66 Results For Hadith (Musnad Ahmad ) Book ()
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 616

۔ (۶۱۶)۔عَنْ حُمْرَانَ (بْنِ أَبَانَ) قَالَ: دَعَا عُثْمَانُؓ بِمَائٍ وَہُوَ عَلَی الْمَقَاعِدِ فَسَکَبَ عَلٰی یَمِیْنِہِ فَغَسَلَہَا (وَفِی رِوَایَۃٍ: فَأَفْرَغَ عَلٰی یَدَیْہِ ثَلَاثًا فَغَسَلَہُمَا) ثُمَّ أَدْخَلَ یَمِیْنَہُ فِی الْاِنَائِ فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثَ مِرَارٍ وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ وَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ اِلَی الْمِرْفَقَیْنِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِہِ، (وَفِی رِوَایَۃٍ: وَأَمَرَّ بِیَدَیْہِ عَلٰی ظَاہِرِ أُذُنَیْہِ ثُمَّ مَرَّ بِہِمَا عَلٰی ظَاہِرِ لِحْیَتِہِ) ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیْہِ اِلَی الْکَعْبَیْنِ ثَلَاثَ مِرَارٍ ثُمَّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((مَنْ تَوَضَّأَ نَحْوَ وُضُوئِیْ ھٰذَا ثُمَّ صَلّٰی رَکْعَتَیْنِ لَا یُحَدِّثُ نَفْسَہُ فِیْہِمَا غُفِرَ لَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہِ، وَفِی رِوَایَۃٍ: غُفِرَ لَہُ مَا کَانَ بَیْنَہُمَا وَبَیْنَ صَلَاتِہِ بِالأَمْسِ )) (مسند أحمد:۴۱۸)
حمران بن ابان کہتے ہیں: سیدنا عثمانؓ نے پانی منگوایا، جبکہ وہ مقاعد میں تھے، انھوں نے دائیں ہاتھ پر پانی بہایا، ایک روایت کے مطابق دونوں ہاتھوں پر تین دفعہ پانی ڈالا اور ان کو دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا اور ہتھیلیوں کو تین دفعہ دھویا، پھر تین مرتبہ چہرہ دھویا اور کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور ناک کو جھاڑا اور کہنیوں سمیت بازوؤوں کو تین بار دھویا اور پھر سر کا مسح کیا، ایک روایت میں ہے: اپنے دونوں ہاتھوں کو کانوں کے ظاہری حصے کے اوپر سے گزارا اور پھر ان کو داڑھی کے ظاہری حصے پر پھیر دیا، پھر تین دفعہ اپنے پاؤں کو ٹخنوں تک دھویا اور پھر کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا کہ جس نے میرے اس وضوء کی طرح وضوء کیا اور پھر دو رکعتیں اس طرح ادا کیں کہ وہ ان میں اپنے نفس سے گفتگو نہ کرے، تو اس کے سابقہ گناہ بخش دیئے جائیں گے۔ ایک روایت میں ہے: اس کے وہ گناہ بخش دیئے جائیں گے، جو اس نماز اور کل والی نماز کے درمیان ہوں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 617

۔ (۶۱۷)۔عَنْ عَطَائٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَؓ قَالَ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَّأَ فَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثًا وَیَدَیْہِ ثَلَاثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ غَسْلًا۔ (مسند أحمد:۵۲۷)
سیدنا عثمان بن عفانؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے وضو کیا اور تین دفعہ چہرہ دھویا، تین دفعہ ہاتھ دھوئے اور اپنے سر کا مسح کیا اور اپنے پاؤں دھوئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 618

۔ (۶۱۸)۔حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِی أَبِیْ ثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ (بْنُ مَہْدِیٍّ) ثَنَا زَائِدَۃُ بْنُ قُدَامَۃَ عَنْ خَالِدِ بْنِ عَلْقَمَۃَ ثَنَا عَبْدُ خَیْرٍ قَالَ: جَلَسَ عَلِیٌؓ بَعْدَ مَا صَلَّی الْفَجْرَ فِی الرَّحْبَۃِ ثُمَّ قَالَ لِغُلَامِہِ: ائْتِنِی بِطَہُورٍ، فَأَتَاہُ الْغُلَامُ بِاِنَائٍ فِیْہِ مَائٌ وَطَسْتٍ، قَالَ عَبْدُ خَیْرٍ: وَنَحْنُ جُلُوْسٌ نَنْظُرُ اِلَیْہِ، فَأَخَذَ بِیَمِیْنِہِ الْاِنَائَ فَأَکْفَأَہُ عَلٰی یَدِہِ الْیُسْرٰی ثُمَّ غَسَلَ کَفَّیْہِ، فَعَلَہُ ثَلَاثَ مِرَارٍ، قَالَ عَبْدُ خَیْرٍ: کُلُّ ذَالِکَ لَا یُدْخِلُ یَدَہُ فِی الْاِنَائِ حَتّٰی یَغْسِلَہَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ الْیُمْنٰی فِی الْاِنَائِ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَنَثَر بِیَدِہِ الْیُسْرٰی، فَعَلَ ذَالِکَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ (وَفِی رِوَایَۃٍ: فَتَمَضْمَضَ ثَلَاثًا وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا مِنْ کَفٍّ وَاحِدٍ) ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ الْیُمْنٰی فِی الْاِنَائِ فَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ غَسَلَ یَدَہُ الْیُمْنٰی ثَلَاثَ مَرَّاتٍ اِلَی الْمِرْفَقِ ثُمَّ غَسَلَ یَدَہُ الْیُسْرٰی ثَـلَاثَ مَرَّاتٍ اِلَی الْمِرْفَقِ ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ الْیُمْنٰی فِی الْاِنَائِ حَتّٰی غَمَرَہَا الْمَائُ ثُمَّ رَفَعَہَا بِمَا حَمَلَتْ مِنَ الْمَائِ ثُمَّ مَسَحَہَا بِیَدِہِ الْیُسْرٰی ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَہُ بِیَدَیْہِ کِلْتَیْہِمَا مَرَّۃً، (وَفِی رِوَایَۃٍ: فَبَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِہِ اِلَی مُؤَخَّرِہِ، قَالَ الرَّاوِی: وَلَا أَدْرِی أَ رَدَّ یَدَہُ أَمْ لَا) ثُمَّ صَبَّ بِیَدِہِ الْیُمْنٰی ثَـلَاثَ مَرَّاتٍ عَلٰی قَدَمِہِ الْیُمْنٰی ثُمَّ غَسَلَہَا بِیَدِہِ الْیُسْرٰی ثُمَّ صَبَّ بِیَدِہِ الْیُمْنٰی عَلٰی قَدَمِہِ الْیُسْرٰی ثُمَّ غَسَلَہَا بِیَدِہِ الْیُسْرٰی ثَـلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ الْیُمْنٰی فَغَرَفَ بِکَفِّہِ فَشَرِبَ، (وَفِی رِوَایَۃٍ: وَشَرِبَ فَضْلَ وَضُوئِہِ) ثُمَّ قَالَ: ھٰذَا طُہُورُ نَبِیِّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم، فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ یَنْظُرَ اِلَی طُہُورِ نَبِیِّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَھٰذَا طُہُوْرُہُ۔(مسندأحمد:۱۱۳۳)
عبد ِ خیرکہتے ہیں: سیدنا علیؓ نماز فجر ادا کرنے کے بَعْد رحبہ میں بیٹھے ہوئے تھے، انھوں نے اپنے غلام سے کہا: وضو کا پانی میرے پاس لاؤ، پس وہ ایک برتن لایا ، جس میں پانی تھا اور ایک چلمچی لایا عبد ِ خیر کہتے ہیں: ہم بیٹھے دیکھ رہے تھے، انھوں نے دائیں ہاتھ سے برتن کو پکڑا اور بائیں ہاتھ پر بہا کر ہتھیلیوں کو دھویا اور ایسے تین بار کیا۔ عبد ِ خیر کہتے ہے: جب بھی وہ برتن میں ہاتھ داخل کرتے تھے تو پہلے ان کو تین بار دھوتے تھے، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا اور کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور بائیں ہاتھ سے جھاڑا، ایسے تین بار کیا، ایک روایت میں یہ وضاحت ہے کہ: انھوں نے ایک ہی چلو سے کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور یہ عمل تین دفعہ کیا، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا اور تین مرتبہ اپنا چہرہ دھویا، پھر کہنی سمیت دایاں بازو تین دفعہ دھویا اور پھر تین دفعہ بایاں بازو دھویا، پھر انھوں نے دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا، یہاں تک کہ اس کے ہر طرف پانی پھیل گیا، پھر اس کو پانی سمیت برتن سے نکالا اور بائیں ہاتھ پر لگایا اور پھر دونوں ہاتھوں سے سر کا ایک دفعہ مسح کیا، ایک روایت میں ہے: سر کے سامنے والے حصے سے پچھلے حصے تک مسح کیا، راوی کہتا ہے: مجھے یہ علم نہیں ہے کہ ہاتھوں کو واپس بھی لوٹایا تھا یا نہیں، پھر دائیں ہاتھ سے دائیں پاؤں پر تین مرتبہ پانی ڈالا اور بائیں ہاتھ سے اس کو دھویا اور دائیں ہاتھ سے ہی بائیں پاؤ پر پانی ڈالا اور بائیں ہاتھ سے اس کو تین بار دھویا، پھر اپنا دایاں ہاتھ برتن میں داخل کیا اور ایک چلّو بھر کر پی لیا، ایک روایت میں ہے: اپنے وضو کا بچا ہوا پانی پی لیا اور پھر فرمایا: یہ اللہ کے نبی کا وضو ہے، جو آدمی رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے وضو کو دیکھنا چاہتا ہے، تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو یہ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 619

۔ (۶۱۹)۔عَنْ عَبْدِالْمَلِکِ بْنِ سَلْعٍ قَالَ: کَانَ عَبْدُخَیْرٍ یَؤُمُّنَا فِی الْفَجْرِ فَقَالَ: صَلَّیْتُ یَوْمًا الْفَجْرَ خَلْفَ عَلِیٍّؓ، فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ وَقُمْنَا مَعَہُ فَجَائَ یَمْشِی حَتَّی انْتَہٰی اِلَی الرَّحْبَۃِ فَجَلَسَ وَسَنَدَ ظَہْرَہُ اِلَی الْحَائِطِ ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ فَقَالَ: یَا قَنْبَرُ! ائْتِنِی بِالرَّکْوَۃِ وَالطَّسْتِ، ثُمَّ قَالَ لَہُ: صُبَّ، فَصَبَّ عَلَیْہِ فَغَسَلَ کَفَّہُ ثَلَاثًا،(فَذَکَرَ نَحْوَ الْحَدِیْثِ السَّابِقِ مُخْتَصَرًا وَفِی آخِرِہِ) فَقَالَ: ھٰذَا وُضُوْئُ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم۔(مسندأحمد:۱۰۰۸)
عبد الملک بن سلع کہتے ہیں: عبد ِ خیر نمازِ فجر میں ہماری امامت کرواتے تھے، انھوں نے کہا: ایک دن میں نے سیدنا علیؓ کی اقتدا میں نمازِ فجر ادا کی، جب انھوں نے سلام پھیرا تو وہ کھڑے ہوئے اور ہم بھی کھڑے ہو گئے، وہ چلتے چلتے رَحْبَہ میں آ گئے اور اپنی کمر کو دیوار کا سہارا دے کر بیٹھ گئے، پھر سر اٹھایا اور کہا: قنبر! ڈول اور چلمچی لے آؤ۔ پھر اس کو کہا: پانی بہاؤ، پس اس نے ان پر پانی بہایا اور انھوں نے اپنی ہتھیلیوں کو تین دفعہ دھویا، … پھر سابقہ حدیث کی طرح بالاختصار ذکر کیا اور اس کے آخر میں ہے : انھوں نے کہا: یہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 620

۔ (۶۲۰) (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ عَنْ عَبْدِخَیْرٍ أَیْضًا)قَالَ: عَلَّمَنَا عَلِیٌّ ؓ وُضُوئَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَصَبَّ الْغُلَامُ عَلٰی یَدَیْہِ حَتّٰی اَنْقَاہُمَا، وَوَصَفَ وُضُوْئَ ہُ اِلٰی أَنْ قَالَ: ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فِی الرَّکْوَۃِ فَغَمَزَ أَسْفَلَہَا بِیَدِہِ ثُمَّ أَخْرَجَہَا فَمَسَحَ بِہَا الأُخْرٰی ثُمَّ مَسَحَ بِکَفَّیْہِ رَأْسَہُ مَرَّۃً ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیْہِ اِلَی الْکَعْبَیْنِ ثلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ اغْتَرَفَ حَفْنَۃً مِن مَائٍ بِکَفِّہِ فَشَرِبَہُ ثُمَّ قَالَ: ہٰکَذَا کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَتَوَضَّأُ۔ (مسند أحمد: ۸۷۶)
۔ (دوسری سند) عبد ِ خیر کہتے ہیں: سیدنا علیؓ نے ہمیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے وضو کی تعلیم دی، اور وہ اس طرح کہ غلام نے ان کے ہاتھوں پر پانی ڈالا، یہاں تک کہ انھوں نے ان کو صاف کر دیا، پھر سابقہ کیفیت کے ساتھ وضو بیان کیا، یہاں تک کہ کہا: پھر انھوں نے اپنا ہاتھ ڈول میں داخل کیا اور اس کے اندرونی نچلے حصہ کو ہاتھ لگایا پھر اس کو نکالا اور دوسرے ہاتھ پر پھیرا اور دونوں ہتھیلیوں سے سر کا ایک دفعہ مسح کیا، پھر ٹخنوں تک تین تین بار دونوں پاؤں دھوئے، پھر پانی کا ایک چلو لے کر پی لیا اور کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ اس طرح وضو کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 621

