور اور پکی ہوئی تازہ کھجور ملا کر نبیذ بنایا جائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7512

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ انھوں نے تنہا بسر کھجور سے نبیذ بنانے کو بھی مکروہ سمجھا ہے اور انھوں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مزات سے منع فرمایا ہے، پس میں صرف بسر کی نبیذ کو بھی ناپسند کرتا ہوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7513

۔
۔ زاذان سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: ہمیں وہ برتن بتائو، جن سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع فرمایا ہے، چونکہ ہماری اورتمہاری زبان میں فرق ہے، اس لیے ہماری لغت میں وضاحت کرنا، سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: آپ نے حَنْتَم سے منع فرمایا، جسے مٹکا کہتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مُزَفّت سے منع فرمایا، یہ برتن تار کول لگایا ہوا ہوتا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دُبّائ سے منع فرمایا، یہ کدو سے بنایا جاتا ہے، اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نَقِیر سے منع فرمایا ہے، یہ برتن کھجور کا تنا کرید کر بنایا جاتا ہے،میں نے کہا: پھر ہم کس چیز میں مشروب پئیں؟ انھوں نے کہا: مشکوں میں سے، محمد بن جعفر راوی کے الفاظ یہ ہیں: اور ہمیں حکم دیا کہ ہم مشکوں میں نبیذ بنایا کریں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7514

۔
۔ قیس بن حبتر کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سفید، سبز اور سرخ مٹکے کے بارے میں دریافت کیا، انہوں نے کہا: اس کے متعلق سب سے پہلے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے عبد القیس کے وفد نے سوال کیا تھا، انہوں نے کہا: ہم آٹا یا ستو وغیرہ حاصل کرتے ہیں، اب ہم کون سی مشکوں میں نبیذ بنایا کریں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم لوگ کدو کرید کر بنایا ہوا برتن، تار کول لگایا ہوا برتن، تنا کرید کر بنایا ہوا برتن اورمٹکا کو مشروب کے لیے استعمال نہ کرو، البتہ مشکوں میں بنایا ہوا نبیذ پیا کرو۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے شراب، جوا اور طبل بجانا حرام کیا ہے اورہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ سفیان کہتے ہیں: میں نے علی بن بذیمہ سے پوچھا کہ طبل کیا ہے؟ انھوں نے کہا: ڈھولک بجانا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7515

۔
۔ فضیل بن زید رقاشی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم سیدنا عبد اللہ بن مغفل ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس تھے، ہم نے شراب کا ذکر کیا، انہوں نے کہا: شراب حرام ہے، میں نے کہا: شراب حرام ہونے کا تو کتاب اللہ تعالی میں بھی آتا ہے، انہوں نے کہا: پھر تم کیا پوچھنا چاہتے ہو، تم وہ سننا چاہتے ہو جو میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا ہے، تو پھر سنو، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے بنائے ہوئے برتن، مٹکے اور تارکول لگائے ہوئے برتن کے استعمال سے منع کیا ہے۔ میں نے کہا: حَنْتَم کیا ہوتا ہے؟ انھوں نے کہا: ہر سبز اور سفید مٹکا، میں نے کہا: مُزَفّت کیا ہے، انھوں نے کہا: ہر وہ مشک، جس پر تارکول ملا گیا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7516

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مٹکے میں سے، کدو سے تیار شدہ برتن میں سے اور تار کول لگے ہوئے برتن میں سے مشروب نہ پیو، مشک سے پی لیا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7517

۔
۔ ابو حکم سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سوال کیا کہ مٹکے میں بنائے گئے نبیذ کے متعلق کیا حکم ہے؟ انہوں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مٹکے میں بنائے گئے اورکدو سے تیارشدہ برتن میں بنائے گئے نبیذ پینے سے منع فرمایا ہے اور جسے یہ بات اچھی لگے کہ وہ اس چیز کو حرام قرار دے جو اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے حرام قرار دی ہے تو وہ نبیذ کو بھی حرام قرار دے، یہ ابو حکم کہتے ہیں: میں نے ابن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بھی دریافت کیا تو انہوں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے تیارشدہ برتن اور مٹکے میں سے نبیذ پینے سے منع کیا ہے، کہتے ہیں: پھر میں نے ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے دریافت کیا، انہوں نے بیان کیا کہ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے تیار شدہ برتن اور تارکول سے تیار شدہ برتن کے استعمال سے منع کیا ہے اور کہتے ہیں: میرے بھائی نے سیدنا ابو سعید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بیان کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مٹکے اور کدو سے تیار شدہ برتن کو اورتار کول لگے برتن کو استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے، کچی کھجور اور پختہ کھجور ملا کر نبیذ بنانے سے بھی منع کیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7518

