149 Results For Hadith (Musnad Ahmad ) Book ()
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7285

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے جنگ خیبر کے دن گھوڑے، خچر اور گدھے ذبح کئے، پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں خچر اور گدھے سے تو منع کر دیا، لیکن گھوڑے کا گوشت کھانے سے منع نہ کیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7286

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ ہم نے جنگ خیبر کے دن گھوڑے اورجنگلی گدھے کا گوشت کھایا اور رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہمیں گھریلو گدھے کا گوشت کھانے سے منع کر دیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7287

۔
۔ سیدہ اسماء بنت ابی بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ ہم نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے عہد مبارک میں گھوڑا ذبح کیا اور ہم نے اس کا گوشت کھایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7288

۔
۔ سیدنا عمر بن خطاب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ اللہ کے نبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سانڈا کو حرام قرار نہیں دیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے ناپسند کیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7289

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ان کی خالہ سیدہ ام حفید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے گھی، سانڈا اور پنیر کا تحفہ بھیجا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھی کھایا اور پنیر میں سے بھی کچھ کھایا، البتہ کراہت اور گھن محسوس کرتے ہوئے سانڈا کا گوشت نہ کھایا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے دستر خوان پر سانڈا کا گوشت کھایا گیا، اگر یہ جانور حرام ہوتا تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے دستر خوان پر تو نہ کھایا جاتا۔ ابوبشر کہتے ہیں: میں نے سعید بن جبیر سے پوچھا کہ اگر یہ جانور حرام ہوتا تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے دستر خوان پر نہ کھایا جاتا یہ بات کس نے کہی ہے، انہو ںنے کہا: یہ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما نے کہا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7290

۔
۔ یزید بن اصم سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ایک آدمی نے ہماری دعوت کی، جب دستر خوان لگایا گیا تو اس پر تیرہ سانڈے سالن کے طور پر رکھے گئے، یہ عشاء کا وقت تھا، بعض نے کھا لیے اور بعض نے نہ کھائے، جب صبح ہوئی تو ہم سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس گئے اورمیں نے ان سے اس بارے میں دریافت کیا، ان کے قریب بیٹھنے والوں نے تو بہت باتیں کیں، یہاں تک کہ بعض نے کہا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا کہ نہ میں اسے کھاتاہوں اور نہ میں اسے حرام قرار دیتاہوں۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: تم نے اچھی بات نہیں کہی۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو حلال یا حرام قرار دینے والا بنا کر بھیجا گیا ہے، پھر انھوں نے کہا:نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، سیدہ میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ سیدنا فضل بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور ایک عورت بھی تھی، ایک دستر خوان لایا گیا، جس میں روٹی اور سانڈے کا گوشت تھا، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یہ کھانا تناول فرمانے لگے تو سیدہ میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ سانڈے کا گوشت ہے، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنا ہاتھ روک لیا اور فرمایا: میں اس قسم کا گوشت نہیں کھاتا، البتہ تم لوگ کھا لو۔ سیدنا فضل بن عباس، سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما اور اس عورت نے یہ کھانا کھایا، البتہ سیدہ میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے یہ کہتے ہوئے کھانے سے انکار کیا تھا کہ میں وہ کھانا نہیں کھاتی، جسے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھانے سے انکار دیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7291

۔
۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے سانڈا کے گوشت کے متعلق نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس وقت منبر پر تشریف فرما تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نہ تو اسے کھاتا ہوں اور نہ میں اس کو کھانے سے منع کرتا ہوں۔ نیز نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو اس درخت یعنی لہسن میں سے کچھ کھائے ، وہ مسجد میں ہرگز نہ آئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7292

۔
۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہی بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سانڈا کا گوشت لایا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نہ کھایا اور نہ اس کو حرام قراردیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7293

۔
۔ سیدنا ثابت بن یزید بن وداعۃ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے سانڈے شکار کیے، جبکہ ہم ایک غزوے میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھے، لوگوں نے ان کو پکایا اور بھون لیا، سیدنا ثابت کہتے ہیں: میں نے بھی ایک سانڈا شکار کیا اور اسے بھون کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس لے آیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے رکھ دیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک لکڑی لی اور اس کی مدد سے سانڈا کی انگلیوں کو الٹ پلٹ کرنے یا ان کو گننے لگ گئے، اور پھر فرمایا: بنی اسرائیل کی ایک امت زمین پر جانوروں کی صورت میں مسخ کر دی گئی تھی، اب مجھے معلوم نہیں کہ وہ کون سا جانور تھا۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! لوگوں نے تو اسے بھون کرکھانا شروع کر دیا ہے، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نہ اس سے کھایا اور نہ کھانے سے منع کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7294

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سات سانڈے لائے گئے، ان پر کھجوریں اور گھی بھی رکھا گیا تھا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم کھا لو میں انہیں پسند نہیں کرتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7295

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم ایسی سر زمین میں رہتے ہیں، جہاں سانڈے پائے جاتے ہیں،آپ ہمیں اس بارے میں کیا حکم دیتے ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرے لیے ذکر کیا گیا ہے کہ بنی اسرائیل کی ایک امت مسخ ہو گئی تھی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نہ اس کو کھانے کا حکم دیا اور نہ کھانے سے روکا۔ سیدنا ابو سعید کہتے ہیں اس کے بعد سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: بے شک اللہ تعالیٰ اس کے ساتھ بہت سے لوگوں کو نفع دیتے ہیں، چرواہوں کا زیادہ ترکھانا یہ سانڈا ہی ہے، اگر میرے پاس ہو تومیں اسے کھائوں گا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے ناپسند کیا ہے، حرام قرار نہیں دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7296

۔
۔ سیدنا ابوسعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سانڈے پیش کیے گئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے پشت کے بل الٹا کرو۔ پس اسے پشت کے بل پلٹایا گیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے پیٹ کے بل پلٹاؤ۔ پس اسے پیٹ کے بل پلٹایا گیا، پھرآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل میں سے ایک نسل سرگردان ہو گئی تھی، جس پر اللہ تعالیٰ نے غضب کیا تھا، اگر کوئی ہے تو وہ یہی ہے، اگر کوئی ہے تو وہ یہی ہے، اگر کوئی ہے تو وہ یہی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7297

۔
۔ (دوسری سند)نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بنی اسرائیل میں سے دو نسلیں بھٹک گئی تھیں، بس مجھے خدشہ ہے کہ وہ یہی سانڈے ہوں گی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7298

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے ایک دیہاتی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: میرے گھروالوں کا زیادہ ترکھانا سانڈے ہیں آپ نے کوئی جواب نہیں دیا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تھوڑا سے گزرے تو اس نے پھر یہی سوال کیا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کوئی جواب نہ دیا، جب اس نے تین بار یہی سوال کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے بنی اسرائیل کی ایک نسل پر لعنت و غضب کیا تھا اور وہ جانوروں کی صورت میں مسخ کر دیئے گئے تھے، بس اب میں نہیں جانتا کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ یہ بھی ان میں سے ہو، سو نہ میں اسے کھاتا ہوں اور نہ میں اس کے کھانے سے منع کرتاہوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7299

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ان کو بتایا کہ وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ام المومنین سیدہ میمونہ بنت حارث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس داخل ہوا، یہ سیدنا سیدنا ابن عباس کی خالہ تھیں، سیدہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے بھنی ہوا سانڈے کا گوشت پیش کیا، جو کہ نجد سے سیدہ ام حفید بنت حارث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا لے کر آئیں تھیں،یہ بنو جعفر کے ایک آدمی کی بیوی تھیں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جو چیز بھی کھاتے تھے، پہلے اس کے بارے پوچھ لیا کرتے تھے، (جب سانڈے کا گوشت آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے پیش کیا گیا تو) ایک بیوی نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بتاؤ کہ یہ سانڈے کا گوشت ہے، یہ سن کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے چھوڑ دیا، سیدنا خالد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے دریافت کیا: کیا یہ حرام ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ حرام نہیں ہے، بس یہ ایسا کھانا ہے جو میری قوم میں پایا نہیں جاتا اور میں اس سے گھن محسوس کرتا ہوں۔ سیدنا خالد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: میں نے وہ گوشت اپنی طرف کھینچ لیا اور کھانا شروع کر دیا اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم دیکھ رہے تھے۔ابن شہاب کہتے ہیں مجھ سے اصم نے بیان کیا ہے اور انہوں نے سیدنا میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے بیان کیا ہے یہ سیدنا میمونہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پروردہ تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7300

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سانڈا لایا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھانے سے انکار کر دیا اور فرمایا: مجھے معلوم نہیں کہ شاید یہ ان قوموں میں سے ہو، جنہیں مسخ کر دیا گیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7301

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس سانڈا لایا گیا،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے نہ اس کو کھایا اور نہ اس سے منع کیا، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا ہم یہ مسکینوں کو نہ کھلا دیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو خود نہیں کھاتے،وہ ان کو بھی نہ کھلاؤ۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7302