۔ (۶۲۱)۔عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍؓ قَالَ: دَخَلَ عَلِیٌّؓ بَیْتِیْ فَدَعَا بِوَضُوئٍ فَجِئْنَا بِقَعْبٍ یَأْخُذُ الْمُدَّ أَوْ قَرِیْبَہُ حَتّٰی وُضِعَ بَیْنَ یَدَیْہِ وَقَدْ بَالَ، فَقَالَ: یَا ابْنَ عَبَّاسٍ! أَلَا أَتَوَضَّأُ لَکَ وُضُوئَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قُلْتُ: بَلٰی فِدَاکَ أَبِیْ وَأُمِّیْ، قَالَ: فَوُضِعَ لَہُ اِنَائٌ فَغَسَلَ یَدَیْہِ ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ ثُمَّ أَخَذَ بَیَدَیْہِ فَصَکَّ بِہِمَا وَجْہَہُ وَأَلْقَمَ اِبْہَامَیْہِ مَا أَقْبَلَ مِنْ أُذُنَیْہِ قَالَ: ثُمَّ عَادَ فِی مِثْلِ ذَالِکَ ثَلَاثًا، ثُمَّ أَخَذَ کَفًّا مِنْ مَائٍ بِیَدِہِ الْیُمْنٰی فَأَفْرَغَہَا عَلٰی نَاصِیَتِہِ ثُمَّ أَرْسَلَہَا تَسِیْلُ عَلٰی وَجْہِہِ ثُمَّ غَسَلَ یَدَہُ الْیُمْنٰی اِلَی الْمِرْفَقِ ثَلَاثًا ثُمَّ یَدَہُ الْأُخْرٰی مِثْلَ ذَالِکَ ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِہِ وَأُذُنَیْہِ مِنْ ظُہُوْرِہِمَا ثُمَّ أَخَذَ بِکَفَّیْہِ مِنَ الْمَائِ فَصَکَّ بِہِمَا عَلٰی قَدَمَیْہِ وَفِیْہِمَا النَّعْلُ ثُمَّ قَلَبَہَا بِہَا ثُمَّ عَلٰی الرِّجْلِ الْأُخْرٰی مِثْلَ ذَالِکَ، قَالَ: فَقُلْتُ: وَفِی النَّعْلَیْنِ؟ قَالَ: وَفِی النَّعْلَیْنِ، قُلْتُ: وَفِی النَّعْلَیْنِ؟ قَالَ: وَفِی النَّعْلَیْنِ، قُلْتُ: وَفِی النَّعْلَیْنِ؟ قَالَ: وَفِی النَّعْلَیْنِ۔ (مسند أحمد: ۶۲۵)
سیدنا عبد اللہ بن عباسؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: سیدنا علیؓمیرے گھر میں داخل ہوئے اور وضو کا پانی منگوایا اور ہم ایک ایسا چھوٹا سا برتن لے آئے، جس میں تقریباً ایک مُدّ پانی آتا، حتیٰ کہ وہ برتن آپ کے سامنے رکھ دیا گیا، جبکہ وہ پیشاب بھی کر چکے تھے، انھوں نے کہا: اے ابن عباس! کیا میں تیرے لیے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو نہ کر دوں؟ میں نے کہا: جی، کیوں نہیں، میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں، پس ان کے لیے برتن رکھ دیا گیا، انھوں نے اپنے ہاتھ دھوئے اور کلی کی، ناک میں پانی چڑھایا اور ناک کو جھاڑا، پھر دونوں ہاتھوں سے پانی لیا اور چہرے پر مارا اور کانوں کے سامنے والے حصے میں انگوٹھے ڈالے، پھر تین دفعہ یہ عمل دوہرایا، پھر دائیں ہاتھ سے پانی کا ایک چلولے کر اس کو سر کے اگلے حصے پر ڈالا اور وہ چہرے پر بہنے لگا، پھر دائیں ہاتھ کو کہنی سمیت تین بار دھویا، پھر دوسرے ہاتھ کو اسی طرح دھویا، پھر اپنے سر اور کان کے ظاہری حصے کا مسح کیا، پھر دونوں ہتھیلیوں سے پانی لیا اور اپنے پاؤں پر مارا، جبکہ جوتے بھی پہنے ہوئے تھے، پھر اپنے پاؤں کو الٹ پلٹ کیا، پھر دوسرے پاؤں پر بھی اسی طرح کیا۔ میں نے کہا: کیا جوتوں سمیت وضو؟ انھوں نے کہا: جی جوتوں سمیت، میں نے کہا: کیا جوتوں سمیت؟ انھوں نے کہا: جی جوتوں سمیت، میں نے کہا: کیا جوتوں سمیت؟ انھوں نے کہا: جی جوتوں سمیت۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 622

۔ (۶۲۲)۔عَنْ أَبِیْ مَطَرٍ قَالَ: بَیْنَا نَحْنُ جُلُوسٌ مَعَ أَمِیْرِ الْمُؤمِنِیْنَ عَلِیٍّ ؓ فِی الْمَسْجِدِ عَلٰی بَابِ الرَّحْبَۃِ جَائَ رَجُلٌ فَقَالَ: أَرِنِیْ وُضُوئَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَہُوَ عِنْدَ الزَّوَالِ فَدَعَا قَنْبَرًا فَقَالَ: ائْتِنِیْ بِکُوْزٍ مِنْ مَّائٍ فَغَسَلَ کَفَّیْہِ وَوَجْہَہُ ثَلَاثًا وَتَمَضْمَضَ ثَلَاثًا فَأَدْخَلَ بَعْضَ أَصَابِعِہِ فِیْ فِیْہِ وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا وَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ ثَلَاثًا وَمَسَحَ رَأْسَہُ وَاحِدَۃً فَقَالَ: دَاخِلُہَا مِنَ الوَجْہِ وَخَارِجُہَا مِنَ الرَّأْسِ، وَرِجْلَیْہِ اِلَی الْکَعْبَیْنِ ثَـلَاثًا وَلِحْیَتُہُ تَہْطِلُ عَلٰی صَدْرِہِ ثُمَّ حَسَا حَسْوَۃً بَعْدَ الْوُضُوئِ فَقَالَ: أَینَ السَّائِلُ عَن وُضُوئِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ کَذَا کَانَ وُضُوئُ نَبِیِّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند أحمد: ۱۳۵۶)
ابو مطر کہتے ہیں: ہم امیر المؤمنین سیدنا علی ؓ کے پاس مسجد میں رحبہ کے دروازے پر بیٹھے تھے کہ ایک آدمی آیا اور اس نے کہا: آپ مجھے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو کر کے دکھائے، جبکہ یہ زوال کا وقت تھا، پس انھوں نے قنبر کو بلایا اور کہا: پانی کا برتن لاؤ، پس اپنی ہتھیلیاں اور چہرہ تین تین بار دھوئے اور تین کلیاں کیں، پھر بعض انگلیاں اپنے مِنْہُ میں ڈالیں اور تین بار ناک میں پانی چڑھایا اور تین دفعہ بازوؤں کو دھویا اور سر کا ایک دفعہ مسح کیا اور کہا: سر کا داخلی حصہ چہرے سے ہے اور خارجی حصہ سر ہے، پھر انھوں نے پاؤں کو ٹخنوں تک تین تین بار دھویا، اس وقت ان کی داڑھی ان کے سینے پر بوندیں ٹپکا رہی تھی، پھر انھوں نے وضو کے پانی میں سے ایک گھونٹ پانی پی لیا اور کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌کے وضو کے بارے میں سوال کرنے والا کہاں ہے؟ اللہ کے نبی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو اس طرح ہوتا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 623

۔ (۶۲۳)۔عَنِ النَّزَّالِ بْنِ سَبْرَۃَ قَالَ: أُتِیَ عَلِیٌّؓ بِکُوْزٍ مِن مَائٍ وَہُوَ فِی الرَّحْبَۃِ فَأَخَذَ کَفَّا مِن مَائٍ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَمَسَحَ وَجْہَہُ وَذِرَاعَیْہِ وَرَأْسَہُ ثُمَّ شَرِبَ وَہُوَ قَائِمٌ ثُمَّ قَالَ: ھٰذَا وُضُوئُ مَنْ لَمْ یُحْدِثْ، ہٰکَذَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَعَلَ۔ (مسند أحمد: ۵۸۳)
نزال بن سبرہ کہتے ہیں: سیدنا علی ؓ کے پاس ایک برتن لایا گیا، جبکہ وہ رحبہ میں تھے، انھوں نے پانی کا ایک چلّو لیا، اس سے کلِیْ کی، ناک میں پانی چڑھایا اور اپنے چہرے، بازوؤں اور سر پر ہاتھ پھیر دیا اور کھڑے ہو کر ہی کچھ پانی پی لیا اور پھر انھوں نے کہا: یہ اس آدمی کا وضو ہے، جو بے وضو نہیں ہوا، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو اسی طرح کرتے ہوئے دیکھا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 624

۔ (۶۲۴)۔عَنْ رِبْعِیٍ بْنِ حِرَاشٍ أَنَّ عَلِیَّ بْنَ أَبِی طَالِبٍ ؓ قَامَ خَطِیْبًا فِی الرَّحْبَۃِ فَحَمِدَ اللّٰہَ وَأَثْنٰی عَلَیْہِ ثُمَّ قَالَ مَا شَائَ اللّٰہُ أَنْ یَقُوْلَ، ثُمَّ دَعَا بِکُوْزٍ مِن مَائٍ فَتَمَضْمَضَ مِنْہُ وَتَمَسَّحَ وَشَرِبَ فَضْلَ کُوْزِہِ، (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: طُہُوْرِہِ) وَہُوَ قَائِمٌ ثُمَّ قَالَ: بَلَغَنِیْ أَنَّ الرَّجُلَ مِنْکُمْ یَکْرَہُ أَنْ یَشْرَبَ وَہُوَ قَائِمٌ وَھٰذَا وُضُوئُ مَنْ لَمْ یُحْدِثْ وَرَأَیْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَعَلَ ہٰکَذَا۔ (مسند أحمد: ۷۹۷)
ربعی بن حراش کہتے ہیں: سیدنا علی بن ابی طالبؓ نے رحبہ میں خطبہ دیا اور اللہ تعالیٰ کی حمد و ثناء بیان کرنے بعد کچھ باتیں کیں، پھر پانی کا ایک برتن منگوایا اور اس سے کلی کی اور (چہرے، بازوؤں، سر اور پاؤں پر) ہاتھ پھیرا اور برتن کا (ایک روایت کے مطابق وضو کا) بچا ہوا پانی کھڑے ہو کر پی لیا اور پھر کہا: مجھے یہ بات موصول ہوئی ہے کہ تم میں سے ایک آدمی کھڑے ہو کر پانی پینے کو ناپسند کرتا ہے، یہ اس کا وضو ہے، جو بے وضو نہیں ہوا اور میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ ایسا ہی کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 625

۔ (۶۲۵)۔عَنْ عَبْدِ خَیْرٍ عَنْ عَلِیٍّ ؓ أَنَّہُ دَعَا بِکُوْزٍ مِن مَائٍ ثُمَّ قَالَ: أَیْنَ ہَؤُلَائِ الَّذِیْنَ یَزْعُمُونَ أَنَّہُم یَکْرَہُونَ الشُّرْبَ قَائِمًا، قَالَ: فَأَخَذَہُ فَشَرِبَ وَہُوَ قَائِمٌ ثُمَّ تَوَضَّأَ وُضُوئً ا خَفِیْفًا وَمَسَحَ عَلٰی نَعْلَیْہِ ثُمَّ قَالَ: ہٰکَذَا وُضُوْئُ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِلطَّاہِرِ مَا لَمْ یُحْدِثْ۔ (مسند أحمد: ۹۷۰)
عبد خیر کہتے ہیں: سیدنا علی ؓ نے پانی کا برتن منگوایا اور کہا: وہ لوگ کہاں ہیں جو کھڑے ہو کر پینے کو ناپسند کرتے ہیں، پھر انھوں نے وہ پانی پکڑا اور کھڑے ہو کر پی لیا، پھر ہلکا سا وضو کیا اور جوتوں پر مسح کیا اور پھر کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا یہ وضو طاہر آدمی کے لیے ہے، جب تک وہ بے وضو نہ ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 626