۔
۔ ابو حاضر بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مٹکے میں نبیذ بنانے کے متعلق سوال کیا گیا، انہوں نے کہا: اللہ تعالی اور اس کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منع کیا ہے، اب وہ آدمی ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گیا، جو سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا تھا، وہ ان سے بیان کیا، ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: انہوں نے درست کہا ہے، آدمی نے ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے دریافت کیا کہ کون سا مٹکا ہے، جس کے استعمال کرنے سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع کیاہے؟ انھوں نے کہا: ہروہ مٹکا جو مٹی سے بنایا جائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7519

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے تیار شدہ برتن، مٹکے،تنے کو کرید کر بنائے گئے برتن اورتار کول لگائے ہوئے برتن کو استعمال کرنے سے منع کیا ہے، اور کچی کھجور اور پختہ کھجور کو ملا کر نبیذ بنانے سے بھی منع فرمایا ہے، سعید بن جبیر کہتے ہیں: میں نے ابن عباس سے کہا: آپ بتائیں کہ ایک آدمی سبز مٹکے میں نبیذ بناتا ہے اوروہ شیشی کی مانند صاف ہے اور اسے رات کو پیتا ہے، کیا یہ جائز نہیں ہے؟ انہوں نے کہا: جس سے تمہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع فرمایا ہے، کیا تم اس سے باز نہیں آؤ گے؟
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7520

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تنے سے کرید کر تیار شدہ برتن، کدو سے تیار شدہ برتن اور تارکول لگے برتن میں نبیذ بنانے سے منع فرمایا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: صرف اس برتن سے پیو، جس پر تسمہ باندھا ہوا ہو۔ لوگوں نے اونٹوں کی کھال سے مشکیں تیار کریں اور ان پر مشک کی گردن کے قریب بکریوں کے چمڑے لگا دیئے، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو عمل کی خبر ہوئی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم صرف اس مشک سے پی سکتے ہو، جس کے اوپر والا حصہ بکری کے چمڑے کا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7521

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چند برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا ہے، مگروہ برتن جائزہے جس کا سرا تسمہ سے باندھا گیا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7522

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کدو سے تیار شدہ برتن اورتارکول لگے ہوئے برتن استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے، ابو عبد الرحمن کہتے ہیں: میں نے اپنے باپ سے سنا ، انھوں نے کہا کہ کوفہ میں سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی اس حدیث سے زیادہ صحیح حدیث اور کوئی نہیں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7523

۔
۔ مالک بن عمیر کہتے ہیں: میں سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس بیٹھاہوا تھا، صعصعہ بن صوحان آئے، انھوں نے سلام کیا اور پھر وہ کھڑے ہو گئے اور کہا: اے امیر المومنین! ہمیں اس چیز سے منع کر دو، جس سے آپ کو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے منع کیا ہے، انہوں نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں کدو سے تیار شدہ برتن، مٹکے اور تارکول لگے ہوئے برتن کو استعمال کرنے سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7524

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مٹکے، کدو سے تیار شدہ برتن، درخت تنے سے کرید کر بنائے گئے برتن اور تارکول لگے برتن کے استعمال سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7525

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ عبد القیس کا وفد جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کو مٹکے، تنا کرید کر تیار کردہ برتن، تارل کول لگے برتن اور وہ مشک، جس کا منہ کاٹ دیا گیا ہو، کے استعمال سے منع کیا تھا، نیز آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اپنی مشک میں نبیذ بنائو اور اس کا تسمہ باندھو اورعمدہ میٹھا نبیذ پیو۔ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے ان کی معمولی سی اجازت دے دو، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا ہاتھ کشادہ کرتے ہوئے اسے اشارہ دیا اگر تجھے تھوڑی سی اجازت دی تو پھر یہ کام بڑھ جائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7526

۔
۔ سیدنا سمرہ بن جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھڑے ہو کر خطبہ ارشاد فرمایا اور کدو سے تیار شدہ برتن اورتار کول لگے برتن کے استعمال سے منع فرما دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7527