۔
۔ سیدنا عبد الرحمن بن حسنہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایک سفر میں تھے، ہم ایک علاقے میں اترے، وہاں سانڈے بہت زیادہ تھے، ہم نے ان کو حاصل کیا اور ذبح کیا اور پکانا شروع کر دیا، ہماری ہنڈیاں جوش مار رہی تھیں کہ اچانک نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لائے اورفرمایا: بنی اسرائیل کی ایک امت گم پائی گئی ، ایک روایت میں ہے کہ مسخ کی گئی، مجھے ڈر ہے کہ کہیں ایسا نہ ہو کہ وہ امت یہی سانڈے ہو، لہٰذا ہنڈیاں الٹ دو۔ پس ہم نے ہنڈیاں الٹ دیں، حالانکہ ہم سخت بھوک سے دو چار تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7303

۔
۔ عبد اللہ الرحمن بن عبد اللہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے دریافت کیا: کیا میں بجو کا گوشت کھا سکتا ہوں؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ میں نے کہا: کیا یہ شکار ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔ میں نے کہا: کیا آپ نے یہ بات نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہے؟ انہوں نے کہا: جی ہاں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7304

۔
۔ عبد اللہ بن یزید سعدی کہتے ہیں: میری قوم میں سے کچھ لوگوں نے مجھے کہا کہ میں سعید بن مسیب رحمہ اللہ سے دریافت کروں کہ لوگ نیزے کی نوک تیز کر کے اسے زمین پر گاڑھ دیتے ہیں، اس سے بجو مارا جاتا ہے، کیا اس طرح ذبح کرنا آپ کی رائے میں درست ہے؟ پس میں سعید بن مسیب کے پاس بیٹھ گیا، ان کے پاس ایک بزرگ تشریف فرما تھے، جن کے سر اور داڑھی کے بال سفید تھے، وہ شامی تھے، میں نے اس بارے میں ان سے دریافت کیا، انہوں نے مجھ سے کہا: کیا تو بجو کھاتا ہے؟ میں نے کہا: میں نے تو کبھی نہیں کھایا، البتہ میری قوم کے لوگ کھاتے ہیں، انہوں نے کہا: بجو کھانا حلال نہیں، بزرگ نے کہا: اے اللہ کے بندے! کیا میں تجھے وہ حدیث نہ سنائوں جو میں نے سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنی ہے اور وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بیان کرتے ہیں؟ میں نے کہا: جی کیوں نہیں، ضرور بیان کریں، انہوں نے کہا: میں نے سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا وہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان چیزوں سے منع کیا ہے: زندہ جانور سے کاٹ لیے جانے والا حصہ، لوٹا ہوا مال، جس جانور کو باندھ کر اس پر نشانہ بنایا جائے اور ہر کچلی والا درندہ۔ سعید بن مسیب کہتے ہیں: بزرگ نے سچ کہا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7305

۔
۔ (دوسری سند)وہ کہتے ہیں: میں نے سعید بن مسیب سے بجو کے بارے میں پوچھا ، انہوں نے اسے مکروہ قرار دیا، میں نے کہا: آپ کی قوم تو کھاتی ہے، انھوں نے کہا: ان کو علم نہیں ہے، ان کے پاس بیٹھے ہوئے ایک آدمی نے کہا: میں نے سیدنا ابو درداء ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا، پھر اوپر والی حدیث کی طرح کی حدیث بیان کی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7306

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک خرگوش بھاگا، لوگوں نے اس کا پیچھا کیا، میں ان میں سب سے آگے نکل گیا اور خرگوش پکڑ لیا، میں اسے سیدنا ابو طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس لے آیا، انہوں نے اسے ذبح کرنے کا کہا، پس اسے ذبح کیا گیا اور پھر اس کا گوشت بھونا گیا، پھر اس کا سرین والا پچھلا حصہ پکڑا اور کہا: جائو اور یہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دے آئو، پس میں آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور کہا: ابو طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے خرگوش کا یہ سرین بھیجا ہے، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے قبول کر لیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7307

۔
۔ سیدنا محمد بن صفوان سے مروی ہے کہ انھوں نے دو خرگوش شکار میں پکڑے، لوہے کی کوئی چیز موجود نہ تھی، جس کے ساتھ انہیں ذبح کرتے، سو انھوں نے ایک پتھر کی نوک کے ساتھ انہیں ذبح کر دیا، جب وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں ان کو کھانے کا حکم دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7308

۔
۔ نمیلہ فزاری سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس تھا، ان سے سیہی کے حکم کے بارے میں پوچھا گیا، انھوں نے جواباً یہ آیت پڑھی: {قُلْ لَآ أَجِدُ فِیمَا أُوحِیَ إِلَیَّ مُحَرَّمًا…} … کہہ دو کہ جو میری طرف وحی کی گئی ہے، اس میں حرام صرف یہ پاتا ہوں کہ وہ مردار ہو یا بہایا ہوا خون ہو یا خنزیر کا گوشت ہو یہ پلید ہے یا فسق ہے یا جو غیر اللہ کے نام پر پکاری گئی چیز ہو۔ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے ایک بزرگ نے کہا: میں نے سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ہاں اس سیہی کا ذکر کیا گیا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے بارے میں فرمایا: یہ خبیث جانوروں میں ایک خبیث جانور ہے۔ یہ سن کر سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اگر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے متعلق یہ فرمایا ہے تو پھر تو اسی طرح ہے جس طرح آپ نے فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7309

۔
۔ سیدنا ابو موسیٰ اشعری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ان کے پاس ایک آدمی آیا، جبکہ وہ مرغی کا گوشت کھا رہے تھے، وہ علیحدہ ہو گیا اور اس نے یہ کھانا نہ کھایا۔ سیدنا ابو موسیٰ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے جب اس سے دریافت کیا تو اس نے کہا: میں نے اسے نہ کھانے کی قسم اٹھائی ہے، کیونکہ میں نے اسے دیکھا کہ یہ گندگی کھاتی ہے، سیدنا ابو موسیٰ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: قریب ہو جائو اور اسے کھائو، کیونکہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا ہے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مرغی کا گوشت کھاتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7310

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم سیدنا ابو عبیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ تھے، ہمیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان کے ساتھ ایک سفر پر روانہ کیا، ہمارا زادِ سفر ختم ہو گیا، اتنے میں ہم نے ایک مچھلی پائی، جسے دریا نے باہر پھینک دیا تھا، ہم نے اسے کھانا چاہا، لیکن سیدنا ابوعبیدہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہمیں ایسا کرنے سے روک دیا اور پھر کہا: کوئی بات نہیں ہے، ہم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے قاصد ہیں، کھا لو، پس ہم کچھ دنوں تک اس کو کھاتے رہے، پھر جب ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اس کے بارے میں بتلایا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر اس مچھلی کا کچھ حصہ تمہارے پاس ہے تو ہمارے لیے بھیج دو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7311

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ مل جہاد کیا، ہم نے ٹڈیاں پائیں اور ان کو کھایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7312

۔
۔ ابو یعفور سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میرے ساجھی نے سیدنا عبد اللہ بن اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ٹڈی کے بارے میں دریافت کیا گیا، جبکہ میں بھی اس کے ساتھ تھا، انہوں نے جواباً کہا: اس میں کوئی حرج نہیں، میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ مل کر سات غزوات کئے ہیں، ہم ٹڈی کھایا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7313

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا ابن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: ہم نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی معیت میں سات غزوات کئے، ہم ان میں مکڑی کھایا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7314

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہمارے لیے دو مردار اور دو خون حلال کئے گئے ہیں، دو مردار مچھلی اور ٹڈی ہیں دو خون جگر اور تلی ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7315

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گندنے، پیاز اور لہسن سے منع فرمایا ہے، ہم نے کہا: کیا یہ حرام ہے؟ انہوں نے کہا: نہیں، حرام نہیں ہیں، البتہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سے منع کیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7316

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پیازاور گندنا کھانے سے منع فرمایا ہے، لیکن ہم پر ہماری حاجت مندی غالب آ گئی اور ہم نے یہ کھا لیے، پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے اس بدبودار درخت میں سے کھایا ہو، وہ ہماری مسجد کے قریب تک نہ آئے، کیونکہ فرشتے اس چیز سے اذیت محسوس کرتے ہیں، جس سے انسان اذیت محسوس کرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7317

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہ میں (پیاز اور لہسن) کھاتا ہوں، نہ ان کا حکم دیتا ہوں اور نہ ان سے منع کرتاہوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7318

۔
۔ سیدنا قرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان دو خبیث درختوں (پیاز اور لہسن) سے منع کیا اور فرمایا: جو یہ دونوں چیزیں کھائے، وہ ہر گز ہماری مسجد کے قریب نہ آئے اور اگر تم نے ضرورکھانا ہی ہو تو انہیں پکا کر کھا لیا کرو (تاکہ بد بو ختم ہو جائے)۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی مراد پیاز اور لہسن تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7319

۔
۔ سیدنا ابو ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس ایک پیالہ لایا گیا، اس میں پیاز تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لوگوں سے فرمایا: تم کھا لو۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خود کھانے سے انکار کر دیا اور فرمایا: میں اس معاملے میں تمہاری طرح نہیں ہوں، (کیونکہ میرے پاس فرشتہ وحی لے کر آتا ہے)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7320