۔ (۶۲۶)۔عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبِی قُرَادٍؓ قَالَ: خَرَجْتُ مَعَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَاجًّا، قَالَ: فَرَأَیْتُہُ خَرَجَ مِنَ الْخَلَائِ فَاتَّبَعْتُہُ بِالْاِدَاوَۃِ أَوِ الْقَدَحِ وَکَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِذَا أَرَادَ حَاجَۃً أَبْعَدَ فَجَلَسْتُ لَہُ بِالطَّرِیْقِ حَتّٰی انْصَرَفَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقُلْتُ لَہُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! اَلْوَضُوئَ، قَالَ: فَأَقْبَلَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم اِلَیَّ فَصَبَّ عَلٰی یَدِہِ فَغَسَلَہَا ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ بِکَفِّہَا فَصَبَّ عَلٰی یَدٍ وَاحِدَۃٍ ثُمَّ مَسَحَ عَلٰی رَأْسِہِ ثُمَّ قَبَضَ الْمَائَ عَلٰی یَدٍ وَاحِدَۃٍ ثُمَّ مَسَحَ عَلٰی رَأْسِہِ ثُمَّ قَبَضَ الْمَائَ قَبْضًا بِیَدِہِ فَضَرَبَ بِہِ عَلٰی ظَہْرِ قَدَمِہِ فَمَسَحَ بِہِ عَلٰی قَدَمِہِ ثُمَّ جَائَ فَصَلّٰی لَنَا الظُّہْرَ۔ (مسند أحمد: ۱۸۲۴۳)
سیدنا عبد الرحمن بن ابو قرادؓ سے مروی ہے ، وہ کہتے ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے ساتھ حج کرنے کے لیے نکلَا، جب میں نے دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ قضائے حاجت کر کے آ رہے ہیں تو میں چمڑے کا برتن یا پیالہ لے کر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پیچھے چلا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ جب قضائے حاجت کا ارادہ کرتے تو دور چلے جاتے تھے، بہرحال میں راستے میں بیٹھ گیا، یہاں تک کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ فارغ ہو کر واپس آئے اور میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! وضو کا پانی لیجئے، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ میری طرف متوجہ ہوئے، اپنے ہاتھ پر پانی بہایا اور اس کو دھویا، پھر اپنا ہاتھ داخل کیا، انگلیوں کو بند کر کے (چلو بھرا) اور ایک ہاتھ پر پانی بہایا اور پھر سر کا مسح کیا، پھر ایک ہاتھ پر پانی لیا اور سر کا مسح کیا، پھر پانی کا ایک چلّو بھرا اور اپنے پاؤں کی پشت پر ڈالا اور اس کے ساتھ اپنے پاؤں پر ہاتھ پھیرا ، پھر تشریف لائے اور ہمیں نمازِ ظہر پڑھائی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 627

۔ (۶۲۷)۔حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا سُفْیَانُ بْنُ عُیَیْنَۃَ قَالَ: حَدَّثَنِیْ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیْلِ بْنِ أَبِی طَالِبٍ قَالَ: أَرْسَلَنِیْ عَلِیُّ بْنُ حُسَیْنٍ اِلَی الرُّبَیِّعِ بِنْتِ مُعَوَّذِ بْنِ عَفْرَائَؓفَسَأَلْتُہَا عَنْ وُضُوئِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم، فَأَخْرَجْتْ لَہُ یَعْنِیْ اِنَائً یَکُونُ مُدًّا أَوْ نَحْوَ مُدٍّ و رُبْعٍ، قَالَ سُفْیَانُ: کَأَنَّہُ یَذْہَبُ اِلَی الْہَاشِمِیِّ، قَالَتْ: کُنْتُ أُخْرِجُ لَہُ الْمَائَ فِی ھٰذَا فَیَصُبُّ عَلٰی یَدَیْہِ ثَلَاثًا، وَقَالَ مَرَّۃً: یَغْسِلُ یَدَیْہِ قَبْلَ أَنْ یُدْخِلَہُمَا وَیَغْسِلُ وَجْہَہُ ثَلَاثًا وَیُمَضْمِضُ ثَلَاثًا وَیَسْتَنْشِقُ ثَلَاثًا وَیَغْسِلُ یَدَہُ الْیُمْنَی ثَلَاثًا وَالْیُسْرٰی ثَـلَاثًا وَیَمْسَحُ بِرَأْسِہِ، وَقَالَ مَرَّۃً أَوْ مَرَّتَیْنِ: مُقْبِلًا وَمُدْبِرًا، ثُمَّ یَغْسِلُ رَِجْلَیْہِ ثَلَاثًا، قَدْ جَائَ نِی ابْنُ عَمٍّ لَکَ فَسَأَلَنِیْ وَہُوَ ابْنُ عَبَّاسٍ فَأَخْبَرْتُہُ فَقَالَ لِیْ: مَا أَجِدُ فِی کِتَابِ اللّٰہِ اِلَّا مَسْحَتَیْنِ وَغَسْلَتَیْنِ۔ (مسند أحمد: ۲۷۵۵۵)
عبد اللہ بن محمد کہتے ہیں: علی بن حسین نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے وضو کے بارے میں سوال کرنے کے لیے مجھے سیدہ ربیع بنت معوذؓ کے پاس بھیجا، انھوں ایک برتن نکالا، جو ایک مُدّ یا ایک مُدّ اور چوتھائی مُدّ کی مقدار کا تھا، سفیان نے کہا: یوں لگ رہا تھا کہ وہ ہاشمی مُدّ کی بات کر رہے ہیں، بہرحال سیدہ ربیعؓ نے کہا: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے لیے اس برتن میں پانی ڈالتی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ تین دفعہ اپنے ہاتھوں پر پانی بہاتے تھے، ایک دفعہ کہا: ہاتھوں کو برتن میں داخل کرنے سے پہلے تین دفعہ دھوتے تھے، پھر اپنا چہرہ دھوتے اور تین دفعہ کلی کرتے اور تین بار ناک میں پانی چڑھاتے، پھر تین دفعہ دایاں بازو دھوتے اور تین بار ہی بایاں بازو دھوتے اور پھر آگے پیچھے سے سر کا مسح کرتے، پھر اپنے دونوں پاؤں کو تین تین بار دھوتے۔ پھر جب میرے چچا زاد سیدنا ابن عباسؓ میرے پاس آئے اور انھوں نے مجھ سے سوال کیا تو میں نے ساری کیفیت بتلائی، لیکن انھوںنے کہا: میں تو کتاب اللہ میں صرف دو عدد مسح اور دو عدد دھونا پاتا ہوں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 628

۔ (۶۲۸)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ)۔عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِیْلٍ أَیْضًا قَالَ: حَدَّثَتْنِی الرُّبَیِّعُ بِنْتُ مُعَوِّذِ بْنِ عَفْرَائَ (ؓ) قَالَتْ: کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَأْتِیْنَا فَیُکْثِرُ فَأَتَانَا فَوَضَعْنَا لَہُ الْمِیْضَأَۃَ فَتَوَضَّأَ فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَلَاثًا وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مَرَّۃً مَرَّۃً وَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثًا وَذِرَاعَیْہِ ثَلَاثًا وَمَسَحَ رَأْسَہُ بِمَا بَقِیَ مِنْ وَضُوئِہِ فِی یَدَیْہِ مَرَّتَیْنِ بَدَأَ بِمُؤَخَّرِہِ ثُمَّ رَدَّ یَدَہُ اِلَی نَاصِیَتِہِ وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ ثَلَاثًا وَمَسَحَ أُذُنَیْہِ مُقَدَّمَہُمَا وَمُؤَخَّرَہُمَا۔ (مسند أحمد: ۲۷۵۵۶)
۔ (دوسری سند)عبد اللہ بن محمد بن عقیل کہتے ہیں: سیدہ ربیع بن معوذؓ نے مجھے بیان کیا، وہ کہتی ہیں: رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کثرت سے ہمارے پاس آتے تھے، پس آپ ہمارے پاس تشریف لائے تو ہم آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے لیے ایک برتن رکھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اس سے اس طرح وضو کیا کہ تین دفعہ ہتھیلیوں کو دھویا اور ایک ایک دفعہ کلی کی اور ناک میںپانی چڑھایا، پھر آپ نے تین دفعہ چہرہ اور دو بازو تین تین مرتبہ دھوئے، پھر وضو کا جو پانی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے ہاتھوں میں بچا، اس سے دو دفعہ سر کا مسح اس طرح کیا کہ سر کے پچھلے حصے سے شروع کیا اور پھر اپنے ہاتھ کو پیشانی تک لے آئے اور اپنے پاؤں کو تین تین بار دھویا اور کانوں کے سامنے والے اور پچھلے حصے کا مسح کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 629

۔ (۶۲۹)۔عَنْ عَمْرِوبْنِ یَحْیٰ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ زَیْدِ بْنِ عَاصِمٍ ؓ وَکَانَتْ لَہُ صُحْبَۃٌ، فَقِیْلَ لَہُ: تَوَضَّأْ لَنَا وُضُوئَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ: فَدَعَا بِاِنَائٍ فَأَکْفَأَ مِنْہُ عَلٰی یَدَیْہِ ثَلَاثًا فَغَسَلَہُمَا ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ وَاسْتَخْرَجَہَا فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مِنْ کَفٍّ وَاحِدٍ فَفَعَلَ ذَالِکَ ثَلَاثًا وَاسْتَخْرَجَہَا ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فَاسْتَخْرَجَہَا فَغَسَلَ یَدَیْہِ اِلَی الْمِرْفَقَیْنِ مَرَّتَیْنِ مَرَّتَیْنِ ثُمَّ أَدْخَلَ یَدَہُ فَاسْتَخْرَجَہَا فَمَسَحَ بِرَأْسِہِ فَأَقْبَلَ بِیَدِہِ وَأَدْبَرَ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیْہِ اِلَی الْکَعْبَیْنِ ثُمَّ قَالَ: ہٰکَذَا کَانَ وُضُوْئُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند أحمد: ۱۶۵۵۹)
سیدنا عبد اللہ بن زید بن عاصمؓ، جن کو صحبت نصیب ہوئی تھی، سے مروی ہے کہ کسی نے ان سے کہا: آپ ہمیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو کر کے دکھائیں، پس انھوں ے برتن منگوایا اور اپنے ہاتھوں پر تین دفعہ انڈیل کر ان کو دھویا، پھر اپنا ہاتھ پانی میں داخل کیا اور نکالا اور ایک ہی چلّو سے کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا، اس طرح تین بار کیا، پھر اپنا ہاتھ ڈالا اور اس کو نکال کر چہرہ دھویا، پھر اپنا ہاتھ برتن میں ڈالا اور اس کو نکال کر دو دو مرتبہ کہنیوں سمیت بازوؤں کو دھویا، پھر اپنا ہاتھ برتن میں ڈالا اور اس کو نکال کر سر کا اس طرح مسح کیا کہ ہاتھ کو سامنے سے لے گئے اور پیچھے سے لے آئے، پھر اپنے پاؤں کو ٹخنوں تک دھویا اور کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو اس طرح ہوتا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 630

۔ (۶۳۰)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ عَنْ أَبِیْہِ)۔ أَنَّ جَدَّہٗ قَالَ لِعَبْدِاللّٰہِ بْنِ زَیْدِ بْنِ عَاصِمٍؓ: ہَلْ تَسْتَطَیْعُ أَنْ تُرِیَنِیْ کَیْفَ کَانَ رَسُولُ اللّٰہِ یَتَوَضَّأُ؟ قَالَ عَبْدُاللّٰہِ بْنُ زَیْدٍ: نَعَمْ، فَدَعَا بِوَضُوئٍ فَغَسَلَ یَدَہُ مَرَّتَیْنِ ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًاثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ یَدَیْہِ مَرَّتَیْنِ ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَہٗ بِیَدَیْہِ فَأَقْبَلَ بِہِمَا وَأَدْبَرَ، بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِہِ ثُمَّ ذَہَبَ بِہِمَا اِلَی قَفَاہُ ثُمَّ رَدَّہُمَا حَتّٰی رَجَعَ اِلَی الْمَکَانِ الَّذِی بَدَأَ مِنْہُ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیْہِ ( وَفِی رِوَایَۃٍ: أَنَّہُ مَسَحَ بِرَأْسِہِ مَرَّتَیْنِ وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ مَرَّتَیْنِ)۔ (مسند أحمد: ۱۶۵۴۵)
۔ (دوسری سند) ان کے دادا جان نے سیدنا عبد اللہ بن عاصمؓ سے کہا: کیا تم مجھے یہ دکھا سکتے ہو کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کیسے وضو کرتے تھے؟ انھوں نے کہا: جی ہاں، پھر انھوں نے وضو کا پانی منگوایا اور دو بار اپنے ہاتھ دھوئے، پھر تین بار کلی کی اور ناک جھاڑا، پھر تین دفعہ چہرہ دھویا، پھر دونوں بازوؤں کو دو دو مرتبہ دھویا، پھر دونوں ہاتھوں سے سر کا اس طرح مسح کیا کہ ان کو آگے سے لے گئے اور پیچھے سے لے آئے، تفصیل یہ ہے کہ سر کے سامنے والے حصے سے شروع کیا اور ہاتھوں کو گدی تک لے گئے، پھر ان کو اسی جگہ پر لوٹایا، جہاں سے شروع کیا تھا، پھر اپنے پاؤں دھوئے۔ ایک روایت میں ہے: سر کا مسح دو بار کیا اور پاؤں بھی دو دو مرتبہ دھوئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 631