۔
۔ یحییٰ بن غسان تیمی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میرے ابا جان اس وفد میں تھے، جو عبد قیس میں سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا تھا، آپ نے انہیں ان چار برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا تھا، وہ کہتے ہیں: ہم نے ان برتنوں کا استعمال چھوڑ دیا تھا، لیکن ہم وبا زدہ ہو گئے تھے، جب ہم آئندہ سال آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے تو ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے ان برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا ہے اور ہمارا علاقہ وبائی ہے، ہم وباء زدہ ہو گئے ہیں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اب جس برتن میں چاہو نبیذ بنا سکتے ہو، بس نشہ آور چیز نہ پینا،
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7528

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب عبد القیس کاوفد آیا تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہرآدمی اپنی ذات کا خود ذمہ دارہے، ہرقوم جس برتن میں چاہے پئے، البتہ نشہ آور نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7529

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں جب وفد عبد القیس آیا تھا، میں بھی اس وقت حاضر تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں ان برتنوں میں سے پینے سے منع فرمایا: کدو سے تیار شدہ برتن، تارکول لگا مٹکا اور تنا سے تیار شدہ، ایک آدمی کھڑا ہوا اور اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! لوگوں کے پاس اور برتن نہیں ہیں، سیدنا ابوہریرہ کہتے ہیں: میں نے دیکھا نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو لوگوں کی حالت پر ترس آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ان برتنوں میں پیو جتنا تمہاری مرضی، بس جب نشہ پیدا ہو جائے تو پھرچھوڑ دینا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7530

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان برتنوں سے پینے پر پابندی لگائی تو انصارکہنے لگے: ان کے استعمال کے بغیر ہمارے لیے کوئی چارہ کار نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر کوئی حرج نہیں استعمال کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7531

۔
۔ سیدنا بریدہ بن حصیب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میںنے تمہیں تین چیزوں سے منع کیا تھا، قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا، لیکن اب میں یہ حکم دیتا ہوں کہ ان کی زیارت کیا کرو، کیونکہ ان کی زیارت سے نصیحت اور عبرت حاصل ہوتی ہے، اور میں نے تمہیں تین دن سے زیادہ قربانیوں کا گوشت کھانے سے منع نہیں کیا تھا، اب کھائو اور ذخیرہ کرو اور میں نے تمہیں ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع کیا تھا ، اب تم ہرقسم کے برتن سے پیو، بس حرام نہ پینا۔ ایک روایت میں ہے: میں نے تمہیں مٹکے میں نبیذ بنانے سے منع کیا تھا، اب تم ہر برتن میں نبیذ بنا سکتے ہو، بس ہر نشہ آور مشروب سے اجتناب کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7532

۔
۔ (دوسری سند) آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے تمہیں قبروں کی زیارت سے منع کیا تھا، اب محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس کی ماں کی قبر کی زیارت کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے اور میں نے تمہیں چند برتنوں سے منع کیا تھا، جبکہ برتن کسی چیز کو حلال یا حرام نہیں کر سکتے (اس لیے تم ان کو استعمال کیا کرو)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7533

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بھی اسی طرح حدیث مروی ہے، البتہ اس میں ہے: میں نے تمہیں برتنوں سے منع کیا تھا ، پس اب ان میں پی سکتے ہو، البتہ ہر نشہ آور چیز سے اجتناب کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7534

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی سیدنا علی کی مانند روایت بیان کرتے ہیں، البتہ اس میں ہے: میں نے تمہیں ان برتنوں میں نبیذ بنانے سے روکا تھا، اب جیسے چاہو جائز مشروب پی سکتے ہو، البتہ نشہ آور نہ پینا اور جو چاہے کہ اپنی مشک میں گناہ بند کرے بے شک وہ نشہ آور مشروب رکھ لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7535

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن مغفل مزنی رضی ا للہ عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مٹکے کی نبیذ سے منع فرمایا تھا تو میں اس وقت آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں حاضر تھا اور جب آپ نے رخصت دی تھی، تب بھی میں حاضر تھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا تھا: البتہ نشہ آور چیز سے اجتناب کرنا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7536

۔
۔ سیدنا صحار عبدی سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں بہت زیادہ بیمار رہنے والا آدمی ہوں، مجھے اجازت دیں کہ میں اپنے مٹکے میں نبیذ بنا لیا کروں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں اجازت دے دی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7537

۔
۔ عاصم نے بیان کیا کہ جس نے یہ بیان کیا ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نبیذ پینے کی ممانعت کے بعد اس کی اجازت دی تھی، وہ بیان کرنے والے منذر ابو حسان ہیں۔ انہوں نے یہ سمرہ بن جندب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بیان کیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7538