۔
۔ سیدنا ابو ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے جب کھانا پیش کیا جاتا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس سے کھاتے اورباقی مجھے عنایت فرما دیتے، ایک دن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے کھانے کا ایک پیالہ پیش کیا گیا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے کچھ نہ کھایا، اس میں لہسن تھا، میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے دریافت کیا: کیا یہ حرام ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، حرام نہیں ہے، بس میں اس کی بدبو کی وجہ سے اسے ناپسند کرتا ہوں۔ ایک روایت میں ہے: سیدنا ابو ایوب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، یہ کھانا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے تو کھایا نہیں اور میں کھائوں؟ یہ نہیںہو سکتا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس میں لہسن ہے اورمیرے پاس جبریل علیہ السلام اجازت لے کر وحی لایا کرتے ہیں، اس لیے میں نہیں کھاتا۔ سیدنا ابو ایوب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: کیا پس میں اس سے کھاؤں؟ اے اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جی ہاں، تو کھا لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7321

۔
۔ یزید سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:میں سیدہ ام ایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جن کے گھر ہجرت کے وقت نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف فرما ہوئے تھے، کے ہاں ٹھہرا، انھوں نے مجھے بیان کیا کہ لوگوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے پرتکلیف کھانا دیا، جس میں یہ سبزیاں پیاز اور لہسن بھی تھیں، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ کھانا پسند نہ کیا اور اپنے ساتھیوں سے فرمایا: تم کھا لو، میں تمہاری مانند نہیں ہوں، میں ڈرتا ہوں کہ کہیں اپنے ہم نشیں فرشتے کو تکلیف میں مبتلا نہ کر دوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7322

۔
۔ ابو زیاد خیار بن سلمہ نے سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا سے پیاز کے متعلق دریافت کیا، انہوں نے کہا: آخری کھانا جو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھایا تھا، اس میں پیاز موجود تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7323

۔
۔ سیدنا مغیرہ بن شعبہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس حاضر ہوا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے لہسن کی بدبو محسوس کی اورآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: لہسن کس نے کھایا ہے، میں نے جواباً آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا دست مبارک اپنے سینہ پر رکھ دیا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے سینے پر بندھی ہوئی پٹی پائی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اچھا آپ معذور ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7324

۔
۔ سیدنا معقل بن یسار ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ جا رہے تھے،ہم ایک ایسی جگہ پر اترے، وہاں لہسن بہت زیادہ تھا، مسلمانوں میں سے کچھ لوگوں نے اسے کھایا اور پھر نماز کی جگہ پر آگئے تاکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ نماز ادا کر لیں، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں اس سے روکا، وہ اس کے بعد پھر نماز کی جگہ پرلہسن کھا کر آئے، آپ نے انہیں روکا، لیکن اس کے بعد وہ پھر نماز کی جگہ پر لہسن کھا کر آگئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کے بعد ان کو روکا، اس کے بعد جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بو پائی کہ یہ لہسن وغیرہ کھا کر آئے ہیں تو فرمایا: جس نے اس درخت سے کھایا ہو، وہ ہماری مسجد کے قریب تک نہ آئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7325

۔
۔ سیدنا ہلب طائی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا اور ایک آدمی نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا تھا کہ ایک کھانا ایسا ہے، جس سے میں دل میں تنگی محسوس کرتا ہوں، دوسری روایت میں ہے: اس نے کہا: میں نے عیسائیوں کے کھانا کے متعلق آپ سے دریافت کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایسے کھانے کے بارے میں تیرے سینے میں کوئی شبہ پیدا نہیں ہونا چاہیے، جس میں عیسائیت سے مشابہت پیدا ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7326

۔
۔ سیدنا عدی بن حاتم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے ، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرے باپ حاتم طائی صلہ رحمی کرتے تھے اور کئی نیک کام کرتے تھے؟ لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بیشک تمہارے والد نے جس کام کا ارادہ کیا تھا، اس نے اس کو پا لیا۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی مراد شہرت اور نمود و نمائش تھی،میں نے کہا: اچھا میں آپ سے ایسے کھانے کے متعلق سوال کرتا ہوں، جسے میں شک اور حرج کی بنا پر ہی چھوڑ دیتا ہوں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو ایسی چیز کو نہ چھوڑ، جس میں نصرانیت کی مشابہت ہو رہی ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7327

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ایک غزوہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے پنیر پیش کیا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: یہ کہاں تیار کیا گیا؟ انہوں نے کہا: یہ فارس کے علاقہ میں تیار کیا گیا اور ہمارا خیال ہے کہ اس میں مردار کا گوشت ڈالتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے چھری سے کاٹو اور بسم اللہ پڑھ کر کھا لو۔ دوسری مرتبہ جب شریک نے روایت کی تو یہ اضافہ کیا: لوگوں نے اسے لاٹھیوں کے تیزدھار حصہ کے ساتھ کاٹنا شروع کر دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7328

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان فرماتے ہیں کہ خیبر کے دن لوگوں کو بہت بھوک لگی ہوئی تھی، پس انہوں نے گھریلو گدھے پکڑ کر ذبح کئے اور ہنڈیاں بھر بھر کر انہیں پکانا شروع کر دیا، جب یہ بات نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تک پہنچی تو نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے حکم دیا کہ ہنڈیاں الٹ دو، سو ہم نے ہنڈیاں الٹ دیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالی عنقریب تمہیں اس سے زیادہ بہتر اور حلال رزق عنایت فرمائیں گے۔ ہم نے اس دن ہنڈیاں الٹ دیں، جبکہ وہ جوش مار رہی تھیں،نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس دن گھریلو گدھوں،خچروں کا گوشت، ہر کچلی والا درندہ، پنجے سے شکار کرنے والا ہر پرندہ، وہ جانور جسے گاڑھ کر اس پر نشانہ باندھا گیا ہو، جس جانور کو درندہ چھین کر لے جائے اور وہ مر جائے اور لوٹا ہوا مال، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سب چیزوں کو حرام قرار دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7329

۔
۔ سیدنا عرباض بن ساریہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خیبر کے دن پنجے سے شکار کرنے والا ہر پرندہ،گھریلو گدھے کا گوشت، جس جانور کو درند چیر پھاڑ کر مار دے، جس جانور کو باندھ کر نشانہ بازی سے مارا گیا ہو اور حاملہ لونڈیوں سے جماع کرنا، جب تک وہ حمل وضع نہ کر دیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان سب چیزوں کو حرام قرار دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7330

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خبیر کے دن ہر ایک کچلی والا درندہ، نشانہ لگا کر مارا گیا جانور اور گھریلو گدھے کو حرام قرار دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7331

۔
۔ سیدنا مقدام بن معدیکرب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ مل کر گرمیوں میں غزوہ کیا، ہمارے ساتھیوں کو گوشت کھانے کی بہت چاہت ہوئی، انہوں نے کہا: کیا آپ ہمیں اجازت دیتے ہیں کہ ہم گھوڑی ذبح کر لیں، انہوںنے انہیں دیئے اور رسیوں میں باندھ دیئے، پھر میں نے کہا: ٹھہر جائیں، میں سیدنا خالد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے پاس جاتا ہوں اور ان سے پوچھتا ہوں، میں نے ان سے پوچھا تو انہوں نے کہا: ہم نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ مل کر غزوہ خیبرکیا، لوگوں نے بہت ہی تیز رفتاری سے یہودیوں کے باڑوں کی طرف پیش قدمی کی، آپ نے مجھے حکم دیا کہ میں لوگوں کو جمع کرنے کے لیے یہ آواز دوں: اَلصَّلَاۃُ جَامِعَۃٌ اور کہوں کہ جنت میں صرف مسلمان داخل ہو گا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے لوگو! تم نے یہودیوں کے باڑوں کی جانب بڑھنے میں بہت زیادہ تیز رفتاری کا مظاہرہ کیا ہے، خبردار! ذمیوںکا مال تمہارے لیے حلال نہیں ہے، مگر حق کے ساتھ اور تم پر گھریلو گدھوں، گھوڑوں اور خچروں کا گوشت، ہر کچلی والا درندہ اور پنجے سے شکار کرنے والا ہر پرندہ تم پر حرام ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7332

۔
۔ (دوسری سند)سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھوڑوں، خچروں اور گدھوں کے گوشت سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7333

۔
۔ (تیسری سند) سیدنا مقدام بن معدیکرب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، میں نے موسم گرما میں سیدنا خالد بن ولید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ مل کر غزوہ کیا، پھر پہلے سند والے متن کی طرح کا متن بیان کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7334

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہر کچلی والے درندے، پنجے سے شکار کرنے والے ہر پرندے، مردار کی قیمت ، گھریلو گدھوں کے گوشت اور زانی خاتون کی کمائی، سانڈ کی جفتی کا عوض لینے اور سرخ زین پوش سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7335

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو بن عاص ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھویلو گدھوں کے گوشت سے اور جلالہ جانور سے، اس پر سوار ہونے سے اور اس کا گوشت کھانے سے منع فرمایا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7336