۔ (۶۳۱)۔حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا اِسْمَعِیْلُ (یَعْنِی ابْنَ اِبْرَاہِیْمَ) حَدَّثَنَا سَعِیْدٌ الْجُرَیْرِیُّ عَنْ أَبِیْ عَائِذٍ سَیْفٍ السَّعْدِیِّ وَأَثْنٰی عَلَیْہِ خَیْرًا عَنْ یَزِیْدَ بْنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ وَکَانَ أَمِیْرًا بِعُمَّانَ وَکَانَ کَخَیْرِ الْأُمَرَائِ، قَالَ أَبِیْ: اِجْتَمِعُوا فَلِاُرِیَکُمْ کَیْفَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَتَوَضَّأُ وَکَیْفَ کَانَ یُصَلِّی، فَاِنِّیْ لَا أَدْرِیْ مَا قَدْرُ صُحْبَتِیْ اِیَّاکُمْ، قَالَ: فَجَمَعَ بَنِیْہِ وَأَہْلَہُ وَدَعَا بِوَضُوئٍ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثًا وَغَسَلَ الْیَدَ الْیُمْنَی ثَلَاثًا وَغَسَلَ یَدَہُ ہَذِہِ ثَلَاثًا یَعْنِی الْیُسْرٰی ثُمَ مَسَحَ رَأْسَہُ وَأُذُنَیْہِ ظَاہِرَہُمَا وَبَاطِنَہُمَا وَغَسَلَ ہٰذِہِ الرِّجْلَ یَعْنِی الْیُمْنٰی ثَـلَاثًا وَغَسَلَ ہٰذِہِ الرِّجْلَ ثَلَاثًا یَعْنِی الْیُسْرٰی، قَالَ: ہٰکَذَا مَا أَلَوْتُ أَنْ أُرِیَکُمْ کَیْفَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَتَوَضَّأُ ثُمَّ دَخَلَ بَیْتَہُ فَصَلّٰی صَلَاۃً مَا نَدْرِیْ مَا ہِیَ ثُمَّ خَرَجَ فَأَمَرَ بِالصَّلٰوۃِ فَأُقِیْمَتْ فَصَلّٰی بِنَا الظُّہْرَ، فَأَحْسِبُ أَ نِّیْ سَمِعْتُ مِنْہُ آیَاتٍ مِنْ یٰسٓ ثُمَّ صَلَّی الْعَصْرَ ثُمَّ صَلّٰی بِنَا الْمَغْرِبَ ثُمَّ صَلّٰی بِنَا الْعِشَائَ وَقَالَ: مَا أَلَوْتُ أَنْ أُرِیَکُم کَیْفَ کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَتَوَضَّأُ وَکَیْفَ کَانَ یُصَلِّیْ۔ (مسند أحمد: ۱۸۷۳۶)
یزید بن براء ، جو عمان کے امیر تھے اور عام امراء میں سے بہترین امیر تھے، سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میرے باپ سیدنا براء بن عازبؓ نے کہا: جمع ہو جاؤ، تاکہ میں تمہیں دکھا سکوں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کیسے وضو کرتے تھے اور کیسے نماز پڑھتے تھے، کیونکہ میں نہیں جانتا کہ میں نے تمہارے ساتھ کتنا عرصہ رہنا ہے، بہرحال انھوں نے اپنے بیٹوں اور اہل وعیال کو جمع کیا اور وضو کا پانی منگوایا، پس کلی کی، ناک میں پانی چڑھایا اور تین دفعہ چہرہ دھویا، پھر دایاں ہاتھ تین دفعہ دھویا، اس کے بعد بایاں ہاتھ تین بار دھویا، پھر سر کا اور کانوں کے ظاہری اور باطنی حصوں کا مسح کیا، پھر اس دائیں پاؤں اور اس کے بعد بائیں پاؤں کو تین تین مرتبہ دھویا اور کہا: اسی طرح وضو تھا، میں نے تمہیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے وضو کی کیفیت دکھانے میں کوئی کمی نہیں کی، پھر وہ اپنے گھر میں داخل ہوئے اور ایک نماز پڑھی، ہم اس کے بارے میں نہیں جانتے کہ وہ کون سی نماز تھی، پھر باہر تشریف لائے اور نماز کا حکم دیا، پس اقامت کہی گئی اور انھوں نے ہمیں نمازِ ظہر پڑھائی، میرا خیال ہے کہ میں نے اِس نماز میں سورۂ یس کی کچھ آیتیںسنی تھیں، پھر عصر کی نماز پڑھائی، اس کے بعد مغرب کی اور پھر عشا کی نماز پڑھائی اور پھر کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کیسے وضو کرتے تھے اور کیسے نماز پڑھتے تھے، میں نے تم کو یہ چیزیں دکھانے میں کوئی کمی نہیں کی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 632

۔ (۶۳۲)۔عَنِ الْمُغِیْرَۃِ بْنِ شُعبَۃَؓوَقَد سُئِلَ: ہَل أَمَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم رَجُلٌ مِنْ ہٰذِہِ الْأُمَّۃِ غَیْرُ أَبِی بَکْرٍؓ؟ فَقَالَ: نَعَمْ، کُنَّا فِی سَفَرِ کَذَا وَکَذَا، (وَفِی رِوَایَۃٍ: فِی غَزْوَۃِ تَبُوْکَ) فَلَمَّا کَانَ مِنَ السَّحَرِ ضَرَبَ عُنُقَ رَاحِلَتِہِ وَانْطَلَقَ فَتَبِعْتُہُ فَتَغَیَّبَ عَنِّیْ سَاعَۃً ثُمَّ جَائَ فَقَالَ: ((حَاجَتُکَ؟)) فَقُلْتُ: لَیْسَ لِیْ حَاجَۃٌ یَا رَسُولَ اللّٰہِ، قَالَ: ((ہَلْ مِن مَّائٍ؟)) قُلْتُ: نَعَمْ، فَصَبَبْتُ عَلَیْہِ فَغَسَلَ یَدَیْہِ ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثُمَّ ذَہَبَ یَحْسُرُ عَنْ ذِرَاعَیْہِ وَکَانَتْ عَلَیْہِ جُبَّۃٌ شَامِیَّۃٌ فَضَاقَتْ فَأَدْخَلَ یَدَیْہِ فَأَخْرَجَہُمَا مِنْ تَحْتِ الْجُبَّۃِ فَغَسَلَ وَجْہَہُ وَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ وَمَسَحَ بِنَاصِیَتِہِ وَمَسَحَ عَلٰی العِمَامَۃِ وَعَلٰی الْخُفَّیْنِ ثُمَّ لَحِقْنَا النَّاسَ وَقَدْ أُقِیْمَتِ الصَّلَوۃُ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ یَؤُمُّہُمْ وَقَدْ صَلّٰی رَکْعَۃً فَذَہَبْتُ لِأُوذِنَہُ فَنَہَانِیْ فَصَلَّیْنَا الَّتِیْ أَدْرَکْنَا، (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: الرَّکْعَۃَ الَّتِیْ أَدْرَکْنَا) وَقَضَیْنَا الَّتِیْ سُبِقْنَا بِہَا (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: وَقَضَیْنَا الرَّکْعَۃَ الَّتِی سُبِقْنَا)۔ (مسند أحمد: ۱۸۳۱۴)
سیدنا مغیرہ بن شعبہؓ سے مروی ہے کہ کسی نے ان سے یہ سوال کیا کہ کیا اس امت میں سے سیدنا ابو بکرؓ کے علاوہ بھی کسی نے نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی امامت کرائی ہے انھوں نے کہا: جی ہاں، ہم غزوۂ تبوک کے موقع پر سفرمیں تھے، جب سحری کا وقت ہوا تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اپنی سواری کی گردن پر مارا اور چل پڑے، میں بھی آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پیچھے ہو لیا، کچھ وقت تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ مجھ سے غائب رہے اور پھر واپس آ گئے اور مجھ سے فرمایا: کوئی ضرورت ہے؟ میں نے کہا: جی کوئی ضرورت نہیں، اے اللہ کے رسول! آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے پوچھا: کیا پانی ہے؟ میں نے کہا: جی ہاں، پھر میں نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ پر پانی بہایا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ہاتھ دھوئے،پھر چہرہ دھویا، پھر اپنے بازوؤں سے کپڑا پیچھے کرنے لگے، جبکہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے شامی جبّہ پہنا ہوا تھا، اس کے بازو تنگ ہو گئے، اس لیے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اپنے بازو اندر سے باہر نکال لیے اور اپنا چہرہ اور بازو دھوئے، پھر پیشانی اور پگڑی پر اور موزوں پر مسح کیا، پھر جب ہم لوگوں تک پہنچے تو نماز کھڑی کی جا چکی تھی اور سیدنا عبدالرحمن بن عوفؓ نماز پڑھا رہے تھے اور ایک رکعت پڑھا چکے تھے، میں ان کو بتلانے کے لیے جانے لگا، لیکن آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے مجھے منع کر دیا، پھرجو نماز ہمیں مل گئی، ہم نے ادا کر لی اور جو رہ گئی اس کو بعد میں پورا کر لیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 633

۔ (۶۳۳)۔عَنْ عُمَرَ ؓ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((اِنَّمَا الْأَعْمَالُ بِالنِّیَّۃِ، وَلِکُلِّ امْرِیئٍ مَا نَوٰی فَمَنْ کَانَتْ ہِجْرَتُہُ اِلَی اللّٰہِ وَرَسُولِہِ فَہِجْرَتُہُ اِلٰی مَا ہَاجَرَ اِلَیْہِ، وَمَنْ کَانَتْ ہِجْرَتُہُ لِدُنْیَا یُصِیْبُہَا أَوِ امْرَأَۃٍ یَنْکِحُہَا فَہِجْرَتُہُ اِلٰی مَا ہَاجَرَ اِلَیْہِ۔)) (مسند أحمد: ۱۶۸)
سیدنا عمر ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: صرف اور صرف اعمال کا دارومدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کے لیے وہی کچھ ہے، جو وہ نیت کرے گا، پس جس کی ہجرت اللہ اور اس کے رسول کی طرف ہو گی، پس اس کی ہجرت اسی چیز کی طرف ہو گی، جس کی طرف وہ ہجرت کرے گا، اور جس کی ہجرت دنیا کے لیے ہو گی، وہ اسے پا لے گا اور جس کی کسی خاتون کی خاطر ہو گی، وہ اس سے نکاح کر لے گا، بہرحال اس کی ہجرت اسی چیز کی طرف ہو گی، جس کی طرف وہ ہجرت کرے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 634

۔ (۶۳۴)۔عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَؓ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَا صَلَاۃَ لِمَنْ لَا وُضُوئَ لَہُ وَلَا وُضُوئَ لِمَنْ لَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللّٰہِ عَلَیْہِ۔)) (مسند أحمد: ۹۴۰۸)
سیدنا ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: اس آدمی کی کوئی نماز نہیں ، جس کا وضو نہیں اور اس آدمی کا کوئی وضو نہیں، جو وضو پر بِسْمِ اللّٰہِ نہیں پڑھے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 635

۔ (۶۳۵)۔عَنْ أَبِیْ سَعِیْدٍ الْخُدْرِیِّؓ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((لَا وُضُوْئَ لِمَنْ لَمْ یَذْکُرِ اسْمَ اللّٰہِ عَلَیْہِ)) (مسند أحمد:۱۱۳۹۱)
سیدنا ابو سعید خدریؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: اس آدمی کا کوئی وضو نہیں ، جو اس پر بِسْمِ اللّٰہِ نہیں پڑھے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 636

۔ (۶۳۶)۔عَنْ رَبَاحِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمٰنِ بْنِ حُوَیْطِبٍ قَالَ: حَدَّثَتْنِی جَدَّتِیْ أَ نَّہَا سَمِعَتْ أَبَاہَا یَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((لَاصَلٰوۃَ لِمَنْ لَا وُضُوئَ لَہُ، وَلَا وُضُوئَ لِمَنْ لَّمْ یَذْکُرِاسْمَ اللّٰہِ عَلَیْہِ، وَلَا یُؤْمِنُ بِاللّٰہِ مَنْ لَا یُؤْمِنُ بِیْ وَلَا یُؤْمِنُ بِیْ مَنْ لَا یُحِبُّ الْأَنْصَارَ۔)) (مسند أحمد: ۲۳۶۲۴)
رباح بن عبد الرحمن سے مروی ہے کہ ان کی دادی نے اپنے باپ (سیدنا سعید بن زیدؓ) سے سنا کہ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جس آدمی کا وضو نہیں اس کی کوئی نماز نہیں اور جس آدمی نے وضوء پر بِسْمِ اللّٰہِ نہیں پڑھی، اس کا کوئی وضو نہیں اور جو شخص میں (محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌) پر ایمان نہیں لایا، وہ اللہ تعالیٰ پرایمان نہیں لا سکے گا اور جس بندے نے انصار سے محبت نہ کی، وہ مجھ پر ایمان نہیں سکے گا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 637