۔
۔ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: گندم سے شراب بنتی ہے، کھجور سے شراب ہوتی ہے، جو سے شراب تیار کی جاتی ہے، منقّی سے شراب ہے اور شہد سے شراب تیار کی جاتی ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7539

۔
۔ سیدنا نعمان بن بشیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: منقّی، کھجور، گندم، جو اور شہد سے شراب بنائی جاتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7540

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: شراب ان دو درختوں کھجور اور انگور کے پھلوں سے بنائی جاتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7541

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان فرماتی ہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بتع کے متعلق سوال کیا گیا، بتع شہد سے بنائی گئی نبیذ کو کہتے ہیں اور یمن والے یہ مشروب پیتے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر وہ مشروب جو نشہ آور ہے، وہ حرام ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7542

۔
۔ عیینہ بن عبد الرحمن کہتے ہیں کہ ایک آدمی سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس آیا اور کہا: میں خراسان کارہنے والا ہوںاور ہماراعلاقہ ٹھنڈا ہے، پھر اس نے مشروبات کی کئی قسمیں بیان کیں، انہوں نے کہا: جو چیز بھی نشہ دے، تو اس سے اجتناب کر، وہ منقّی سے بنی ہو یا کھجورسے ہو یا کوئی بھی ہو۔ اس نے کہا: مٹکے میں بنائی گئی نبیذ کے متعلق کیا خیال ہے؟ ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مٹکے میں بنائی گئی نبیذ سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7543

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور جو چیز نشہ پیدا کرے، اس کی معمولی مقدار بھی حرام ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7544

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز شراب ہے اورہر شراب حرام ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7545

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو چیز زیادہ مقدار میں نشہ پیدا کرتی ہے، اس کی معمولی مقدار بھی حرام ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7546

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے بھی اسی طرح کی حدیث ِ نبوی بیان کی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7547

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس چیز کا ایک فرق نشہ پیدا کر دے، اس سے ایک لپ بھر پینا بھی حرام ہو گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7548

۔
۔ سیدہ ام سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہر نشہ آور چیز اور ہرفتور پیدا کرنے والی چیز سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7549

۔
۔ مختار بن فلفل کہتے ہیں: میں نے سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے برتنوں میں مشروب پینے کے متعلق سوال کیا، انہوں نے کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تارکول والے برتن سے منع کیا ہے اور فرمایا: ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ میں نے کہا کچ اور شیشے کے برتن کے متعلق کیا خیال ہے؟ انہوں نے کہا: ان کے استعمال میں کوئی حرج نہیں ہے، میں نے کہا: کچھ لوگ انہیں ناپسند کرتے ہیں، انہوں نے کہا: جو چیز تجھے شک میں ڈالتی ہے، اسے اس وقت تک چھوڑ دو، جب تک کہ شک ختم نہ ہو جائے اور بے شک ہر نشہ آور چیز حرام ہے۔ میں نے کہا: آپ سچ کہتے ہیں کہ نشہ آور چیز حرام ہے، لیکن کھانے کے بعد اگر ایک دو گھونٹ پی لیں تو؟ انہوں نے کہا: جو چیز زیادہ مقدار میں نشہ پیدا کر دے، اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہے، شراب انگور سے ہوتی ہے، کھجور سے ہوتی ہے، شہد سے ہوتی ہے، گندم سے ہوتی ہے، جو سے ہوتی ہے، مکئی سے ہوتی ہے، ان میں سے جو بھی تو شراب بنائے گا، یہ وہ شراب ہے جسے اللہ تعالیٰ نے حرام قرار دیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7550

۔
۔ سیدہ ام حبیبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ یمن کے کچھ لوگ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے، آپ نے انہیں نماز، سنتوں اور فرضوں کی تعلیم دی، انھوں نے کہا: ہمارا ایک مشروب ہے، جسے ہم گندم اور جو سے تیار کرتے ہیں، اس کے بارے میں کیا حکم ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جسے غبیراء کہتے ہیں؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو نہ کھانا۔ دو دن کے بعد پھر انہوں نے ذکر کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہی غبیرائ؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو استعمال نہیں کرنا۔ جب یہ لوگ جانے لگے تو انھوں نے اس کے متعلق پھر سوال کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ غبیرائ؟ انہوں نے کہا: جی ہاں! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس کو نہیں کھانا۔ وہ کہنے لگے: وہ لوگ تو اس کو نہیں چھوڑیں گے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو اس کو نہ چھوڑے، اس کی گردن اڑا دینا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7551