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے خبیر والے دن گھریلو گدھوں کے گوشت سے منع فرما دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7337

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ خیبر کے دن لوگ گھریلو گدھوں کے گوشت پکانے میں مشغول ہو گئے اور انہوں نے ہنڈیاں بھی پکانے کے لیے رکھ دیں، میں نے بھی ہنڈیا رکھ دی، جب یہ بات نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تک پہنچی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں تمہیں اس سے منع کرتاہوں، میں تمہیں گدھوں کے گوشت سے منع کرتا ہوں۔ دو مرتبہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ فرمایا، پس ہنڈیاں الٹ دی گئیں،میں نے بھی ہنڈیاں الٹنے والوں میں اپنی ہنڈیا الٹ دی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7338

۔
۔ سیدنا ابو سلیط ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ،جو کہ بدری صحابی تھے، سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم خیبر میں تھے، ہمارے پاس یہ حکم آیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع فرما دیا ہے، حالت یہ تھی کہ ہم بھوکے تھے اور ہنڈیاں گوشت کے ساتھ جوش مار رہی تھیں، لیکن ہم نے اس ممانعت کے حکم کے بعد ان کو یکسر الٹ دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7339

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالی اور اس کے رسول تمہیں گھریلو گدھوں کے گوشت سے منع کرتے ہیں، یہ گندہ ہے، اسے کھانا شیطان کا کام ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7340

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی روایت ہے کہ خیبر میں ایک آدمی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا اور اس نے کہا: میں نے دو مرتبہ گدھے کا گوشت کھایا ہے، وہ پھر آیا اور اس نے کہا: گدھوں کو تو کھا کھا کر ختم کیا جا رہا ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ منادی کروا دی کہ بے شک اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول نے گھریلوں گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کر دیا ہے، کیونکہ یہ گندہ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7341

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن ابی اوفی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے بستی کے باہر گدھوں کو پایا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہنڈیوں میں جو کچھ بھی ہے، سب الٹ دو۔ جب میں نے اس کا ذکر سعید بن جبیر سے کیا تو انہوں نے کہا: ان کے گوشت کھانے سے اس لیے منع کیا گیا ہے کہ یہ غلاظت کھاتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7342

۔
۔ عمرو بن دینار کہتے ہیں: میں نے ابو شعثاء سے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے گھریلو گدھوں کا گوشت کھانے سے منع کیا ہے۔ انہوں نے کہا اے عمرو! اس سے علم کے سمندر سیدنا ابن عباس انکار کرتے ہیں اور انھوں نے یہ آیت پڑھی: {قُلْ لَا أَجِدُ فِیمَا أُوحِیَ إِلَیَّ مُحَرَّمًا عَلٰی طَاعِمٍ یَطْعَمُہُ}… کہہ دو میں جوکھانے والے پرکھانا حرام پاتا ہوں، وہ صرف مردار، بہایا ہوا خون، یا خنزیر کا گوشت ہے۔ اس کا علم کے سمندر نے انکار کیا ہے کہ گدھے کا گوشت حرام ہے، اس کی تائید حکم بن عمرو غفاری نے بھی کی ہے کہ عباس کے بیٹے علم کے سمندر نے گدھے کے گوشت کوحرام قرار نہیں دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7343

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بلا بھی درندوں میں شامل ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7344

۔
۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ہر کچلی والے درندے اور ہر اس پرندے سے منع کیا ہے، جو پنجے سے شکارکرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7345

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہر کچلی والا درندہ ہے اور اسے کھانا حرام ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7346

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فتح مکہ کے سال فرمایا: بے شک اللہ تعالی نے اور اس کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی خرید و فروخت کوحرام قرار دیا ہے۔ اس وقت آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سوال کیا گیا: اے اللہ کے رسول! مردار کی چربی کے متعلق آپ کی کیا رائے ہے، کیونکہ اس کے ساتھ کشتیوں اور چمڑوں کو وارنش کیا جاتا ہے اور لوگ چراغوں میں بھی اس کو جلاتے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: نہیں، یہ حرام ہے۔ پھر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ یہودیوں کو غارت کرے، اللہ تعالی نے جب ان پر چربی کو حرام کیا تو انہوں نے اسے پگھلایا، پھر اسے فروخت کر کے اس کی قیمت کھا گئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7347

۔
۔ سیدنا جابر بن سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ مدینہ میں حرّہ مقام پر ایک گھر کے لوگ تھے، وہ بڑے محتاج تھے، ان کی یا کسی اور کی ایک اونٹنی مر گئی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں وہ مردار کھانے کی رخصت دے دی، اس سے ان کا باقی موسم سرما یا قحط سالی محفوظ ہو گئی۔ ایک روایت میں ہے: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس اونٹنی کے مالک سے پوچھا: کیا تیرے پاس اس مردار کے لیے علاوہ کوئی چیز نہیں ہے؟ اس نے کہا: جی نہیں ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر جا اور اس کو کھا لے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7348

۔
۔ سیدنا جابر بن سمرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی روایت ہے کہ ایک آدمی حرہ زمین میں اپنے والد کے ساتھ رہتا تھا، اس سے ایک آدمی نے کہا: میری اونٹنی کہیں چلی گئی ہے، جب تو اسے پا لے تو اپنے پاس روک لینا، وہ اونٹنی تو واقعی اس نے پا لی، مگر اس کا مالک نہ آیا، یہاں تک وہ اونٹنی بیمار پڑ گئی، اس آدمی سے اس کی بیوی نے کہا: اسے ذبح کر لو تاکہ ہم اس کو کھا لیں، لیکن اس آدمی نے ایسا نہ کیا، حتیٰ کہ وہ خود مر گئی، اس کی بیوی نے کہا: اب اس کی کھال اتارو، ہم اس کے گوشت اور چربی کے ٹکڑے اور پارچے کرتے ہیں اور کھاتے ہیں، اس آدمی نے کہا: میں ایسا نہیں کروں گا، جب تک کہ میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے نہ پوچھ لوں، پس اس نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس بارے میں دریافت کیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تیرے پاس کوئی چیز اس مردہ اونٹنی کے علاوہ ہے، جو کھانے میں تجھے کفایت کرے؟ اس نے کہا: جی نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تو پھر اسے کھا لو۔ بعد میں جب اس اونٹنی کا مالک آیا تو اس نے اس آدمی سے کہا: تونے اسے ذبح کیوں نہیں کر لیا تھا، اس نے کہا:بس مجھے تجھ سے شرم آئی تھی (کہ اجازت کے بغیر کیسے ذبح کروں)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7349

۔
۔ سیدنا ابو واقدلیثی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! ہم ایک ایسے علاقے میں رہتے ہیں کہ وہاں بھوک کا غلبہ رہتا ہے، ہمارے لیے مردار میں سے کیا کیا حلال ہے؟آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب نہ تمہیں صبح کو کچھ کھانے کو ملے،نہ شام کو کچھ ملے اور نہ تمہیں کوئی ترکاری ملے تو پھر تم مردار کھا سکتے ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7350

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں لوگوں نے اونٹ ذبح کئے، جب نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سنا کہ لوگ ان کے لیے گوشت برتن میں ڈال رہے ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سب سے عمدہ گوشت جانور کی پشت کا گوشت ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7351

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے، وہ کہتے ہیں: آخری کام جو میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا دیکھا، وہ یہ تھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ایک ہاتھ میں تازہ کھجوریں تھیں اور دوسرے ہاتھ میں ککڑی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھجور کھاتے تھے اورساتھ ہی اس ککڑی سے ٹکڑا کاٹتے اور کھاتے تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بکری کا سب سے عمدہ گوشت پشت کا گوشت ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7352

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کودیکھا کہ تر کھجوروں کے ساتھ ککڑی کھا رہے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7353

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن مسعود ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو گوشت والی ہڈی میں سے سب سے زیادہ پسندیدہ دستی تھی اور دستی بھی بکری کی، اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے بکری کی دستی میں زہر ملایا گیا تھا اور یہودیوں نے زہر دیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7354

۔
۔ مولائے رسول سیدنا ابو رافع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں:مجھے ایک بکری کا تحفہ دیا گیا، اسے ذبح کرکے اس کا گوشت ہنڈیا میں رکھ کر پکایا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے ابو رافع! اس کی دستی مجھے پکڑا دو۔ پس میں نے پکڑا دی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: اس کی دوسری دستی بھی مجھے دے دو۔ میں نے دوسری دستی بھی پکڑا دی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پھر فرمایا: مجھے ایک اور دستی دو۔ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! بکری کی دو ہی دستیاں تھیں، یہ سن کر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تو خاموش رہتا تو جب تک خاموش رہتا تو مجھے دستیاں پکڑاتا ہی رہتا۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پانی منگواکر اپنے منہ مبارک میں گھمایا اور انگلیاں دھوئیں پھرکھڑے ہوئے اور نماز ادا کی، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم واپس تشریف لائے اور ہمارے پاس ٹھنڈا گوشت پایا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے کھایا اور پھر مسجد میں داخل ہوئے اور دوسری نماز پڑھی اور پانی کو ہاتھ تک نہیں لگایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7355