۔ (۶۳۷)۔عَنْ عَبْدِ خَیْرٍ (یَصِفُ وُضُوئَ عَلِیٍّ ؓ) قَالَ: أَخَذَ بِیَدِہِ الْیُمْنٰی الْاِنَائَ فَأَفْرَغَ عَلٰی یَدِہِ الْیُسْرٰی ثُمَّ غَسَلَ کَفَّیْہِ ثُمَّ أَخَذَ بِیَدِہِ الْیُمْنٰی الْاِنَائَ فَأَفْرَغَ عَلٰی یَدِہِ الْیُسْرٰی ثُمَّ غَسَلَ کَفَّیْہِ، فَعَلَہُ ثَـلَاثَ مِرَارٍ، قَالَ عَبْدُخَیْرٍ: کُلُّ ذَالِکَ لَا یُدْخِلُ یَدَہُ فِی الْاِنَائِ حَتّٰی یَغْسِلَہَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ((الحدیث۔)) (وَفِی آخِرِہِ: قَالَ یَعْنِیْ عَلِیًّا) ھٰذَا طُہُورُ نَبِیِّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند أحمد: ۱۱۳۳)
عبد ِ خیر، سیدنا علی ؓکا وضو بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: انھوں نے دائیں ہاتھ سے برتن پکڑا اور بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور اس طرح اپنی دونوں ہتھیلیوں کو دھویا، پھر اپنے دائیں ہاتھ سے برتن کو پکڑا اور بائیں ہاتھ پر پانی ڈالا اور ہتھیلیوں کو دھویا، ایسے تین بار کیا۔ عبد ِ خیر کہتے ہیں: ہر مرتبہ آپ اپنا ہاتھ تین بار دھو لینے سے پہلے برتن میں داخل نہیں کرتے تھے، …۔ آخر میں ہے: سیدنا علی ؓ نے کہا: یہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 638

۔ (۶۳۸)۔ عَنِ ابْنِ أَبِی أَوْسٍ عَنْ جَدِّہِ أَوْسٍؓ قَالَ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَّأَ وَاسْتَوْکَفَ ثَلَاثًا أَیْ غَسَلَ کَفَّیْہِ (زَادَ فِیْ رِوَایَۃٍ مِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ) یَعْنِیْ غَسَلَ یَدَیْہِ ثَلَاثًا، فَقُلْتُ لِشُعْبَۃَ: أَدْخَلَہُمَا فِی الْاِنَائِ أَوْغَسَلَہُمَا خَارِجًا؟ قَالَ: لَا أَدْرِیْ۔ (مسندأ حمد:۱۶۲۷۰)
سیدنا اوسؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے وضو کیا اور تین دفعہ پانی بہایا، یعنی تین دفعہ ہتھیلیوں کو دھویا۔ ایک روایت میں ہے: یعنی ہاتھوں کو تین بار دھویا۔ میں نے امام شعبہ سے کہا: ہاتھوں کو برتن میں داخل کر دیا تھا یا برتن سے باہر کر کے دھویا تھا؟ انھوں نے کہا: یہ تو میں نہیں جانتا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 639

۔ (۶۳۹)۔حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا مُعَاوِیَۃُ ثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ أَبِیْ صَالِحٍ عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَؓ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((اِذَا اسْتَیْقَظَ أَحَدُکُمْ مِنَ اللَّیْلِ فَلَا یُدْخِلْ یَدَہُ فِی الْاِنَائِ حَتّٰی یَغْسِلَہَا ثَلَاثَ مَرَّاتٍ فَاِنَّہُ لَا یَدْرِیْ أَیْنَ بَاتَتْ یَدُہُ۔)) قَالَ: وَقَالَ وَکِیْعٌ عَنْ أَبِیْ صَالِحٍ وَأَبِیْ رَزِیْنٍ عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ یَرْفَعُہُ ثَـلَاثًا، (حَدَّثَنَا) عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا مُعَاوِیَۃُ بْنُ عَمْرٍو ثَنَا زَائِدَۃُ عَنْ أَبِیْ صَالِحٍ عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((حَتّٰی یَغْسِلَہَا مَرَّۃً أَوْ مَرَّتَیْنِ۔)) حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا سُفْیَانُ عَنِ الزُّہْرِیِّ عَنْ أَبِیْ سَلَمَۃَ عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ رِوَایَۃً: ((اِذَا اسْتَیْقَظَ أَحَدُکُمْ مِنْ نَوْمِہِ فَلَا یَغْمِسْ یَدَہُ فِیْ اِنَائِہِ حَتَّی یَغْسِلَہَا ثَـلَاثًا فَاِنَّہُ لَا یَدْرِیْ أَیْنَ بَاتَتْ یَدُہُ۔)) (مسند أحمد: ۱۰۰۹۳)
سیدنا ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی بیدار ہو تو وہ اپنے ہاتھوں کو تین دفعہ دھو لینے سے پہلے برتن میں داخل نہ کرے، کیونکہ وہ یہ نہیں جانتا کہ اس کے ہاتھوں نے رات کہاں گزاری ہے۔ ایک روایت میں ہے: ایک یا دو دفعہ دھونے سے پہلے۔ ایک روایت میں ہے: جب تم میں کوئی آدمی اپنی نیند سے بیدار ہو تو وہ اپنے ہاتھوں کو برتن میں اس وقت تک نہ ڈالے، جب تک ان کو تین دفعہ نہ دھو لے، کیونکہ وہ نہیں جانتا کہ اس کے ہاتھ نے رات کہاں گزاری ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 640

۔ (۶۴۰)۔عَنْ أَبِیْ غَطْفَانَ قَالَ: دَخَلْتُ عَلٰی ابْنِ عَبَّاسٍؓ فَوَجَدتُّہُ یَتَوَضَّأُ فَتَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اِسْتَنْثِرُوہُ ثِنْتَیْنِ (وَفِی رِوَایَۃٍ: مَرَّتَیْنِ بَالِغَتَیْنِ أَوْ ثَلَاثًا))) (مسند أحمد: ۳۲۹۶)
ابو غطفان کہتے ہیں: میں سیدنا عبد اللہ بن عباسؓ کے پاس گیا، وہ وضو کر رہے تھے، انھوں نے کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور پھر کہا: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا ہے کہ دو دفعہ ناک کو جھاڑا کرو، (ایک روایت میں ہے: دو یا تین دفعہ اچھی طرح جھاڑا کرو)۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 641

۔ (۶۴۱)۔ عَنْ عَبْدِخَیْرٍ قَالَ: صَلَّیْنَا الْغَدَاۃَ فَأَتَیْنَاہُ (یَعْنِیْ عَلِیًّاؓ) فَجَلَسْنَا اِلَیْہِ فَدَعَا بِوَضُوئٍ فَأُتِیَ بِرَکْوَۃٍ فِیہَا مَائٌ وَطَسْتٍ، قَالَ: فَأَفْرَغَ الرَّکْوَۃَ عَلٰی یَدِہِ الْیُمْنٰی فَغَسَلَ یَدَیْہِ ثَلَاثًا وَتَمَضْمَضَ ثَلَاثًا وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا بِکَفٍّ کَفٍّ (وَفِی رِوَایَۃٍ: فَتَمَضْمَضَ ثَلَاثًا وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا مِنْ کَفٍّ وَاحِدٍ) ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثًا وَذِرَاعَیْہِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ وَضَعَ یَدَہُ فِی الرَّکْوَۃِ فَمَسَحَ بِہَا رَأْسَہُ بِکَفَّیْہِ جَمِیْعًا مَرَّۃً وَاحِدَۃً ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیْہِ ثَلَا ثًا ثَلَا ثًا ثُمَّ قَالَ: ھٰذَا وُضُوئُ نَبِیِّکُمْ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَاعْلَمُوْہُ۔(مسندأحمد:۱۰۲۷)
عبد ِ خیر کہتے ہیں: ہم نمازِ فجر ادا کر کے سیدنا علی ؓ کے پاس آئے اور ان کے ہاں بیٹھ گئے، انھوں نے وضو کا پانی منگوایا، پس ایک برتن لایا گیا، جس میں پانی تھا اور چلمچی لائی گئی پس انھوں نے اپنے دائیں ہاتھ پر پانی بہایا اور دونوں ہاتھوں کو تین دفعہ دھویا، پھر ایک ایک چلّو کر کے تین تین کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا۔ ایک روایت میں ہے: ایک ہی چلّو سے تین دفعہ کلی کی اور تین دفعہ ناک میں پانی چڑھایا، پھر تین بار اپنا چہرہ دھویا اور بازوؤں کو تین تین دفعہ دھویا، پھر اپنا ہاتھ برتن میں رکھا اور دونوں ہتھیلیوں کے ساتھ ایک دفعہ سرکا مسح کیا، پھر تین تین بار اپنے پاؤں کو دھویا اور پھر کہا: یہ تمہارے نبی کا وضو ہے، اس کو سیکھ لو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 642

۔ (۶۴۲)۔ عَنِ الرُّبَیِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍؓ (تَصِفُ وُضُوئَ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم) قَالَتْ: وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ مَرَّۃً مَرَّۃً۔ (مسند أحمد: ۲۷۵۵۶)
سیدہ ربیع بنت معوذؓ، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو بیان کرتے ہوئے کہتی ہیں: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ایک ایک مرتبہ کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 643

۔ (۶۴۳)۔عَنْ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَؓ عَنِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَ نَّہُ کَانَ اِذَا اسْتَنْشَقَ أَدْخَلَ الْمَائَ مَنْخِرَیْہِ۔ (مسند أحمد: ۷۸۷۵)
سیدنا ابو ہریرہؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ جب استنشاق کرتے تو نتھنوں میں پانی داخل کرتے تھے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 644

۔ (۶۴۴)۔ وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ((اِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُکُمْ فَلْیَجْعَلْ فِی أَنْفِہِ مَائً ا ثُمَّ لِیَسْتَنْثِرْ، وَقَالَ مَرَّۃً: لِیَنْثِرْ۔))
سیدنا ابوہریرہؓ سے یہ بھی روایت ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی وضو کرے تو وہ اپنے ناک میں پانی ڈالے اور پھر اس کو جھاڑے۔ (مسند أحمد: ۷۲۹۸)
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 645

۔ (۶۴۵)۔وَعَنْہُ أَیْضًا أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: ((اِذَا تَوَضَّأَ أَحَدُکُمْ فَلْیَسْتَنْثِرْ، فَاِنَّ الشَّیْطَانَ یَبِیْتُ عَلٰی خَیَاشِیمِہِ۔)) (مسند أحمد: ۸۶۰۷)
سیدنا ابوہریرہؓ سے یہ بھی مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب تم میں سے کوئی آدمی وضو کرے تو وہ ناک کو جھاڑے، کیونکہ شیطان اس کے ناک کے نتھنوں یا جڑوں میں رات گزارتاہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 646

۔ (۶۴۶)۔عَنْ لَقِیْطِ بْنِ صَبِرَۃَؓ قَالَ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أَخْبِرْنِیْ عَنِ الْوُضُوئِ، قَالَ: ((اِذَا تَوَضَّأْتَ فَأَسْبِـغْ وَخَلِّلِ الْأَصَابِـعَ وَاِذَا اسْتَنْشَقْتَ فَأَبْلِغْ اِلَّا أَنْ تَکُوْنَ صَائِمًا۔)) (مسند أحمد: ۱۶۴۹۷)
سیدنا لقیط بن صبرہؓ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: اے اللّٰہ کے رسول! آپ مجھے وضو کے بار ے میں بتائیں، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جب تو وضو کرے تو مکمل وضو کر، انگلیوں میں خلال کر اور جب تو ناک میں پانی چڑھائے تو اس میں مبالغہ کر، الا یہ کہ تو روزے دار ہو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 647

۔ (۶۴۷)۔عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِیکَرِبَ الْکِنْدِیِّ ؓ قَالَ: أُتِیَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَـلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ ذِرَاعَیْہِ ثَلَاثًا ثُمَّ مَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ وَأُذُنَیْہِ ظَاہِرَہُمَا وَبَاطِنَہُمَا وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ ثَلَاثًا۔ (مسند أحمد: ۱۷۳۲۰)
سیدنا مقدام بن معدیکربؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پاس وضو کا پانی لایا گیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اس طرح وضو کیا کہ آپ نے تین دفعہ دونوں ہتھیلیاں دھوئیں، تین بار چہرہ دھویا، تین تین مرتبہ بازو دھوئے اور پھر تین تین بار کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور اپنے سر کا اور کانوں کے ظاہری اور باطنی حصوں کا مسح کیا اور پھر تین تین بار دونوں پاؤں دھوئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 648