۔
۔ قیس بن سعد بن عبادہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک میرے رب نے میرے اوپر شراب، ڈھولک بجانا اور رومیوں والا جوا کھیلنا حرام کیا ہے اور غبیراء سے بچو، (یہ غبیراء جو گندم اور جو سے تیار کی جاتی ہے) یہ پوری دنیا کی شرابوں کا ایک تہائی حصہ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7552

۔
۔ سیدنا ویلم حمیری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا کہ ہماری سر زمین ٹھنڈک والی ہے اور ہماری محنت بہت سخت ہے، ہم گندم سے ایک شراب تیار کرتے ہیں، جس کے ذریعہ ہم قوت حاصل کرتے ہیں تاکہ عملی مشقت اور علاقے کی ٹھنڈک پر قابو پائیں، اس کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا وہ نشہ آور ہے؟ میں نے کہا: جی وہ نشہ آور تو ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس سے اجتناب کرو اور اسے نہ پیو۔ میں سامنے سے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور یہی سوال دوہرایا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا وہ نشہ دیتی ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس سے بچو۔ میں نے کہا: لوگ تو اسے نہیں چھوڑیں گے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر نہ چھوڑیں تو انہیں قتل کر دو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7553

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جیشان کا ایک آدمی آیا، جیشان یمن کا علاقہ ہے، اس نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے ایک شراب کے متعلق دریافت کیا، جسے وہ پیتے تھے، وہ ان کے ہاں تیار کی جاتی تھی، اس کا نام مزر تھا، وہ مکئی سے تیار کرتے تھے، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا وہ نشہ آور ہے؟ اس نے کہا: جی ہاں،نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر نشہ آور چیز حرام ہے اور یہ اللہ تعالی کا عہد ہے کہ جونشہ آور چیز پئے گا، وہ اسے طینہ الخبال سے پلائے گا۔ لوگوں نے دریافت کیا: اے اللہ کے رسول! طینۃ الخبال کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دوزخیوں کا پسینہ ہے یا ان کے زخموں سے بہنے والا مادہ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7554

۔
۔ شراحیل بن بکیل کہتے ہیں: میں نے سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے کہا: میرے مصر میں کچھ رشتہ دار رہتے ہیں، وہ انگور سے شراب تیار کرتے ہیں، انھوں نے کہا: کیا مسلمانوں میں سے بھی کوئی یہ کام کرتا ہے؟ میں کہا: جی ہاں، انہوں نے کہا: یہودیوں کی طرح کی روش اختیار نہ کرو، ان پر چربی حرام قرار دی گئی، لیکن انہوں نے اسے فروخت کیااور اس کی قیمت کھانا شروع کر دی۔ میں نے کہا: آپ کا اس آدمی کے بارے میں کیا خیال ہے، جو انگور کا ایک گچھا لیتا ہے اور اسے نچور کر پی لیتا ہے؟ انھوں نے کہا: اس میں کوئی حرج نہیں ہے، پھر جب میں چلا تو انھوں نے کہا: جس چیز کا پینا حلال ہے، اس چیز کا فروخت کرنا بھی حلال ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7555

۔
۔ سیدنا علی بن ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ بدر کے دن مال غنیمت میں سے انھوں نے ایک اونٹنی حاصل کی اورنبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک دوسری اونٹنی بھی ان کو عطا کر دی، میں نے دونوں اونٹنیوں کو ایک انصاری کے گھر کے دروازے کے سامنے بٹھا دیا، میرا ارادہ تھا کہ میں ان پر اذخرگھاس لاد کر لایا کروں گا اور اسے فروخت کرکے سیدہ فاطمہ سے شادی کے بعد ولیمہ میں رقم استعمال کروں گا، اس کام پر میرے ساتھ بنو قینقاع کا ایک سنار بھی شریک تھا، سیدنا حمزہ بن مطلب اس گھر میں شراب پی رہے تھے، (جب وہ نشے میں آئے) تو وہ تلوارپکڑ کر جوش میں آ گئے اور ان دونوں اونٹنیوں کی کوہانیں کاٹ لیں، ان کی کوکھیں پھاڑ ڈالیں اور ان کے جگر اور کوہان کاٹ کر انہیں لے گئے، میں نے جب یہ منظر دیکھا تو نہایت پریشان ہوا، میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا، آپ کے پاس سیدنا زید بن حارثہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی تھے، میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس سانحہ کی اطلاع دی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم باہر تشریف لائے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ سیدنا زید بھی تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سیدنا حمزہ کے پاس داخل ہوئے اور انہیں سخت سرزنش فرمائی، سیدنا حمزہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے نظر گھمائی اور کہا: تم سب میرے باپ کے غلام ہو، یہ منظر دیکھ کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پچھلے پائوں واپس آ گئے اور گھر سے باہر تشریف لے آئے، یہ واقعہ شراب کی حرمت سے پہلے کا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7556