۔
۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے بکری کا گوشت بھونا گیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے لایا گیا، سیدنا ابو رافع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھ سے فرمایا: اے ابو رافع! مجھے دستی پکڑائو۔)) میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو پکڑا دی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے ابو رافع! مجھے ایک اور دستی پکڑائو۔ میں نے وہ بھی پکڑا دی، پھرآپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے ابو رافع! مجھے ایک اور دستی پکڑائو۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! بکری کی صرف دو ہی دستیاں ہوتی ہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر تو خاموش رہتا تو جب تک میں دستی طلب کرتا رہتا، تو مجھے پکڑاتا رہتا۔ دراصل نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دستی کا گوشت بہت پسند تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7356

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دستی کا گوشت بہت پسند تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7357

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے سنگریزوں کا ایک برتن بنایا ہوا تھا، میں وہ برتن آپ کے پاس لایا اور اسے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے رکھ دیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس میں جھانکا اور فرمایا: میرا خیال ہے کہ اس میں گوشت ہے۔ میں نے اس چیز کا ذکر گھر والوں سے کیا (اور ہم سمجھ گئے کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو گوشت کھانے کی خواہش ہے) پس انہوں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے بکری ذبح کی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7358

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فاغیہ بہت پسند تھا اور کھانوں میں سے سب سے زیادہ پسندیدہ کھانا آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کدو کا سالن تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7359

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ہی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے ایک پیالہ پیش کیا گیا، جس میں کدو تھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کدو بہت پسند فرماتے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنی انگلیوں کے ساتھ پیالے میں سے کدو تلاش کرنا شروع کر دیئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7360

۔
۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کدو بہت پسند تھا، جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس ایسا شوربا لایا جاتا، جس میں کدو ہوتا تو برتن کی کدو والی جانب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے قریب کر دی جاتی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7361

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے یہ بھی روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو دیکھا آپ تر کھجوروں اورتربوز کو ملا کرکھا رہے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7362

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سرکہ بہترین سالن ہے، وہ گھر (سالن سے) خالی نہیں ہے، جس میں سرکہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7363

۔
۔ (دوسری سند)نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اپنے گھر والوں سے سالن طلب کیا، انہوں نے کہا: سالن تو نہیں، البتہ سرکہ ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سرکہ منگوایا اور اس کے ساتھ کھانا کھانا شروع کر دیا اور فرمایا: سرکہ توبہترین سالن ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7364

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے لے کر اپنے گھر کی جانب چل دیئے، جب گھرپہنچے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: کوئی دوپہر کا یا شام کا کھانا ہے؟ انہوں نے روٹی کے چند ٹکڑے دیئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سالن نہیں ہے؟ انہوں نے کہا: جی نہیں، البتہ سرکہ ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اسے میرے پاس لاؤ، سرکہ تو بہترین سالن ہے۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: جب سے میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے یہ سنا ہے کہ سرکہ بہترین سالن ہے اس وقت سے لے کر میں نے سرکہ پسند کرنا شروع کر دیا اور سیدنا طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: جب سے میں نے سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سرکہ کے بارے میں یہ بات سنی، اس وقت سے میں نے بھی سرکہ پسند کرنا شروع کر دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7365

۔
۔ اسماعیل اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں: وہ کہتے ہیں:میں ایک آدمی کے پاس داخل ہوا، وہ کھجور اور دودھ ملا کر کھا رہا تھا، اس نے مجھے کہا: قریب ہو جا اور کھا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ان دونوں چیزوں کو افضل اورعمدہ قرار دیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7366

۔
۔ سیدنا ابو اسید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: زیتون کا تیل کھائو اور بدن پر بھی لگاؤ، کیونکہ یہ مبارک درخت سے پیدا ہوتاہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7367

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کی دیگر عورتوں پر اتنی فضیلت ہے، جس طرح تمام کھانوں پر ثرید کی فضیلت ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7368

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جسے اللہ تعالیٰ کھانا نصیب کرے، وہ کہے: اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَاَطْعِمْنَا خَیْرًا مِنْہُ۔ ( اے میرے اللہ! اس میں ہمارے لیے برکت کر دے اور ہمیں اس سے بہتر کھلا) اور جسے اللہ تعالیٰ دودھ پینا نصیب کرے، وہ یہ دعا پڑھے: اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَزِدْنَا مِنْہ۔ (اے اللہ! ہمارے لیے اس میں برکت کر دے اور اس میں اضافہ فرما۔)، دودھ ہی ہے جو کھانے اور پینے دونوں کی جگہ پر کفایت کرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7369

۔
۔ وحشی بن حرب اپنے باپ سے اوروہ اپنے دادا سے بیان کرتے ہیں کہ ایک آدمی نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کہا: ہم کھانا کھاتے ہیں، لیکن سیر نہیں ہوتے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: شاید تم جدا جدا ہوکر کھاتے ہو، اکٹھا ہو کر کھانا کھایا کرو اور اس پر اللہ تعالیٰ کا نام ذکر کرو، تمہارے لیے برکت ہو گی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7370

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک آدمی کا کھانا دو کو کافی ہے، دو افراد کا کھانا چار کے لیے کافی ہے اور چار کا کھانا آٹھ کے لیے کافی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7371

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے اس طرح بیان کرتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7372

۔
۔ سیدنا مقدام بن معد یکرب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آدم کے بیٹے نے کوئی ایسا برتن نہیں بھرا، جو اس کے پیٹ کی بہ نسبت برا ہو، حالانکہ ابن آدم کو چند لقمے کافی ہیں جو اس کی کمر کو سیدھا رکھیں، اگر اس نے زیادہ کھانا ہی ہو تو پھر پیٹ کا تیسرا حصہ کھانے کے لیے، تیسرا حصہ پینے کے لیے اور تیسرا حصہ سانس کے لیے رکھا جائے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7373

۔
۔ نافع سے مروی ہے کہ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ایک مسکین دیکھا، اس کو قریب کیا اور اس کے سامنے کھانے والی چیزیں رکھیں، اس نے بہت زیادہ کھایا، سو انہوں نے نافع سے کہا: آئندہ اس کو میرے پاس نہ لانا، کیونکہ میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا کہ کافر سات انتڑیوں میں کھاتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7374

۔
۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مومن ایک انتڑی میں اور کافر سات انتڑیوں میں کھاتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7375

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں ایک آدمی نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، اس وقت وہ کافر تھا اور بسیار خور تھا، پھر جب وہ مسلمان ہوا تو کم کھانا کھانے لگا، جب اس نے اس کا ذکر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کیا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کافر سات انتڑیوں میں کھاتا ہے اور مسلمان ایک انتڑی میں کھاتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7376

۔
۔ سیدنا ابو بصرہ غفاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے ، وہ کہتے ہیں: اسلام لانے سے پہلے جب میں نے ہجرت کی تو میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آیا، آپ نے میرے لیے بکری کا دودھ دوہا جو کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے گھر والوں کے لیے دوہا کرتے تھے، میں نے وہ سارا پی لیا، جب صبح ہوئی تو میں مسلمان ہو گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے گھروالوں نے کہا:آج بھی ہماری رات اسی طرح بھوک میں ہی گزرے گی، جس طرح گزشتہ رات گزری تھی، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے لیے بکری کا دودھ دوہا، میں نے پیا اور سیراب ہو گیا، مجھ سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا سیراب ہو گیاہے؟ میں نے کہا: جی ہاں، اے اللہ کے رسول! میں خوب سیر ہو گیا ہوں، اتنا تو میں آج تک کبھی بھی سیراب نہیں ہوا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کافر سات انتڑیوں میں کھاتا ہے اور مومن ایک انتڑی میں۔ ‘
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7377

۔
۔ سیدہ میمونہ بنت حارث ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان فرماتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کافر سات انتڑیوں میں کھاتا ہے اور مومن ایک انتڑی میں کھاتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7378

۔
۔ سیدنا سلمان فارسی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے تورات میں پڑھا کہ کھانے کے بعد ہاتھ دھونا باعث برکت ہے، میں نے اس کا ذکر نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے کیا اور میں نے آپ کو بتایا جو میں نے تورات میں پڑھا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کھانے کی برکت اس طرح ہوتی ہے کہ اس سے پہلے بھی وضوء کیا جائے اور اس کے بعد بھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7379

۔
۔ سیدنا ابو ہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو اس حال میں سویا کہ اس کے ہاتھ میں چکناہٹ تھی اور اس نے اس کو دھویا نہیں تھا اور پھر کسی موذی چیز نے اسے کوئی نقصان پہنچایا تو وہ صرف اپنے آپ کو ہی ملامت کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7380

۔
۔ سیدنا ابن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دودھ پی کر کلی کی اور فرمایا کہ اس میں چکناہٹ ہوتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7381

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قضائے حاجت کے بعد ہمارے پاس سے گزرے، ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو عجوہ کھجوریں کھانے کی دعوت دی، جوہم نے اپنے سامنے ایک ڈھال میں رکھی ہوئی تھیں، آپ نے ان میں سے کھائیں اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے انہیں کھانے سے پہلے ہاتھ نہیں دھوئے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7382