۔ (۶۴۸)۔عَنِ الرُّبَیِّعِ بِنْتِ مُعَوِّذٍؓقَالَتْ: کُنْتُ أُخْرِجُ لَہُ (تَعْنِی النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ) الْمَائَ فِی ھٰذَا فَیَصُبُّ عَلٰی یَدَیْہِ ثَلَاثًا (وَفِی رِوَایَۃٍ: یَغْسِلُ یَدَیْہِ قَبْلَ أَنْ یُدْخِلَہُمَا) وَیَغْسِلُ وَجْہَہُ ثَلَاثًا وَیُمَضْمِضُ ثَلَاثًا وَیَسْتَنْشِقُ ثَـلَاثًا وَیَغْسِلُ یَدَہُ الْیُمْنٰی ثَـلَاثًا وَالْیُسْرٰی ثَـلَاثًا، الحدیث۔ (مسند أحمد: ۲۷۵۵۵)
سیدہ ربیع بن معوذؓ سے مروی ہے، وہ کہتی ہیں: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے لیے اس برتن میں پانی نکالتی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ اپنے ہاتھوں پر تین بار بہاتے تھے، ایک روایت میں ہے: ہاتھوں کو برتن میں داخل کرنے سے پہلے تین دفعہ دھوتے تھے، پھر تین دفعہ چہرہ دھوتے اور تین دفعہ کلی کرتے اور تین دفعہ ناک میں پانی چڑھاتے، تین بار دایاں بازوں دھوتے اور تین بار بائیں بازوں کو دھوتے، ……۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 649

۔ (۶۴۹)۔عَنْ حُمْرَانَ بْنِ أَبَانَ قَالَ: دَعَا عُثْمَانُؓ بِمَائٍ وَہُوَ عَلَی الْمَقَاعِدِ فَسَکَبَ عَلٰی یَمِیْنِہِ فَغَسَلَہَا (وَفِی رِوَایَۃٍ: فَأَفْرَغَ عَلٰی یَدَیْہِ ثَلَاثًا فَغَسَلَہَا) ثُمَّ أَدْخَلَ یَمِیْنَہُ فِی الْاِنَائِ فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَـلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثَ مِرَارٍ وَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ وَاسْتَنْثَرَ وَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ اِلَی الْمِرْفَقَیْنِ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِہِ، الحدیث۔ (مسند أحمد: ۴۱۸)
حمران بن ابان کہتے ہیں: سیدنا عثمانؓ نے پانی منگوایا، جبکہ وہ مقاعد میں تھے، پس اپنے دائیں ہاتھ پر پانی بہا کر اس کو دھویا، ایک روایت میں ہے: اپنے دونوں ہاتھوں پر تین بار پانی ڈالا اور ان کو دھویا، پھر دایاں ہاتھ برتن میں ڈالا اور تین دفعہ اپنی ہتھیلیوں کو دھویا، پھر تین بار اپنے چہرے کو دھویا اور کلی کی، ناک میں پانی چڑھایا اور اس کو جھاڑا، پھر کہنیوں سمیت بازوؤں کو تین تین بار دھویا، پھر اپنے سر کا مسح کیا، ……۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 650

۔ (۶۵۰)۔عَنْ عَائِشَۃَؓأَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ اِذَا تَوَضَّأَ خَلَّلَ لِحْیَتَہُ بِالْمَائِ۔ (مسند أحمد: ۲۶۴۹۷)
سیدہ عائشہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ جب وضو کرتے تو پانی کے ساتھ داڑھی کا خلال کرتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 651

۔ (۶۵۱)۔عَنْ أَبِیْ أَیُّوبَ الْأَنْصَارِیِّؓأَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کَانَ اِذَا تَوَضَّأَ تَمَضْمَضَ وَمَسَحَ لِحْیَتَہُ مِنْ تَحْتِہَا بِالْمَائِ۔ (مسند أحمد: ۲۳۹۳۷)
سیدنا ابو ایوب انصارییؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ جب وضو کرتے تو کلی کرتے اور داڑھی کے نیچے سے پانی کے ساتھ داڑھی کا خلال کرتے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 652

۔ (۶۵۲)۔عَنْ أَبِیْ أُمَامَۃَؓ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَأَ فَمَضْمَضَ ثَلَاثًا وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا وَکَانَ یَمْسَحُ الْمَاقَیْنِ مِنَ الْعَیْنِ، قَالَ: (۶۵۲)۔عَنْ أَبِیْ أُمَامَۃَؓ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَأَ فَمَضْمَضَ ثَلَاثًا وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا وَکَانَ یَمْسَحُ الْمَاقَیْنِ مِنَ الْعَیْنِ، قَالَ:
سیدنا ابو امامہؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے وضو کیا، پس تین بار کلی کی، تین بار ناک میںپانی چڑھایا، گوشۂ چشم پر بھی ہاتھ پھیرا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ سر کا ایک بار مسح کیا کرتے تھے اور فرماتے تھے: کان، سر میں سے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 653

۔ (۶۵۳)۔عَنْ أَبِیْ زُرْعَۃَ أَنَّ أَبَا ہُرَیْرَۃَ ؓ دَعَا بِوَضُوئٍ فَتَوَضَّأَ وَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ حَتَّی جَاوَزَ الْمِرْفَقَیْنِ، فَلَمَّا غَسَلَ رِجْلَیْہِ جَاوَزَ الْکَعْبَیْنِ اِلَی السَّاقَیْنِ، فَقُلْتُ: مَا ہٰذَا؟ فَقَالَ: ھٰذَا مَبْلَغُ الْحِلْیَۃِ۔ (مسند أحمد: ۷۱۶۶)
ابو زرعہ کہتے ہیں: سیدنا ابو ہریرہؓ نے پانی منگواکر وضو کیا، جب انھوں نے بازوؤں کو دھویا تو کہنیوں سے تجاوز کر گئے، اسی طرح جب پاؤں کو دھویا، تو ٹخنوں سے تجاوز کر کے پنڈلیوں کو بھی دھونے لگ گئے، میں نے کہا: یہ کیسا وضو ہے؟ انھوں نے کہا: یہ زیور اور زینت کے پہنچنے کی جگہ ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 654

۔ (۶۵۴)۔عَنْ نُعَیْمِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ الْمُجْمِرِ أَنَّہُ رَقِیَ اِلٰی أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ عَلٰی ظَہْرِ الْمَسْجِِدِ وَہُوَ یَتَوَضَّأُ فَرَفَعَ فِیْ عَضُدَیْہِ ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَیَّ فَقَالَ: اِنِّیْ سَمِعْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُولُ: ((اِنَّ أُمَّتِیْ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ہُمُ الْغُرُّ الْمُحَجَّلُونَ مِنْ آثَارِ الْوُضُوئِ، فَمَنِ اسْتَطَاعَ مِنْکُمْ أَن یُطِیْلَ غُرَّتَہُ فَلْیَفْعَلْ۔)) فَقَالَ نُعَیْمٌ: لَا أَدْرِیْ قَوْلَہُ مَنِ اسْتَطَاعَ أَن یُطِیْلَ غُرَّتَہُ فَلْیَفْعَلْ مِنْ قَوْلِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَوْ مِنْ قَوْلِ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ۔ (مسند أحمد: ۸۳۹۴)
نعیم بن عبد اللہ مجمر کہتے ہیں کہ وہ مسجد کی چھت پر چڑھ کر سیدنا ابو ہریرہؓ کے پاس پہنچے، جبکہ وہ وضو کر رہے تھے، وہ (کہنیوں سے اوپر والے) بازوؤں کے حصے کو دھونے لگے، پھر مجھ پر متوجہ ہوئے اور کہا: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: بیشک قیامت کے روز وضو کے آثار کی وجہ سے میری امت کی پیشانیاں اور ہاتھ پاؤں چمکتے ہوں گے، اس لیے تم میں سے جو آدمی اپنی سفیدی کو لمبا کرنا چاہتا ہے، وہ کرے۔ نعیم نے کہا: مجھے یہ علم نہ ہو سکا کہ اس لیے تم میں سے جو آدمی اپنی سفیدی کو لمبا کرنا چاہتا ہے، وہ کرے۔ کے الفاظ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے ہیں یا سیدنا ابو ہریرہؓ کے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 655

۔ (۶۵۵)۔عَنِ ابْنِ مَسْعُودٍ ؓ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قِیْلَ لَہُ: کَیْفَ تَعْرِفُ مَنْ لَمْ یَرَکَ مِنْ أُمَّتِکَ؟ فَقَالَ: ((اِنَّہُمْ غُرٌّ مُحَجَّلُونَ بُلْقٌ مِنْ آثَارِ الْوُضُوئِ۔)) (مسند أحمد: ۳۸۲۰)
سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ سے مروی ہے کہ کسی نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ سے کہا: آپ اپنی امت کے ان افراد کو کیسے پہنچانیں گے، جن کو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے دیکھا نہیں ہے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: بیشک وضو کے آثار کی وجہ سے ان کی پیشانی اور ہاتھ پاؤں چمکتے ہوئے اور چتکبرے ہوں گے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 656

۔ (۶۵۶)۔عَنْ أَبِیْ حَازِمٍ قَالَ: کُنْتُ خَلْفَ أَبِیْ ہُرَیْرَۃَ وَہُوَ یَتَوَضَّأُ وَہُوَ یُمِرُّ الْوَضُوئَ اِلَی اِبِطِہِ، فَقُلْتُ: یَا أَبَا ہُرَیْرَۃَ! مَا ھٰذَا الْوُضُوئُ؟ قَالَ: یَا بَنِیْ فَرُّوْخَ! أَنْتُم ہَا ہُنَا؟ لَو عَلِمْتُ أَنَّکُمْ ہَا ہُنَا مَا تَوَضَّأْتُ ھٰذَا الْوُضُوئَ، اِنِّی سَمِعْتُ خَلِیْلِی ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ: ((تَبْلُغُ الْحِلْیَۃُ مِنَ الْمُؤْمِنِ اِلَی حَیْثُ یَبْلُغُ الْوُضُوئُ۔)) (مسند أحمد: ۸۸۲۷)
ابو حازم کہتے ہیں: میں سیدنا ابو ہریرہؓ کے پیچھے کھڑا تھا، جبکہ وہ وضو کر رہے تھے او رانھوں نے وضو کا پانی بغل تک پہنچا دیا، میں نے کہا: اے ابوہریرہ! یہ کیسا وضو ہے؟ انھوں نے کہا: اے بنو فروخ! تم لوگ یہاں ہو؟ اگر مجھے پتہ ہوتا کہ تم یہاں موجود ہو تو میں نے یہ وضو نہیں کرنا تھا، میں نے اپنی خلیل ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو یہ فرماتے ہوئے سنا تھا: زیور اور زینت مؤمن کی اس اس جگہ تک پہنچے گی، جہاں تک وضو پہنچتا ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 657

۔ (۶۵۷)۔عَنْ عَاصِمِ بْنِ لَقِیْطِ بْنِ صَبِرَۃَ عَنْ أَبِیہِ ؓ قَالَ: أَتَیْتُ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَالَ: ((اِذَا تَوَضَّأْتَ فَخَلِّلِ الْأَصَابِعَ۔)) (مسند أحمد: ۱۶۴۹۴)
ٍسیدنا لقیط بن صبرہؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہے: میں نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پاس آیا، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے مجھے فرمایا: جب تو وضو کرے، تو انگلیوں کا خلال کیا کر۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 658

۔ (۶۵۸)۔عَنْ أَبِیْ سَوْرَۃَ عَنْ أَبِیْ أَیُّوبَ الأنْصَارِیِّ (ؓ) وَعَنْ عَطَائٍ قَالَا: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((حَبَّذَا الْمُتَخَلِّلُونَ۔)) قِیْلَ: وَمَا الْمُتَخَلِّلُونَ؟ قَالَ: ((فِی الْوُضُوئِ وَالطَّعَامِ۔)) (مسند أحمد: ۲۳۹۲۴)
سیدنا ابوایوب انصاریؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: خلال کرنے والے بہت اچھے ہیں۔ کسی نے کہا: خلال کرنے والوں سے مراد کیا ہے؟ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: جو وضو اور کھانے میں خلال کرتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 659

۔ (۶۵۹)۔عَنْ حَبِیْبِ بْنِ زَیْدٍ سَمِعَ عَبَّادَ بْنَ تَمِیْمٍ عَنْ عَمِّہِ عَبْدِاللّٰہِ بْنِ زَیْدٍؓ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَّأَ فَجَعَلَ یَقُوْلُ ہٰکَذَا، یَدْلُکُ۔ (مسند أحمد: ۱۶۵۵۵)
سیدنا عبد اللہ بن زیدؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے وضو کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ وضو میں (اعضا کو) ملنے لگے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 660