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ایک باڑے کی طرف گئے، میں بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھا، میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دائیں جانب تھا، جب سیدنا ابوبکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آئے تو میں پیچھے ہٹ گیا اور اب وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی دائیں جانب تھے اور میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بائیں جانب تھا، پھر سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ آ گئے تو پھر میں علیحدہ ہوگیا اور اب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی بائیں جانب سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ تھے۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم باڑے میں آئے تو باڑے میں کچھ مشکیں تھیں, جن میں شراب تھی۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: مجھ سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے چھری لانے کا کہا اور چھری کے لیے مُدْیَۃ کا لفظ استعمال کیا، مجھے اس دن اس لفظ کا علم ہوا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حکم دیا اور مشکیں کاٹ دی گئیں، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا شراب، اس کے پینے والے،پلانے والے، فروخت کرنے والے، خریدنے والے، اٹھانے والے، جس کی طرف اٹھا کر لے جائی گئی، نچڑوانے والے، نچوڑنے والے اور اس کی قیمت کھانے والے، ان سب افراد پر لعنت کی گئی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7557

۔
۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے دنیا میں شراب نوشی کی اور پھر اس سے توبہ نہ کی، تو وہ آخرت میں محروم رہے گا اور اسے یہ شراب نہیں پلائی جائے گی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7558

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: احسان جتانے والا ،ہمیشہ شراب نوشی کرنے والا جنت میں داخل نہیں ہوں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7559

۔
۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تین آدمی جنت میں داخل نہیں ہو ں گے، ہمیشہ شراب نوشی کرنے والا، قطع رحمی کرنے والا اور جادو کی تصدیق کرنے والا اور جو ہمیشہ شراب نوشی کرتے ہوئے فوت ہو گا، اسے اللہ تعالی غوطہ نہر سے پلائیں گے۔ کسی نے کہا:غوطہ نہر کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ نہر بدکار عورتوں کی شرمگاہوں سے جاری ہو گی، ان کی شرمگاہوں کی بدبو سے دوزخی بھی اذیت میں ہوں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7560

۔
۔ عبد اللہ بن دیلمی کہتے ہیں: میں سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس داخل ہوا، وہ طائف میں اپنے وہط نامی ایک باغ میں تھے،ان کے پہلو میں قریش کا ایک نوجوان بیٹھا ہوا تھا، جس پر شراب نوشی کی تہمت تھی، میں نے کہا: اے عبد اللہ ! مجھے آپ سے ایک حدیث پہنچی ہے کہ جس نے شراب کا ایک گھونٹ پیا، اللہ تعالیٰ چالیس دن تک اس کی توبہ قبول نہیں کرتے اور بدبخت وہ جو ماں کے پیٹ ہی سے بدبخت ہو اور جو بیت المقدس میں آئے، جبکہ اس کا یہ آنا صرف نماز کے لیے ہو، تو وہ اپنی خطائوں سے اس طرح نکل جاتا ہے، جس طرح آج اس کی ماں نے اسے جنم دیا ہو، جب اس نوجوان نے شراب کی سزا کا ذکر سنا تو اس نے سیدنا عبد اللہ کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ کھینچ لیا اور چل دیا، پھر سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میں کسی کو اپنے اوپر وہ بات کہنے کی اجازت نہیں دے سکتا، جو میں نے نہیں کہی، میں نے اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے شراب کا گھونٹ پیا، اللہ تعالیٰ اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں کرے گا، اگر وہ توبہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کر لے گا، اگر وہ دوبارہ پئے گا تو چالیس دن کی نماز قبول نہیں ہو گی، اگر وہ توبہ کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کر لے گا، اگر وہ پھر لوٹے، مجھے یاد نہیں کہ تیسری یا چوتھی مرتبہ ذکر کیا، اس کے بعد فرمایا: اگر اس کے بعد بھی کوئی پئے تو اللہ تعالیٰ کا حق بنتا ہے کہ اسے دوزخیوں کی پیپ سے جاری ہونے والی نہر سے پلائے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7561