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھے، آپ قضائے حاجت والی جگہ میں گئے اور قضائے حاجت کر کے باہر تشریف لائے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے کھانا لایا گیا، کسی نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیا آپ وضو نہیں کریں گے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے نماز تو نہیں پڑھنی کہ وضو کروں، مجھے وضو کا حکم صرف اس وقت دیا گیا ہے، جب میں نے نماز پڑھنی ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7383

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب شام کا کھانا رکھ دیا جائے اور نماز کا وقت بھی ہو جائے (ایک روایت کے مطابق اور اقامت کہہ دی جائے تو پہلے کھانا کھا لیا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7384

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی ایک کے سامنے شام کا کھانا رکھ دیا گیا ہو اور نماز کی اقامت ہو جائے تو وہ کھانے سے فارغ ہو کر ہی اٹھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7385

۔
۔ ابن اعبد کہتے ہیں: سیدنا علی بن ابی طالب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے مجھ سے کہا: اے ابن اعبد تجھے معلوم ہے کہ کھانے کا کیا حق ہے؟ میں نے کہا: اے ابن ابی طالب! آپ ہی بیان کر دیں کہ اس کا کیا حق ہے؟ انہوں نے کہا: جب تو کھانا کھائے تو کہے: بِسْمِ اللّٰہِ، اللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیمَا رَزَقْتَنَا (بسم اللہ! اے اللہ! اس میں ہمارے لیے برکت کر دے جو تونے ہمیں دیا ہے ) پھر سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے کہا: اچھا تجھے یہ پتہ ہے جب کھانے سے فراغت پائیں تو کیا کہنا ہے کہ اس کا شکر ادا ہو جائے، میں نے کہا: اس کے شکر کے لیے کیا کہنا چاہے؟ انھوں نے کہا: تو یہ کہا کر: اَلْحَمْدُ لِلَّہِ الَّذِی أَطْعَمَنَا وَسَقَانَا۔ (تمام تعریف اس اللہ کے لیے جس نے ہمیں کھلایا اور ہمیں پلایا۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7386

۔
۔ عبد الرحمن بن جبیر بیان کرتے ہیں مجھ سے اس آدمی نے بیان کیا، جس نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی آٹھ یا نو برس خدمت کی، اس نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا کہ جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے کھانا پیش کیا جاتا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بسم اللہ پڑھتے اور جب کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ دعا پڑھتے : اَللّٰھُمَّ أَطْعَمْتَ وَأَسْقَیْتَ وَأَغْنَیْتَ وَأَقْنَیْتَ وَہَدَیْتَ وَأَحْیَیْتَ فَلَکَ الْحَمْدُ عَلٰی مَا أَعْطَیْتَ (اے اللہ! تونے کھلایا، تونے پلایا، تونے غنی کیا،تونے راضی کیا، تونے ہدایت دی اور تونے زندہ کیا، پس جوکچھ تونے دیا اس پر تعریف صرف تیرے لے ہے۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7387

۔
۔ سیدنا حذیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایک کھانے پر حاضر تھے، ہماری عادت تھی ہم کھانے کے لیے اس وقت تک ہاتھ نہ بڑھاتے تھے جب تک پہلے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھانا شروع نہیں کرتے تھے، ہم آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ایک کھانے میں شریک تھے کہ ایک لڑکی بہت تیز رفتاری سے آئی اور وہ اپنا ہاتھ کھانے میں رکھنے ہی والی تھی کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کا ہاتھ پکڑ لیا، پھر ایک دیہاتی آیا وہ بھی بہت جلد بازی سے ہاتھ کھانے میں ڈالنے ہی والا تھا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس کا ہاتھ بھی پکڑ لیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب کھانے پر بسم اللہ نہ پڑھی جائے تو وہ کھانا شیطان بھی کھاتا ہے، یہ لڑکی آئی تھی کہ شیطان کے لیے کھانا کھانے کی گنجائش پیدا کرے، لیکن میں نے اس کاہاتھ پکڑ لیا ہے اور یہ دیہاتی بھی آیا تھا تاکہ شیطان کے لیے کھانے کا باعث بنے، لیکن میں نے اس کا ہاتھ بھی پکڑ لیا، قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ قدرت میں میری جان ہے! ان دونوں کے ہاتھوں کے ساتھ شیطان کا ہاتھ میرے ہاتھ میں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7388

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ صحابہ کرام اس وقت تک کھانا کھانا شروع نہ کرتے، جب تک نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھانے کا آغاز نہ فرماتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7389

۔
۔ جابر بن صبح کہتے ہیں: مثنیٰ بن عبد الرحمن خزاعی نے مجھے بیان کیا، میں اس کے ساتھ واسط تک ہم نشین رہا،وہ کھانے کے شروع میں بسم اللہ پڑھتے اور آخری لقمہ پرکہتے: بِسْمِ اللّٰہِ فِی أَوَّلِہِ وَآخِرِہِ۔ میں نے ان سے کہا: آپ کھانے کے شروع میں بسم اللہ کہتے ہیں اور آخر میں بِسْمِ اللّٰہِ فِی أَوَّلِہِ وَآخِرِہِکہتے ہیں، انہوں نے کہا: اس کے بارے میں تمہیں بتاتا ہوں میرے دادا سیدنا امیہ بن مخشی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ، جو صحابہ میں سے تھے، میں نے ان سے سنا، انھوں نے کہا: ایک آدمی کھانا کھا رہا تھا اور نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اسے دیکھ رہے تھے، اس نے بسم اللہ نہیں پڑھی تھی، جب کھانے کا آخری لقمہ تھا تو اس نے کہا بِسْمِ اللّٰہِ فِی أَوَّلِہِ وَآخِرِہِ۔نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: شیطان اس کے ساتھ کھاتا رہا، یہاں تک کہ جب اس نے بسم اللہ پڑھی تو شیطان کے پیٹ میں جو کچھ تھا اس نے قے کر دی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7390

۔
۔ سیدنا ابوایوب انصاری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم ایک دن نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے کھانا پیش کیا گیا، میں نے ایسا کوئی کھانا نہیں دیکھا کہ کوئی کھانا شروع میں اس سے زیادہ برکت والا ہو، لیکن اس کے آخر میں اس سے کم برکت والا کھانا نہیں دیکھا، ہم نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! یہ کیسے ؟ آپ نے فرمایا: وجہ یہ ہے کہ جب ہم نے اسے کھانا شروع کیا تھا تو اللہ تعالی کا نام لیا تھا، لیکن بعد میں جو لوگ کھانے کے لیے بیٹھے، انہوں نے بسم اللہ نہیں کہی، سو ان کے ساتھ شیطان بیٹھ گیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7391

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنے صحابہ کرام میں سے چھ افراد کے ساتھ مل کر کھانا کھا رہے تھے، ایک دیہاتی آیا، اس نے دو لقموں میں کھانا ختم کر دیا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اگر یہ بسم اللہ پڑھ کر کھاتا توتمہیں یہ کھانا کفایت کر جاتا، جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو اسے بسم اللہ پڑھنی چاہیے اور اگر کھانے کے شروع میں بسم اللہ بھول جائے تو کہے بِسْمِ اللّٰہِ أَوَّلَہُ وَآخِرَہُ پڑھ لیا کرے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7392

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھڑے ہو کر پانی پینے سے منع فرمایا ہے۔ میں نے کہا: اور کھانا؟ انھوں نے کہا: اس کا معاملہ تو اور سخت ہو گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7393

۔
۔ سیدنا ابو جحیفہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں ٹیک لگا کر نہیں کھاتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7394

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کھجوروں کا ہدیہ دیا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک ٹوکرے کی مدد سے ان کو تقسیم کرنا شروع کر دیا اور میں درمیان میں نمائندہ تھا جب آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تقسیم کرنے سے فارغ ہوئے تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھجوریں کھائیں، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پنڈلیاں اٹھائے اور پشت زمین پر جمائے ہوئے بیٹھے تھے اور تیزی سے کھجوریں کھا رہے تھے میں نے محسوس کیا کہ آپ کو بھوک لگی ہوئی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7395

۔
۔ (دوسری سند) سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: مجھے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک کام کے لیے بھیجا، جب میں واپس آیا تو آپ پنڈلیاں کھڑے کئے ہوئے پشت زمین پر رکھے کھجوریں کھا رہے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7396

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن ابی طلحہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے جب بھی کوئی کھائے توبائیں ہاتھ سے نہ کھائے اور جب بھی پانی پئے تو بائیں ہاتھ سے نہ پئے اور کوئی چیز پکڑے تو بائیں ہاتھ سے نہ پکڑے اور جب کوئی چیز کسی کو دے تو بائیں ہاتھ سے نہ دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7397

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تم میں سے کوئی ہرگز بائیں ہاتھ سے نہ کھائے اور نہ پئے، کیونکہ بائیں ہاتھ کے ساتھ شیطان کھاتا پیتا ہے اور ہر گز نہ بائیں ہاتھ کے ساتھ کوئی چیز لے اور نہ دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7398

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے منع فرمایا ہے کہ آدمی بائیں ہاتھ سے کھائے پئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7399