۔ (۶۶۰)۔عَنْ عُروَۃَ بْنِ قَبِیصَۃَ عَنْ رَجُلٍ مِنَ الْأَنْصَارِ عَنْ أَبِیْہِ أَنَّ عُثْمَانَ ؓ قَالَ: أَلَا أُرِیْکُم کَیفَ کَانَ وُضُوئُ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم؟ قَالُوْا: بَلٰی، فَدَعَا بِمَائٍ فَمَضْمَضَ ثَلَاثًا وَاسْتَنْثَرَ ثَلَاثًا وَغَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثًا وَذِرَاعَیْہِ ثَـلَاثًا وَمَسَحَ رَأْسَہُ وَغَسَلَ قَدَمَیْہِ ثَـلَاثًا ثُمَّ قَالَ: وَاعْلَمُوْا أَنَّ الْأُذُنَیْنِ مِنَ الرَّأسِ، ثُمَّ قَالَ: قَدْ تَحَرَّیْتُ لَکُمْ وُضُوئَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم۔ (وَتَقَدَّمَ فِی بَابِ غَسْلِ الْوَجْہِ مِنْ حَدِیْثِ أَبِیْ أُمَامَۃَ قَالَ: وَکَانَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَمْسَحُ رَأْسَہُ مَرَّۃً وَاحِدَۃً وَ کَانَ یَقُوْلُ: (( اَ لْأُذُنَانِ مِنَ الرَّأْسِ۔)) (مسند أحمد: ۴۲۹)
سیدنا عثمانؓ نے کہا: کیا میں تمہیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو نہ دکھا دوں؟ لوگوں نے کہا: جی کیوں نہیں، پھر انھوں نے پانی منگوایا، تین دفعہ کلی کی، تین بار ناک جھاڑا، تین مرتبہ چہرہ دھویا، تین تین بار بازو دھوئے، پھر سر کا مسح کر کے تین تین بار دونوں پاؤں کو دھویا اور پھر کہا: جان لو کہ کان، سر میں سے ہیں۔ تحقیق میں نے تمہارے لیے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو پیش کیا ہے۔ بَابُ غَسَلِ الْوَجْہِ میں سیدنا ابو امامہؓکی یہ حدیث گزر چکی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے سر کا ایک دفعہ مسح کیا اور آپ فرماتے تھے کان، سر میں سے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 661

۔ (۶۶۱)۔عَنْ بُسْرِبْنِ سَعِیدٍ قَالَ: أَتٰی عُثْمَانُ الْمَقَاعِدَ فَدَعَا بِوَضُوئٍ فَتَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثًا وَیَدَیْہِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ مَسَحَ بِرَأْسِہِ وَرِجْلَیْہِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَتَوَضَّأُ، یَا ہٰؤُلَائِ! أَکَذَاکَ؟ قَالُوْا: نَعَمْ، لِنَفَرٍ مِنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عِنْدَہُ۔ (مسند أحمد: ۴۸۷)
بسر بن سعید کہتے ہے: سیدنا عثمانؓمقاعد میں آئے اور وضو کا پانی منگوایا اس طرح وضو کیا کہ کلی کی، ناک میں پانی چڑھایا، تین دفعہ چہرہ دھویا، دونوں ہاتھوں کو تین تین بار دھویا، پھر سر کا مسح کر کے دونوں پاؤں کو تین تین دفعہ دھویا اور کہا: میں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو اس طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا تھا۔ اے لوگو! کیا اسی طرح تھا؟ انھوں نے کہا: جی ہاں۔ سیدنا عثمان ؓ نے اپنے موجود صحابہ کی ایک جماعت سے یہ تصدیق کروائی تھی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 662

۔ (۶۶۲)۔عَنْ زِرٍّبنِْ حُبَیشٍ قَالَ: مَسَحَ عَلِیٌّؓ رَأْسَہُ فِیْ الْوُضُوئِ حَتّٰی أَرَادَ أَنْ یَقْطُرَ وَقَالَ: ہٰکَذَا رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَتَوَضَّأُ۔ (مسند أحمد: ۸۷۳)
زر بن حبیش کہتے ہیں: سیدنا علیؓ نے وضو کرتے وقت اس طرح سر کا مسح کیا کہ قریب تھا کہ پانی کے قطرے گرنے لگیں، پھر انھوں نے کہا: میں نے اسی طرح رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو وضو کرتے ہوئے دیکھا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 663

۔ (۶۶۳)۔حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا سُرَیْجُ بْنُ نُعْمَانَ قَالَ: ثَنَا عَبْدُاللّٰہِ بْنُ وَہْبٍ الْمِصْرِیُّ عَنْ عَمْرٍوبْنِ الْحَارِثِ بْنِ یَعْقُوبَ الْأَنْصَارِیِّ أَنَّ حِبَّانَ بْنَ وَاسِعٍ الْأَنْصَارِیَّ حَدَّثَہُ أَنَّہُ سَمِعَ عَبْدَاللّٰہِ بْنَ زَیْدِ بْنِ عَاصِمٍ الْمَازِنِیَّ یَذْکُرُ أَ نَّہُ رَاٰی رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَّأَ فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَـلَاثًا وَیَدَہُ الْیُمْنٰی ثَـلَاثًا وَالْأُخْرٰی ثَـلَاثًا وَمَسَحَ رَأْسَہُ بِمَائٍ غَیْرِ فَضْلِ یَدِہِ وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ حَتّٰی أَنْقَاہُمَا۔ (مسند أحمد: ۱۶۵۸۱)
سیدنا عبد اللہ بن زید بن عاصمؓ بیان کرتے ہیں کہ انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو اس طرح وضو کرتے ہوئے دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے کلی کی، ناک میں پانی چڑھایا، پھر تین بار چہرہ دھویا، اس کے بعد دایاں بازو تین بار اور پھر بایاں باز تین مرتبہ دھویا، پھر سر کا مسح اس پانی سے کیا جو ہاتھوں سے بچا ہوا نہیں تھا، پھر دونوں پاؤں کو دھویا، یہاں تک کہ ان کو صاف کر دیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 664

۔ (۶۶۴)۔وَعَنْہُ أَیْضًا أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَسَحَ رَأْسَہُ بِیَدَیْہِ فَأَقْبَلَ بِہِمَا وَأَدْبَرَ بَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأْسِہِ ثُمَّ ذَہَبَ بِہِمَا اِلٰی قَفَاہُ ثُمَّ رَدَّہُمَا حَتّٰی رَجَعَ اِلَی الْمَکَانِ الَّذِی بَدَأَ مِنْہُ ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیْہِ۔ (مسند أحمد: ۱۶۵۵۲)
سیدنا عبد اللہ بن زید ؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے سر کا اس طرح مسح کیا کہ دونوں ہاتھوں کو آگے سے لے گئے اور پیچھے سے لے آئے، (اس کی تفصیل یہ ہے کہ) سر کے سامنے والے حصے سے شروع کیا، یہاں تک کہ ہاتھوں کو گدی تک لے گئے، پھر ان کو لوٹا کر وہاں لے آئے، جہاں سے شروع کیا تھا، پھر اپنے پاؤں دھوئے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 665

۔ (۶۶۵)۔عَنْ عَبْدِخَیْرٍ (یَصِفُ وُضُوئَ عَلِیٍّ ؓ) قَالَ: ثُمَّ وَضَعَ یَدَہُ فِی الرَّکْوَۃِ فَمَسَحَ بِہَا رَأسَہُ بِکَفَّیْہِ جَمِیعًا مَرَّۃً وَاحِدَۃً ثُمَّ غَسَلَ رِجْلَیہِ ثَلَاثًا ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ (عَلِیٌ): ھٰذَا وُضُوئُ نَبِیِّکُمْ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَاعْلَمُوْہُ، (وَفِیْ رِوَایَۃٍ: قَالَ: وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ فَبَدَأَ بِمُقَدَّمِ رَأسِہِ اِلٰی مُؤَخَّرِہِ وَقَالَ: وَلَا أَدْرِیْ أَرَدَّ یَدَہُ أَمْ لَا، وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ ثُمَّ قَالَ: مَنْ أَحَبَّ أَن یَنْظُرَ اِلٰی وُضُوئِ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَھٰذَا وُضُوئُ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم) (مسند أحمد:۱۰۲۷)
عبد ِ خیر، سیدنا علیؓ کا وضو بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: پھر انھوں نے اپنا ہاتھ برتن میں رکھا اور دونوں ہتھیلیوں سے سارے سر کا ایک دفعہ مسح کیا، پھر دونوں پاؤں کو تین تین بار دھویا، پھر انھوں نے کہا: یہ تمہارے نبی کا وضو ہے، اس کو سیکھ لو۔ ایک روایت میں ہے: انھوں نے اپنے سر کا مسح اس طرح کیا کہ سر کے اگلے حصے سے پچھلے حصے تک لے گئے۔ لیکن راوی کہتا ہے: میں یہ نہیں جانتا کہ ہاتھوں کو واپس لوٹایا تھا یا نہیں، پھر انھوں نے اپنے پاؤں دھوئے اور کہا: جو آدمی رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو دیکھنا پسند کرتا ہے تو یہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو ہے۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 666

۔ (۶۶۶)۔عَنْ طَلْحَۃَ الأَیَامِیِّ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ جَدِّہِ أَ نَّہُ رَاٰی رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَمْسَحُ رَأْسَہُ حَتّٰی بَلَغَ الْقَذَالَ وَمَا یَلِیْہِ بِمُقَدَّمِ الْعُنُقِ بِمَرَّۃٍ، قَالَ: الْقَذَالُ سَالِفَۃُ الْعُنُقِ۔ (مسند أحمد: ۱۶۰۴۷)
ان کے دادے (سیدنا عمرو بن کعب یا کعب بن عمروؓ) سے مروی ہے کہ انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے سر کا مسح کیا، یہاں تک کہ سر کے پچھلے حصے اور اس کے ساتھ ملے ہوئے گردن کے اگلے حصے کا ایک دفعہ مسح کیا۔ راوی نے کہا: گردن کے پچھلے حصے کو قَذَال کہتے ہیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 667

۔ (۶۶۷)۔عَنِ الْمِقْدَامِ بْنِ مَعْدِیکَرِبَ الْکِنْدِیِّؓ قَالَ: أُتِیَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِوَضُوئٍ فَتَوَضَأَ فَغَسَلَ کَفَّیْہِ ثَلَاثًا ثُمَّ غَسَلَ وَجْہَہُ ثَلَاثًا ثُمَّ تَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ ثَلَاثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ وَأُذُنَیْہِ ظَاہِرِہُمَا وَ بَاطِنِہُمَا وَغَسَلَ رِجْلَیْہِ ثَلَاثًا۔ (مسند أحمد: ۱۷۳۲۰)
سیدنا مقدام بن معدیکرب کندیؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پاس وضو کا پانی لایا گیا، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے وضو کیا، دونوں ہتھیلیوں کو تین مرتبہ دھویا، تین بار چہرہ دھویا، پھر تین تین بار کلی کی اور ناک میں پانی چڑھایا اور سر اور کانوں کے ظاہری اور باطنی حصے کا مسح کر کے پاؤں کو تین بار دھویا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 668

۔ (۶۶۸)۔عَنْ أَبِی الْأَزْہَرِ عَنْ مُعَاوِیَۃَ (بْنِ سُفْیَانَ) ؓ أَنَّہُ ذَکَرَ لَہُمْ وُضُوئَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَأَنَّہُ مَسَحَ رَأسَہُ بِغُرْفَۃٍ مِن مَائٍ حَتّٰی یَقْطُرَ الْمَائُ مِن رَأسِہِ أَوْ کَادَ یَقْطُرُ وَأَنَّہُ أَرَاہُمْ وُضُوئَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم، فَلَمَّا بَلَغَ مَسْحَ رَأْسِہٖ وَضَعَ کَفَّیْہِ عَلٰی مُقَدَّمِ رَأْسِہِ ثُمَّ مَرَّ بِہِمَا حَتّٰی بَلَغَ الْقَفَا ثُمَّ رَدَّہُمَا حَتّٰی بَلَغَ الْمَکَانَ الَّذِی بَدَأَ مِنْہُ۔ (مسند أحمد: ۱۶۹۷۹)
ابو ازہر کہتے ہیں کہ سیدنا معاویہ بن سفیانؓ نے ان کے لیے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے وضو کا ذکر کیا، انھوں نے پانی کے ایک چلّو سے سر کا مسح کیا، یہاں تک سر سے پانی کے قطرے گرنے لگے یا قریب تھا کہ گرنے لگیں، بہرحال انھوںنے ان کو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو کر کے دکھایا، جب وہ سر کے مسح تک پہنچے تو انھوں نے اپنی دونوں ہتھیلیوں کو سر کے اگلے حصے پر رکھا، پھر ان کو سر پر پھیرتے گئے، یہاں تک کہ گدی تک پہنچ گئے، پھر اسی جگہ پر لوٹا کر لے آئے، جہاں سے شروع کیا تھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 669