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے شراب پی اور ا سے نشہ ہوا، اس کی چایس دن کی نماز قبول نہیں ہوتی، اگر پھر شراب پی اورنشہ ہوا تو اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں ہوتی، تیسری یا چوتھی مرتبہ فرمایا کہ اگر اس نے شراب پی تو اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں ہوتی، اگر وہ توبہ کرے تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول نہیں کرتے اور اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ اسے خبال کے چشمہ سے پلائے گا۔ کسی نے کہا: خبال کا چشمہ کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ دوزخ والوں کی پیپ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7562

۔
۔ سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے شراب پی، اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں ہوتی، اگر وہ توبہ کرے تو اللہ تعالیٰ توبہ قبول کرتا ہے، اگروہ شراب نوشی میں پھر لوٹے، مجھے معلوم نہیں کہ تیسری یا چوتھی مرتبہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر وہ پھر شراب پئے تو اللہ تعالیٰ پر حق ہے کہ اسے طِینَۃُ الْخَبَال سے پلائے۔ لوگوں نے کہا: اے اللہ کے رسول! طِینَۃُ الْخَبَال کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دوزخیوں کی پیپ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7563

۔
۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے شراب نوشی کی، اس کی چالیس دن کی نماز قبول نہیں ہوتی ،اگر وہ توبہ کرے تواللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرتے ہیں، لیکن اگر وہ پھر لوٹے تو اللہ تعالیٰ کا حق بنتا ہے کہ اسے خبال والی نہر سے پلائے۔ کسی نے کہا: نہر خبال سے کیا مراد ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: دوزخیوں کی پیپ سے جاری ہونے والی نہر ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7564

۔
۔ سیدہ اسماء بنت یزید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے شراب پی، اللہ تعالیٰ اس سے چالیس دن ناراض رہتا ہے، اگر وہ اسی حالت میں فوت ہوا تو کافر فوت ہو گا، اگر وہ توبہ کرے گا تو اللہ تعالیٰ اس کی توبہ قبول کرے گا، اور اگر وہ پھر شراب نوشی کرے گا تو اللہ تعالیٰ کا حق بنتا ہے کہ اسے طِینَۃُ الْخَبَال سے پلائے۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! طِینَۃُ الْخَبَال کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جہاں دوزخیوں کی پیپ جمع ہوتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7565

۔
۔ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، انھوں نے کہا: اے لوگو! میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ تعالیٰ اوریوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے، وہ ہرگز اس دستر خوان پر نہ بیٹھے جس پر شراب کا دور چل رہا ہو اور جو شخص اللہ تعالیٰ اوریوم آخرت پر ایمان رکھتا ہے وہ حمام میں بغیر تہبند کے داخل نہ ہو اور جو خاتون اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتی ہو وہ سرے سے حمام میں داخل نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7566

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو شخص اللہ تعالیٰ اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو، وہ اس دستر خوان پر نہ بیٹھے جس پر شراب نوشی کی جا رہی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7567

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہمیشہ شراب نوشی کرنے والا اگر اسی حالت میں مر گیا تو اس کی اللہ تعالیٰ سے جب ملاقات ہو گی تو وہ ایسے ہو گا جیسے کسی بت کی عبادت کرنے والا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7568

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے جو بھی فوت ہوا اور وہ شراب نوشی کرتا تھا تو اللہ تعالیٰ اس پر جنت میں سے شراب حرام کر دیتے ہیں اور جو شخص میری امت میں سے اس حال میں مرا کہ وہ سونا پہنتا تھا تو اللہ تعالیٰ اس پرجنت کا لباس حرام کر دیں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7569

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب مکہ فتح ہوا تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے شراب کو بہا دیا اور اس کے مٹکوں کو توڑ دیا اور اس کی اور بتوں کی خریدو فروخت سے منع کر دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7570

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابو طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے دریافت کیا کہ چند یتیم ہیں، جنہیں شراب وراثت میں ملی ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے بہا دو۔ انھوں نے کہا: کیا ہم اسے سرکہ نہ بنا لیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7571

۔
۔ (دوسری سند)سیدنا ابو طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی پرورش میں کچھ یتیم بچے تھے، انہوںنے ان کے لیے شراب خریدی، (لیکن ابھی تک وہ پڑی تھی کہ)شراب حرام ہو گئی، وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے اوردریافت کیا کیا میں اس کا سرکہ بنا لوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں۔ پس انھوں نے وہ شراب بہا دی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7572