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن محمد اپنے قبیلہ کی ایک عورت سے بیان کرتے ہیں، وہ کہتی ہیں: میرے پاس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تشریف لائے اور میں اپنے بائیں ہاتھ سے کھا رہی تھی، جبکہ میں بائیں ہاتھ سے کام کرنے والی خاتون تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے میرے ہاتھ پر مارا اور میرا لقمہ گر گیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بائیں ہاتھ سے مت کھائو جبکہ اللہ تعالیٰ نے تمہیں دایاں ہاتھ دیا ہے یا فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے تمہارا دایاں ہاتھ درست بنایا ہے۔ پس میرا بائیاں ہاتھ دائیں ہاتھ میں بدل گیا (یعنی میں نے آسانی کے ساتھ دائیں ہاتھ کے ساتھ کھانا شروع کر دیا، وہ کہتی ہیں: پس میں نے اس کے بعد کبھی بائیں ہاتھ کے ساتھ کھانا نہیں کھایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7400

۔
۔ سیدنا عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھائے تو دائیں ہاتھ سے کھائے اور جب پئے تو دائیں ہاتھ سے پئے (اور بائیں ہاتھ سے نہ کھائے پئے) کیونکہ شیطان بائیں ہاتھ سے کھاتا اور پیتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7401

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اپنے بائیں ہاتھ کے ساتھ نہ کھائو، کیونکہ شیطان اپنے بائیں ہاتھ کے ساتھ کھاتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7402

۔
۔ سیدہ عائشہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان کرتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو بائیں ہاتھ کے ساتھ کھاتا ہے، اس کے ساتھ شیطان کھاتا ہے اور جو بائیں ہاتھ کے ساتھ پیتا ہے، شیطان اس کے ساتھ پیتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7403

۔
۔ سیدنا سلمہ بن اکوع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اشجع قبیلہ کے بسر بن راعی العیر نامی ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ بائیں ہاتھ سے کھا رہا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس سے فرمایا: دائیں ہاتھ کے ساتھ کھائو۔ اس نے کہا: مجھ سے دائیں ہاتھ سے کھانے کی استطاعت نہیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تجھے استطاعت ہی نہ ہو۔ اس کے بعد اس کا دایاں ہاتھ اس کے منہ تک اٹھنے کے قابل نہ رہا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7404

۔
۔ سیدہ حفصہ بنت عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا بیان فرماتی ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب سونے کا ارادہ کرتے تو اپنا دایاں ہاتھ اپنے رخسار کے نیچے رکھتے اور یہ دعا پڑھتے: اَللّٰہُمَّ قِنِیْ عَذَابَکَ یَوْمَ تَبْعَثُ عِبَادَکَ۔ (اے اللہ مجھے اس دن کے عذاب سے بچا جس دن تو اپنے بندوں کو اٹھائے گا۔) یہ کلمات تین مرتبہ آپ کہتے تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا دایاں ہاتھ کھانے پینے کے لیے تھا اور بایاں ہاتھ دیگر (کچھ) ضروریات کے لیے تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7405

۔
۔ مولائے ابو بکر سیدنا سعد ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے کھجوریں پیش کیں، لوگوں نے دو تین تین کھجوریں اکٹھی منہ میں ڈالنا شروع کر دیں، پس نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اس طرح ملا کر نہ کھاؤ (یعنی ایک ایک کھجور منہ میں ڈال کر کھاؤ، نہ کہ دو تین تین)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7406

۔
۔ جبلہ بن سحیم ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم مدینہ میں تھے، یہ اہل عراق کی جانب ایک لشکر بھیجنے کے دور کی بات ہے، ہم قحط سالی سے دو چار ہو گئے۔ سیدنا عبد اللہ بن زبیر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہمیں کھجوریں دیں، سیدنا عبد اللہ بن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ہمارے قریب سے گزرے اور کہا: دو تین تین ملا کر نہ کھانا، کیونکہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ملا کر کھانے سے منع فرمایا ہے الا کہ آدمی اپنے بھائی سے اجازت لے لے۔ امام شعبہ کہتے ہیں: یہ اجازت دینے والا جملہ میرے خیال میں سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کا اپنا کلام ہے، (حدیث کا حصہ نہیں ہے)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7407

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے لوٹ مار سے منع کیا ہے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے لوٹ مار کی وہ ہم میں سے نہیں ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7408

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھانے اور پینے کی چیز میں پھونک مارنے سے منع کیا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7409

۔
۔ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پروردہ سیدنا عمر بن ابی سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے اس کھانے کے لیے بلایا، جو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھا رہے تھے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: قریب ہو جائو ، اللہ تعالی کا نام لو، دائیں ہاتھ سے کھائو اور اپنے سامنے سے کھائو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7410

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس ثرید کا ایک پیالہ لایا گیا، آپ نے فرمایا: اس کے ارد گرد یا کناروں سے کھائو اور اس کے درمیان سے نہ کھاؤ، کیونکہ درمیان میں برکت نازل ہوتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7411

۔
۔ سیدنا واثلہ بن اسقع ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں صفہ والوں میں سے تھا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ایک دن روٹی منگوائی، اس کے ٹکڑے کئے، ان کو ایک پیالہ میں ڈالا، پھر اس میں پانی ،چربی اور چھنا ہوا آٹا ڈالا، پھر اسے خوب مکس کیا، پھر آپ نے اس کو کناروں سے ملا کر اونچا ڈھیر سا بنا دیا اور پھر مجھ سے فرمایا: جاؤ اور اپنے سمیت دس آدمیوں کو میرے پاس لاؤ۔ میں انہیںلے آیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کھائو اور اس پیالہ کی نچلی جانب سے کھائو، اس کی اوپر والی جانب سے نہیں کھانا، کیونکہ اوپر والی جانب سے برکت نازل ہوتی ہے، پھر انہوں نے کھایا، یہاں تک کہ وہ سیر ہو گئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7412

۔
۔ سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم گوشت پکائو تو اس میں پانی زیادہ ڈال کر شوربا وافر بنایا کرو، اس سے پڑوسیوں کو دینے کے لیے بھی کافی گنجائش نکل آتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7413

۔
۔ عبد اللہ بن حارث کہتے ہیں: سیدنا عثمان ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے دور خلافت میں میرے باپ نے میری شادی کی اور انہوں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ کرام میں سے کچھ افراد کو بھی مدعو کیا، سیدنا صفوان بن امیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بھی تشریف لائے، جو بہت بوڑھے ہو چکے تھے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: گوشت دانتوں سے نوچ کر کھائو اس طرح کھانا زیادہ لذیز اور زود ہضم اور طبیعت و تمنا کے زیادہ موافق ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7414

۔
۔ سیدنا صفوان بن امیہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ مجھے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے دیکھا کہ میں ہڈی سے گوشت ہاتھ کے ساتھ اتار رہا تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے صفوان! میں نے کہا: جی میں حاضر ہوں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: گوشت اپنے منہ کے قریب کر لو اور اسے دانتوں سے نوچ کرکھائو، یہ زیادہ لذیز بھی ہے اور زود ہضم بھی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7415

۔
۔ سیدہ اسماء بنت ابی بکر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ جب وہ ثرید بناتیں تو اسے کچھ دیر کے لیے ڈھانپ دیتیں تاکہ اس کی گرمی کا جوش کم ہو جائے اور فرماتیں، میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اس طرح سے کھانے میں بہت زیادہ برکت آ جاتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7416

۔
۔ سیدنا انس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کسی ایک کے ہاتھ سے لقمہ گر پڑے تو وہ اسے اٹھا ئے اور اس کے ساتھ لگی ہوئی چیز صاف کرکے اسے کھا لے اور اس کو شیطان کے لئے نہ چھوڑے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7417

۔
۔ سیدنا جابر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھانا کھانے سے فارغ ہو تو رومال کے ساتھ اس وقت تک ہاتھ صاف نہ کرے، جب تک اسے چاٹ یا چٹوا نہ لے، کیونکہ اسے معلوم نہیں کہ اس کے کھانے کے کس حصے میں برکت ہے۔ ایک روایت کے الفاظ یہ ہیں: وہ اپنے ہاتھ اس وقت تک صاف نہ کرے جب تک کہ انہیں چوس نہ لے، کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ کھانے کے کس حصہ میں اس کے لیے برکت دی گئی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7418

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی ایک کھانا کھائے تو اپناہاتھ صاف نہ کرے۔ ایک روایت میں یہ اضافہ ہے: رومال کے ساتھ صاف نہ کرے یہاں تک کہ انہیں چاٹ لے یا چٹوا لے۔ ابو زبیر کہتے ہیں: میں نے سیدنا جابر بن عبد اللہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے سنا، انھوں نے کہا: میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا، آپ نے فرمایا: پیالہ اٹھانے سے پہلے ہاتھوں کوچاٹے یا چٹوائے، کیونکہ کھانے کے آخری حصہ میں برکت ہوتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7419

۔
۔ مجاہد بیان کرتے ہیں کہ سیدنا ابن عمر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اپنی انگلیاں چاٹا کرتے اور کہتے تھے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تمہیں یہ معلوم نہیں ہے کہ تمہارے کھانے کے کون سے حصہ میں برکت ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7420