۔ (۶۶۹)۔حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ أَبِیْ ثَنَا سُفْیَانُ قَالَ: ثَنَا عَمْرُو بْنُ یَحْیٰی ابْنِ عُمَارَۃَ بْنِ أَبِی حَسَنٍ الْمَازِنِیُّ الْأَنْصَارِیُّ عَنْ أَبِیْہِ عَنْ عَبْدِاللّٰہِ بِْن زَیْدٍ ؓ أَنَّ النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَّأَ، قَالَ سُفْیَانُ: ثَنَا یَحْیَ بْنُ سَعِیْدٍ عَنْ عَمْرٍو بْنِ یَحْیٰ مُنْذُ أَرْبَع وَ سَبْعِیْنَ سَنَۃً وَسَأَلْتُہُ بَعْدَ ذَالِکَ بِقَلِیْلٍ وَکَانَ یَحْیٰی أَکْبَرَ مِنْہُ، قَالَ سُفْیَانُ: سَمِعْتُ مِنْہُ ثَلَاثَۃَ أَحَادِیْثَ، فَغَسَلَ یَدَیْہِ مَرَّتَیْنِ وَوَجْہَہُ ثَلَاثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ مَرَّتَیْنِ، قَالَ أَبِیْ: سَمِعْتُہُ مِنْ سُفْیَانَ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ یَقُولُ: غَسَلَ رِجْلَیْہِ مَرَّتَیْنِ، وَقَالَ مَرَّۃً: مَسَحَ بِرَأْسِہِ مَرَّۃً، وَقَالَ مَرَّتَیْنِ: مَسَحَ بِرَأْسِہِ مَرَّتَیْنِ۔ (مسند أحمد: ۱۶۵۶۶)
سیدنا عبد اللہ بن زیدؓ سے مروی ہے کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے وضو کیا، امام سفیان نے کہا: چوہتر برس ہو گئے ہیں کہ یحییٰ بن سعید نے مجھے یہ حدیث بیان کی تھی، اس کے کچھ عرصہ بعد بھی میں نے ان سے سوال کیا تھا اور یحییٰ ان سے بڑے تھے۔ سفیان کہتے ہیں: میں نے ان سے تین احادیث سنی تھیں، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اپنے ہاتھوں کو دو مرتبہ اور چہرے کو تین مرتبہ دھویا اور دو بار سر کا مسح کیا۔ امام احمد کہتے ہیں: میں نے سفیان سے یہ حدیث تین مرتبہ سنی، وہ کہتے تھے: پاؤں کو دو مرتبہ دھویا، لیکن ایک دفعہ یوں بیان کیا کہ سر کا ایک دفعہ مسح کیا اور دو مرتبہ یوں بیان کیا کہ سر کا دو دفعہ مسح کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 670

۔ (۶۷۰)۔عَنِ الرُّبَیِّعِِ بِنْتِ مُعَوِّذِ بْنِ عَفْرَائَؓ أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَّأَ عِنْدَہَا (قَالَتْ:) فَرَأَیْتُہُ مَسَحَ عَلٰی رَأْسِہِ مَجَارِیَ الشَّعْرِ مَا أَقْبَلَ مِنْہُ وَمَا أَدْبَرَ وَمَسَحَ صُدْغَیْہِ وَأُذُنَیْہِ ظَاہِرَہُمَا وَبَاطِنَہُمَا۔ (مسند أحمد: ۲۷۵۶۲)
سیدہ ربیع بنت معوذؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ان کے پاس وضو کیا، وہ کہتی ہیں: میں نے دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے سر کے سامنے والے اور پچھلے حصے پر اس طرح مسح کیا کہ جس سمت میں بال پڑے تھے، اُسی سمت میں ہاتھ پھیر دیااور اپنی کنپٹیوں اور کانوں کے ظاہری اور باطنی حصے پر بھی مسح کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 671

۔ (۶۷۱)۔ (وَعَنْہَا مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ)۔ قَالَتْ: أَتَانَا رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَوَضَعْنَا لَہُ الْمِیْضَأَۃَ فَتَوَضَّأَ ثَلَاثًا ثَلَاثًا وَمَسَحَ بِرَأْسِہِ مَرَّتَیْنِ بَدَأَ بِمُؤَخَّرِہِ وَأَدْخَلَ اِصْبَعَیْہِ فِی أُذُنَیْہِ (وَفِی رِوَایَۃٍ: فِی جُحْرِ أُذُنَیْہِ)۔ (مسند أحمد: ۲۷۵۵۸)
۔ (دوسری سند) وہ کہتی ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ ہمارے پاس تشریف لائے، ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے لیے برتن رکھا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے تین تین بار وضو کیا اور دو دفعہ سر کا مسح اس طرح کیا کہ سر کے پچھلے حصے سے شروع کیا اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے (کانوں کے مسح کے دوران) کانوں میں اور ایک روایت کے مطابق کانوں کے سوراخوں میں انگلیاں ڈالیں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 672

۔ (۶۷۲)۔(وَعَنْہَا أَیْضًا فِی رِوَایَۃٍ أُخْرٰی) قَالَتْ: وَمَسَحَ رَأْسَہُ بِمَا بَقِیَ مِنْ وَضُوئِہِ فِی یَدَیْہِ مَرَّتَیْنِ، بَدَأَ بِمُؤَخَّرِہِ ثُمَّ رَدَّ اِلٰی نَاصِیَتِہِ وَمَسَحَ أُذُنَیْہِ مُقَدَّمَہُمَا وَمُؤَخَّرَہُمَا۔ (مسند أحمد: ۲۷۵۵۶)
۔ (مزید ایک روایت) وہ کہتی ہے: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ہاتھوں کے بچے ہوئے پانی سے سر کا دو دفعہ مسح اس طرح کیا کہ پچھلے حصے سے شروع کر کے پیشانی کی طرف ہاتھوں کو لوٹایا اور کانوں کے اگلے اور پچھلے حصوں پر مسح کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 673

۔ (۶۷۳)۔ (وَعَنْہَا مِنْ طَرِیْقٍ آخَرَ)۔أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَّأَ عِنْدَہَا فَمَسَحَ الرَّأْسَ کُلَّہُ مِن فَوْقِ الشَّعْرِ کُلَّ نَاحِیَۃٍ لِمُنْصَبِّ الشَّعْرِ لَا یُحَرِّکُ الشَّعْرَ عَنْ ہَیْئَتِہِ۔ (مسند أحمد: ۲۷۵۶۴)
۔ (ایک اور سند) وہ کہتی ہیں: بیشک رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ان کے ہاں وضو کیا، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے سارے سر کا اس طرح مسح کیا کہ اوپر سے جس طرف بال گر رہے تھے، اسی طرف ان کے اوپر ہاتھ پھیر دیئے اور بالوں کو ان کی ہیئت اور کیفیت سے حرکت نہیں دی۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 674

۔ (۶۷۴)۔عَنْ ثَوْبَانَ (مَوْلٰی رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم) قَالَ: بَعَثَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سَرِیَّۃً فَأَصَابَہُمُ الْبَرْدُ، فَلَمَّا قَدِمُوْا عَلَی النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم شَکَوْا اِلَیْہِ مَا أَصَابَہُم مِنَ الْبَرْدِ فَأَمَرَہُمْ أَنْ یَمْسَحُوْا عَلٰی الْعَصَائِبِ وَالتَّسَاخِینِ۔ (مسند أحمد: ۲۲۷۴۲)
مولائے رسول سیدنا ثوبانؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ایک لشکر بھیجا، ان کو اس سفر میں سردی محسوس ہوئی، جب وہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کے پاس واپس آئے تو انھوں نے سردی کی شکایت کی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ان کو حکم دیا کہ پگڑیوں اور تساخین پر مسح کر لیا کریں۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 675

۔ (۶۷۵)۔وَعَنْہُ أَیْضًا قَالَ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تَوَضَّأَ وَمَسَحَ عَلَی الْخُفَّیْنِ وَعَلٰی الْخِمَارِ یَعْنِیْ الْعِمَامَۃَ۔ (مسند أحمد: ۲۲۷۸۳)
سیدنا ثوبانؓ سے یہ بھی روایت ہے، وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو وضوکرتے ہوئے دیکھا، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے موزوں اور پگڑی پر مسح کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 676

۔ (۶۷۶)۔ عَنْ عَمْرِو بْنِ أُمَیَّۃَ الضَّمْرِیِّ ؓ أَنَّہُ رَاٰی رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم مَسَحَ عَلَی الْخُفَّیْنِ وَالْعِمَامَۃِ (وَفِیْ لَفْظٍ:) قَالَ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَمْسَحُ عَلٰی الْخُفَّیْنِ وَالْخِمَارِ۔ (مسند أحمد: ۱۷۳۷۷)
سیدنا عمرو بن امیہ ضمریؓ سے مروی ہے کہ انھوں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو موزوں اور پگڑی پر مسح کرتے ہوئے دیکھا۔ ایک روایت میں ہے: وہ کہتے ہیں: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو موزوں اور پگڑی پر مسح کرتے ہوئے دیکھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 677

۔ (۶۷۷)۔عَنْ أَبِیْ مُسْلِمٍ مَوْلٰی زَیْدِ بْنِ صَوْحَانَ الْعَبْدِیِّ قَالَ: کُنْتُ مَعَ سَلْمَانَ الْفَارِسِیِّ فَرَاٰی رَجُلًا قَدْ أَحْدَثَ وَہُوَ یُرِیْدُ أَن یَنْزِ عَ خُفَّیْہِ، فَأَمَرَہُ سَلْمَانُ أَنْ یَمْسَحَ عَلٰی خُفَّیْہِ وَعَلٰی عِمَامَتِہِ وَیَمْسَحَ بِنَاصِیَتِہِ، وَقَالَ سَلمَانُ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَمْسَحُ عَلٰی خُفَّیْہِ وَعَلٰی خِمَارِہِ۔ (مسند أحمد: ۲۴۱۱۸)
ابو مسلم کہتے ہیں: میں سیدنا سلمان فارسیؓ کے ساتھ تھا، انھوں نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ بے وضو ہو گیا اور اس نے موزے اتارنا چاہے، لیکن سیدنا سلمانؓ نے اس کو حکم دیا کہ وہ موزوں اور پیشانی اور پگڑی پر مسح کر لے، پھر انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو موزوں اور پگڑی پر مسح کرتے ہوئے دیکھا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 678

۔ (۶۷۸)۔عَنْ بِلَالٍؓ وَقَدْ سَأَلَہُ عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ ؓ: کَیْفَ مَسَحَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم عَلٰی الْخُفَّیْنِ؟ قَالَ: تَبَرَّزَ ثُمَّ دَعَا بِمِطْہَرَۃٍ (أَیْ اِدَاوَۃٍ) فَغَسَلَ وَجْہَہُ وَیَدَیْہِ ثُمَّ مَسَحَ عَلٰی خُفَّیْہِ وَعَلٰی خِمَارِ الْعِمَامَۃِ، قَالَ عَبْدُالرَّزَّاقِ: ثُمَّ دَعَا بِمِطْہَرَۃٍ بِالْاِدَاوَۃِ۔ (مسند أحمد:۲۴۳۸۸)
سیدنا عبد الرحمن بن عوفؓ نے سیدنا بلالؓ سے سوال کیا کہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے موزوں پر کیسے مسح کیا؟ انھوں نے کہا: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے قضائے حاجت کی، پھر برتن منگوایا اور چہرے اور ہاتھوں کو دھویا اور موزوں اور پگڑی پر مسح کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 679

۔ (۶۷۹)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ)۔قَالَ: رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَمْسَحُ عَلٰی الْمُوْقَیْنِ وَالخِمَارِ۔ (مسند أحمد: ۲۴۴۱۴)
۔ (دوسر ی سند) وہ کہتے ہے: میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کو دیکھا کہ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے مُوْق اور پگڑی پر مسح کیا۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 680

۔ (۵۸۰)۔ (وَعَنْہُ مِنْ طَرِیقٍ ثَالِثٍ)۔أَنَّ رَسُولَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: امْسَحُوْا عَلٰی الْخُفَّیْنِ وِالْخِمَارِ۔ (مسند أحمد: ۲۴۳۹۰)
۔ (تیسری سند) رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے فرمایا: موزوں اور پگڑی پر مسح کر لیا کرو۔
Ravi Bookmark Report

حدیث نمبر 681

۔ (۶۸۱)۔عَنِ الْمُغِیْرَۃِ بْنِ شُعْبَۃَؓ (یَصِفُ وُضُوئَ رَسُولِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم) قَالَ: فَغَسَلَ وَجْہَہُ وَغَسَلَ ذِرَاعَیْہِ وَمَسَحَ بِنَاصِیَتِہِ وَمَسَحَ عَلَی الْعِمَامَۃِ وَعَلَی الْخُفَّیْنِ (الْحَدِیْثُ بِتَمَامِہِ تَقَدَّمَ فِی بَابِ صِفَۃِ الْوُضُوئِ)۔ (مسند أحمد:۱۸۳۴۷)
سیدنا مغیرہ بن شعبہؓ سے مروی ہے، وہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کا وضو بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے چہرہ دھویا، اپنے بازو دھوئے، پیشانی اور پگڑی پر اور موزوں پر مسح کیا۔ پوری حدیث بَابُ صِفَۃِ الْوُضُوئِ میں گزر چکی ہے۔

Icon this is notification panel