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے حکم دیا کہ میں آپ کے پاس چھری لائوں، میں چھری لے آیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے وہ چھری تیز کرنے کے لیے بھیجی، پس اس کو تیز کیا گیا، پھر مجھے دے دی اور فرمایا: یہ چھری لے کر صبح کو میرے پاس آنا۔ پس میں نے ایسے ہی کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے ساتھیوں کے ساتھ مدینہ کے بازاروں میں نکلے، بازاروں میں شراب کی مشکیں تھیں، جو شام سے لائی گئی تھیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے وہ چھری لے لی اور جومشکیں موجود تھیں، ان سب کو چاک کر دیا، اور پھر چھری مجھے دے دی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جتنے ساتھی تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں یہ حکم دیا کہ وہ میرے ساتھ چلیں اور مجھ سے تعاون کریں اور مجھے حکم دیا کہ میں بازاروں میں جائوں اور شراب کی جو بھی مشک پائوں، اسے پھاڑ ڈالوں، پس میں نے ایسے ہی کیا، میں نے بازاروں میں کوئی شراب کی ایسی مشک نہ چھوڑی، جسے میں نے چیر نہ ڈالا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7573

۔
۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب شراب حرام ہوئی تو سیدنا انس کہتے ہیں: میں اس دن ساتھیوں کوشراب پلا رہا تھا، کل گیارہ آدمی تھے، جنہیں میں نے شراب پلائی، پھر حرام ہونے کے بعد انہوں نے مجھے حکم دیا میں شراب انڈیل دوں، میں نے بھی انڈیل دی اور لوگوں نے بھی اپنے اپنے برتن انڈیل دیئے، گلیاں شراب کی بدبو سے بھر گئیں، چلنا مشکل ہو رہا تھا، ان دنوں ان کی شراب زیادہ کچی کھجور اورخشک کھجور سے ملا کر تیار کی گئی تھی، ایک آدمی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا: میرے پاس یتیموں کامال تھا، میں نے اس سے شراب خرید لی تھی، (جبکہ اب شراب تو حرام ہو گئی ہے) تو کیا آپ اس کی اجازت دیتے ہیں کہ میں وہ فروخت کرکے ان کا مال بچا لوں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہودیوں کو اللہ تعالیٰ ہلاک کرے، ان پرچربی حرام تھی، انہوںنے اسے فروخت کیا اور اس کی قیمت کو کھا گئے۔ پس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کوشراب فروخت کرنے کی اجازت نہ دی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7574

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب شراب حرام ہوئی تو ہم نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے عرض کی کہ ہمارے پاس یتیموں کی شراب ہے، اس کا کیا کریں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں حکم دیا اور ہم نے اس شراب کو بہا دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7575

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں سیدنا ابو عبیدہ بن جراح، سیدنا ابی بن کعب، سیدنا سہیل بن بیضاء اور صحابہ کرام کی ایک جماعت کوسیدنا ابو طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے گھر میں شراب پلا رہا تھا، تقریباً شراب اپنا اثر ان میں دکھا رہی تھی کہ ایک مسلمان آیا اور اس نے کہا: کیا تمہیں معلوم نہیں کہ شراب حرام ہو چکی ہے؟ انہوں نے جواباً یہ نہیں کہا کہ اچھا ہم دیکھتے ہیں یا کسی اور سے پوچھتے ہیں، بلکہ انہوں نے فوراً حکم دیا: اے انس! جو برتن میں باقی ہے، اسے انڈیل دو، اللہ کی قسم! اس کے بعد انہوں نے شراب کودیکھا تک نہیں، اس دور میں وہ عام طور پر شراب خشک کھجور اور کچی کھجور سے بناتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7576

۔
۔ سیدنا طاربق بن سوید حضرمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہماری سر زمین میں انگور ہیں، ہم ان کو نچوڑ کر (شراب بناتے ہیں) اور پھر پیتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں۔ میں نے پھر اپنی بات دوہرائی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں۔ میں نے کہا: ہم اس کے ذریعہ بیمار کے لیے شفا طلب کرتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک یہ شفا نہیں ہے، بلکہ یہ تو خود بیماری ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7577

۔
۔ سیدنا وائل حضرمی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ سوید بن طارق نامی ایک آدمی نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے شراب کے بارے میں دریافت کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے پینے سے روک دیا، اس نے کہا: میں دوا کے لیے شراب بناتا ہوں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک یہ تو بیماری ہے اور دوا نہیں ہے۔ ‘

Icon this is notification panel