۔
۔ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی کھانا کھائے تو ضرورضرور اپنی انگلیوں کوچاٹے، کیونکہ اسے پتہ نہیں کہ اس کی کون سی انگلی میں برکت ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7421

۔
۔ سیدنا کعب بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اپنی تین انگلیوں کو کھانا کھانے کی وجہ سے چاٹا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7422

۔
۔ (دوسری سند) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تین انگلیوں کے ساتھ کھانا کھاتے تھے اوراپنے ہاتھ کو صاف کرنے سے پہلے انگلیوں کو چاٹ لیا کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7423

۔
۔ سیدنا نبشیہ الخیر ہذلی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں، یہ اس وقت کی بات ہے جب ام عاصم نے کہا کہ ہم ایک پیالہ میں کھا رہے تھے کہ یہ نبیشہ ہذلی ہمارے پاس آئے اور انہوں نے کہا: ہم سے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے بیان کیا کہ جو آدمی پیالہ میں کھائے اور پھر اسے (انگلی سے یا چاٹ کر) صاف کرتا ہے تو وہ پیالہ اس کے لیے بخشش طلب کرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7424

۔
۔ سیدنا ابو ایوب ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور عطاء سے مروی کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: خلال والے کتنے ہی اچھے ہیں۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے دریافت کیا گیا وہ خلال والے کون ہیں؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جو وضو اور کھانے میں خلال کرتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7425

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن عباس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جسے اللہ تعالیٰ کھانا نصیب کرے، وہ کہے: اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَاَطْعِمْنَا خَیْرًا مِنْہُ۔ ( اے میرے اللہ! اس میں ہمارے لیے برکت کر دے اور ہمیں اس سے بہتر کھلا) اور جسے اللہ تعالیٰ دودھ پینا نصیب کرے، وہ یہ دعا پڑھے: اَللّٰہُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَزِدْنَا مِنْہ۔ (اے اللہ! ہمارے لیے اس میں برکت کر دے اور اس میں اضافہ فرما۔)، دودھ ہی ہے جو کھانے اور پینے دونوں کی جگہ پر کفایت کرتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7426

۔
۔ سیدنا ابو سعید خدری ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ دعا پڑھتے: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِیْنَ۔ (تمام تعریف اس اللہ کے لیے جس نے ہمیں کھلایا پلایا اور مسلمان بنایا۔)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7427

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بے شک اللہ تعالی بندے پر اس بات سے راضی ہو جاتا ہے کہ وہ کوئی چیز کھائے یا کوئی مشروب پئے اور اس پر اللہ تعالی کی تعریف کر دے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7428

۔
۔ سیدنا معاذ بن انس جہنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: جس نے کھانا کھایا اور پھر کہا: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ اَطْعَمَنِیْ ھٰذَا وَرَزَقَنِیْہِ مِنْ غَیْرِ حَوْلٍ مِنِّیْ وَلَا قُوَّۃٍ (ساری تعریف اس اللہ کے لیے جس نے مجھے یہ کھانا کھلایا اور مجھے میری طاقت اور قوت کے بغیر یہ رزق دیا) تو اس کے پہلے تمام گناہ معاف کر دیئے جاتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7429

۔
۔ نعیم بن سلامہ، بنی سلیم کے اس آدمی سے روایت بیان کرتے ہیں، جنہیں شرف ِ صحابیت حاصل تھا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب کھانے سے فارغ ہوتے تو یہ دعا پڑھتے: اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ أَطْعَمْتَ وَسَقَیْتَ وَأَشْبَعْتَ وَأَرْوَیْتَ فَلَکَ الْحَمْدُ غَیْرَ مَکْفُورٍ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًی عَنْکَ۔ (اے اللہ! تیرے لیے تعریف ہے، تونے کھلایا، تونے پلایا، تونے سیر کیا، تونے سیراب کیا، تیرے لیے تعریف ہے، جس کا انکار نہیں اور نہ ہی جس کو چھوڑا جا سکتا ہے اور نہ ہی تجھ سے لاپرواہی اختیار کی جا سکتی ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7430

۔
۔ خالد بن معدان بیان کرتے ہیں کہ عبد الاعلیٰ بن ہلال نے ایک کھانا تیار کیا، ہم اس میں حاضر تھے، جب ہم کھانے سے فارغ ہوئے تو سیدنا ابو امامہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کھڑے ہوے اور کہا: میں اس مقام پر کھڑا ہوا ہوں، میں نہ خطیب ہوں اور نہ میں خطاب کرنا چاہتا ہوں، البتہ ایک حدیث سنانا چاہتا ہوں، میں نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنا کہ کھانا ختم ہونے یا اس سے فارغ ہونے یا دستر خوان اٹھائے جانے کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ دعا پڑھی: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ کَثِیرًا طَیِّبًا مُبَارَکًا فِیہِ غَیْرَ مَکْفِیٍّ وَلَا مُوَدَّعٍ وَلَا مُسْتَغْنًی عَنْہُ (ساری تعریف اللہ کے لیے ہے، بہت زیادہ، پاکیزہ اور مبارک تعریف، اس کے بغیر کفایت نہیں اور نہ اسے چھوڑا جا سکتا ہے اور نہ اس سے مستغنی ہوا جا سکتا ہے)۔ سیدنا ابوامامہ اس دعا کو دہراتے رہے، یہاں تک کہ ہم نے حفظ کر لی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7431

۔
۔ سیدنا عبد اللہ بن بسر مازنی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: مجھے میرے ماں باپ نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس بھیجا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو کھانے کی دعوت دوں، میں گیا تو آپ میرے ساتھ تشریف لے آئے، جب میں گھر کے قریب ہوا تو میں نے جلدی سے اپنے والدین کو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے آنے کی اطلاع دی، وہ دونوں باہر آئے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کا استقبال کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو خوش آمدید کہا، ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے لیے ایک رواں دار چادر بچھا دی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اس پر بیٹھ گئے، پھر میرے باپ نے میری ماں سے کہا: کھانا لائو، وہ ایک پیالہ لائیں، اس میں آٹا تھا، جسے انہوں نے پانی اور نمک میں گوند رکھا تھا، میری والدہ نے وہ آپ کے سامنے رکھ دیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: بسم اللہ پڑھ کر کھائو اور اس کے ارگرد سے کھاؤ، اوپر کی جانب سے نہیں کھانا، کیونکہ اوپر سے برکت نازل ہوتی ہے۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھایا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے ساتھ ہم نے بھی کھایا، اس سے کچھ کھانا بچ گیا، کھانے کے بعد آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ دعا کی: اللّٰھُمَّ اغْفِرْ لَہُمْ، وَارْحَمْہُمْ، وَبَارِکْ عَلَیْہِمْ، وَوَسِّعْ عَلَیْہِمْ فِیْ اَرْزَاقِہِمْ۔ (اے اللہ! انہیں معاف کردے، ان پررحم فرما، ان کے لیے برکت کر اور ان کے رزق میں وسعت پیدا کر)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7432

۔
۔ (دوسری سند)سیدنا عبد اللہ بن بسر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے گھر تشریف لائے یا میرے باپ نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے آنے کا مطالبہ کیا تھا، یعنی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بطور مہمان اترے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے سامنے میرے باپ نے کھانا پیش کیا اور ساتھ کھجوروں سے بنا ہوا کھانا یا ستو بھی تھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے کھایا اور آپ کھجوریں کھاتے تھے اور گٹھلیاں پھینک دیتے تھے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم انگشت ِ شہادت اور درمیان والی انگلی کو ملاتے تھے اور کھجور کھا کر ان انگلیوں کی پشت پر گٹھلی رکھ کر پھینک دیتے، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس پانی لایا گیا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پیا، پھر جو دائیں جانب تھا، اسے پکڑا دیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کھڑے ہوئے اور سفید خچر پر سوار ہو کر اپنی سواری کی لگام تھام لی، میرے باپ نے کہا: میرے لیے اللہ تعالی سے دعا فرما دیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے یہ دعا کی: اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَہُمْ فِیمَا رَزَقْتَہُمْ وَاغْفِرْ لَہُمْ وَارْحَمْہُمْ۔ (اے اللہ! جو تونے انہیںدیا ہے، اس میں برکت فرما اور انہیں بخش دے اور ان پررحم فرما۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 7433

۔
۔ سیدنا انس بن مالک ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم جب کسی کے گھر روزہ افطار کرتے تو یہ دعا دیتے: اَفْطَرَ عِنْدَکُمُ الصَّائِمُوْنَ، وَاَکَلَ طَعَامَکُمُ الْاَبْرَارُ، وتَنَزَّلَتْ عَلَیْکُمُ الْمَلَائِکَۃُ یا وَصَلَّتْ عَلَیْکُمُ الْمَلَائِکَۃُ۔ (تمہارے پاس روزے دارافطار کریں، نیکوکار لوگ تمہارا کھانا کھائیں اور تم پر فرشتے نازل ہوں یا فرشتے تمہارے لیے رحمت کی دعا کریں۔)

Icon this is notification panel